1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مخلوط تعلیم

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از آذر, ‏23 فروری 2010۔

  1. آذر
    آف لائن

    آذر ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جنوری 2010
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    مجھے اپنے سوال کے لئے یہی لڑی مناسب لگی
    میرا سوال یہ ہے کہ کیا قرآن و سنت ' حدیث کی رو سے مخلوط تعلیم (لڑکیوں‌اور لڑکوں‌ کا اکٹھا تعلیم حاصل کرنا ) جائز ہے ؟ اگر لڑکی مکمل پردے کا خیال رکھتے ہوئے مخلوط تعلیم حاصل کرتی ہے تو اس میں‌کیا اعتراض ہو سکتا ہے ؟
    آپ نے مخلوط تعلیم کی مخالفت میں‌دلائل دینے ہیں‌
    شکریہ
     
  2. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخلوط تعلیم

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    محترم بھائی ،
    میں نے بھائی عباس حسینی کے دو سوالات کے جواب میں ایک مراسلہ
    """ یہاں """ ارسال کیا تھا ، اسے دیکھیے شاید آپ کے سوال کا بھی کچھ جواب میسر ہو سکے ، و السلام علیکم
     
  3. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخلوط تعلیم

    میرا بھی یھی سوال ھے
    کہ اگر مخلوط تعلیم جائز نھیں تو ان لوگوں کے بارے میں آپ لوگوں کا کیا فتوی ھے جو مخلوط تعلیم کے نظام میں زیر تعلیم ھیں؟؟؟
     
  4. راجہ اکرام
    آف لائن

    راجہ اکرام ممبر

    شمولیت:
    ‏26 دسمبر 2008
    پیغامات:
    84
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: مخلوط تعلیم

    السلام علیکم
    سب سے پہلے تو میں یہ عرض کروں کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، اس نے ایسی آفاقی تعلیمات عطا کی ہیں جو انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کو محیط ہیں۔ ان آفاقی تعلیمات میں کچھ ایسے اصول ہیں جنہیں اگر سمجھ لیا جائے تو بہت سے مسائل کے حوالے سے ذہن میں آنے والے شبہات پیدا ہونے سے پہلے ہی ختم ہو جاتے ہیں۔
    جہاں تک مخلوط تعلیم کا مسئلہ ہے تو اس مخصوص عنوان کے تحت اگر آپ آیات و احادیث تلاش کرنا شروع کریں تو شاید آپ کو تسلی بخش جواب نہ مل پائے۔۔ اس کے لئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اسلام کس قسم کا معاشرہ تشکیل دینا چاہتا ہے۔ اس کی بنیادی خصوصیات کیا ہوں۔
    اسلام تمام انسانوں کے لئے ایک ایسا صالح معاشرہ تشکیل دینا چاہتا ہے جہاں احکام خداوندی پر عمل کرنا آسان ہو، نیکیاں پھلنے کے مواقع ہوں اور برائی سے بچنے کے بھی تمام اقدامات ہوں۔
    اس ضمن میں جہاں اور بہت سی تعلیمات دی گئی ہیں وہاں نہ صرف مرد و زن کے آزادانہ اختلاط کو ممنوع قرار دیا ہے بلکہ اس سے بھی چھوٹی چھوٹی ایسی چیزیں جو فساد کی طرف پہنچا سکتی ہوں ان کو بھی ممنوع قرار دیا ہے ۔۔ جن میں سے ایک چیز غیر محرم کو دیکھنا ہے۔۔۔ پردے کے احکامات اسی حفاظتی تدبیر کا نام ہے۔
    تو جب دیکھنا منع ہے تو اختلاط کی گنجائش تو نکل ہی نہیں سکتی۔۔۔۔ اور اس حوالے سے مدلل گفتگو مکرمی برادر عادل سہیل بھائی کی جانب سے دیئے گئے لنک میں دیکھی جا سکتی ہے۔۔۔ اس کا ایک بار ضرور مطالعہ کر لیا جائے۔۔

    جہاں تک آپ بھائیوں کے سوال کا تعلق ہے تو اس میں میرا خیال ہے کہ پہلے ’’مخلوط‘‘ کی حدود کا تعین کر لیا جائے۔۔
    اگر مخلوط وہ ہے جس کا آذر بھائی کے سوال میں ذکر ہے کہ خواتین با پردہ ہوں، تمام احتیاط ملحوظ خاطر ہو، بلا ضرورت گھلنا ملنا نہ ہو، اسلامی بنیادی تعلیمات کا خیال رکھا جاتا ہو تو پھر میری ناقص رائے میں وہ مخلوط تعلیم نہیں ہے۔۔۔ اگرچہ عزیمت اسی میں ہے کہ اس سے بھی اجتناب کیا جائے ۔۔ اور کرنا چاہیئے
    مخلوط تعلیم جس کی مخالفت ہر ذی شعور مسلمان کرتا ہے اس سے مراد وہ جدید مغربی نظریہ اختلاط و مرد و زن ہے جس سے ہم سب آگاہ ہیں۔ اور اس کی اجازت کوئی باشعور مسلمان تو کیا کوئی غیرت مند انسان بھی نہیں دے سکتا ۔۔۔ البتہ یاد رہے غیرت کے اپنے اپنے پیمانے ہوتے ہیں۔

    میں نے صرف ایک زاویہ نظر دیا ہے، اس حوالے سے سوچا جائے تو شاید اطمینان ہو جائے ۔۔ اس میں غلطی کا احتمال بہر حال موجود ہے ۔ جہاں کسی بھائی کو اعتراض ہو وہ ضرور ذکر کرے۔۔

    باقی تفصیلی جواب کے لئے عادل سہیل بھائی یا کوئی اہل علم ساتھی رہنمائی کریں تو سب کے لئے مفید ہوگا۔

    و السلام
    محتاج اصلاح و دعا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں