1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

محبّت سے ہوئی نفرت ہے تیری بے وفائی سے----برائے اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشد چوہدری, ‏5 فروری 2020۔

  1. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل احمد خان
    محمد سعید سعدی
    ------------
    مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
    ---------
    محبّت سے ہوئی نفرت ہے تیری بے وفائی سے
    شکستہ دل ہوا میرا ہے تیری یوں جدائی سے
    -----------
    نہیں ہے حوصلہ مجھ میں کسی سے اب محبّت کا
    کہ ڈرتا ہوں میں دوبارہ کسی بھی جگ ہنسائی سے
    ------------
    جسے اپنا بنایا تھا برا ہی بے وفا نکلا
    ارادہ ہی نہیں بدلا مری اُس نے دہائی سے
    -----------
    کرو انصاف کی باتیں خطا میری یا تیری تھی
    ملے گا کچھ نہیں تجھ کو کبھی ایسی لڑائی سے
    -------------
    مجھے تیری محبّت پر کبھی بھی شک نہیں گزرا
    مگر وہ جھوٹ تھا سارا جو بولا تھا صفائی سے
    --------------
    چلو اب جان چھوٹی ہے ہوئے آزاد بندھن سے
    یہ آزادی ہے بہتر ہے محبّت کی گدائی سے
    ----------یا
    سبق سیکھو گے ایسے ہی جو گزرو گے جدائی سے
    ----------
    خدا کا خوف تھا دل میں تبھی بچتا رہا ارشد
    خدا نے ہی بچایا ہے اسے ہر اک برائی سے
    -------------
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں