السلام علیکم نئے صارف جناب " محبوب خان " کو [glow=redvub45jx]ہماری اردو پیاری اردو[/glowvub45jx]کی خوبصورت اور رنگا رنگ بزم میں خوش آمدید
تمام احباب کے محبت کا شکریہ کہ بس یہی الفاظ لکھ سکتے ہیں ورنہ دل کی دنیا کے احساسات چند لفظوں سے کیسے بیاں ہو سکتاہے۔ جناب نعیم صاحب پرچہ میں نے حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ آپ اور دوسے احباب آراء سے ضرور آگاہ کریں۔ ایک دفعہ پھر آپ سب کے محبت، خلوص اور یہاں پذیرائی کا شکریہ۔
سیف صاحب! حسن نظر ہے۔ ورنہ یقین کیجیے بھلا ہو درجہ اول یعنی تعلیمی میں جو کچھ پڑھا۔۔۔۔ا ب پ ۔۔۔ی سب الفاظ انھی سے بناتا ہوں۔ بحرحال اس میں حسن نظر ہی خاص ہے باقی تو مرحلہ مزکورہ بالا سے تو سب گذرے بلکے دوڑے ۔۔۔بھاگنے کے معنوں میں نہیں۔۔۔حاصل کرنے کے معنوں میں۔۔ ہونگے۔ جب کلاس چہارم کے طالب علم تھے تو ایک کتاب ہاتھ لگی۔ بس جناب نہ پوچھیے پھر نہ پوچھیے کہ ایسا چسکا پڑا کہ ہم کوئی کھیل ۔۔۔یہی دوڑ دوھوپ۔۔۔سے تو رہ ہی گئے ما سوائے پہاڑوں پہ چڑھائی کرنے کے کہ اس کا ذکر خیر ہم حل شدہ پرچہ اول میں اس چوپال میں کر چکے ہیں۔ سو یہ سب اسی معجزے کا مرہون منت ہے کہ اب تک کتابوں سے یاری لگی ہے۔ اور آپس کی بات ہے سنا ہے کہ صحبت کا اثر پڑتا ہے یا پھر ہوتا ہے۔ سو ہمارے کہے ہوئے الفاظ ان کتابوں کے پوشیدہ و ظاہری الفاظ کا ذخیرہ ہے کہ جن سے ہم متاثرین میںشامل ہوگئےہیں۔ اس متاثرہونے کو سونے پہ سہاگہ اس وقت ہوتا ہے جب احباب ہماری دل جمی کے لیے یا دل رکھنے کے لیے ۔۔۔پتہ نہیں اس قابل ہے کہ نہیں۔۔۔لیکن مایوسی تو گناہ ہے۔۔۔ سو جو کوشش کرتے ہیں ہمیں اس متاثری سے پیار ہونے لگتا ہے۔ اور ہم راگ ۔۔۔سر ضروری نہیں۔۔۔ الاپنا شروع کرتے ہیں۔ آپ سب کے پڑھنے کا شکریہ اور اس پہ رائے دینے کا بھی کہ یہی ہمارے لیے اثاثہ ہیں۔
بہت خوب محبوب بھائی آپ کی تحریر نے میری عرض کا ثبوت مہیا کر دیا۔ اب چپکے سے درجہ چہارم میں ہاتھ لگنے والی کتاب کا نام بھی بتا دیں تاکہ میں بھی شایداپنی اردو کو بہتر بنا سکوں۔
سیف صاحب! اگر ہمیں اس کتاب کا نام یاد رہتا تو چھپکے کیا ہم بابانگے دھل اس چوپال پہ بتا دیتے لیکن وہ کتاب تو شروعات تھی۔۔۔برکھا تو بعد میں برستا رہا۔۔۔یہاں برسنا سے مرآد بارش نہیں علم ہے۔۔۔۔وہی طالب علمی والا قصہ۔۔۔۔یعنی مرآد میرا بہترین دوست ہے۔۔۔۔امید ہے واقفان حال کو بہترین دوست کے اس مضمون کل کے بارے آگہی ہوگی؟۔۔۔۔ باقی جہاں تک اردو کو بہتر بنانے کا تعلق ہے۔۔۔ تو وقت برسو پرورش کرتا ہے۔۔۔تب جاکے کوئی ضو فشانی ہونے کی امید ہوتی ہے۔۔۔ مگر آپ تو ماشااللہ ۔۔۔ اب ایس بات بھی نہیں کہ۔۔۔۔بس آپ ذرا کسر نفسی سے ۔۔۔یعنی عاجزی سے کام لے رہے ہیں۔ قصہ قوتاہ۔۔ اس کتاب کے بارے ہمیںصرف اتنا پتہ ہے کہ وہ کوئی کتاب ہی تھا۔ بس باقی تو بھول گئے ہر بات مگر اس کا لمس یعنی کتاب کا نہیں بھولے۔ اور اس کا ذکر خیر آپ جیسے احباب کی محفلوں میں کرتے رہتے ہیں۔ بس جی یہ تو قدرت کے کھیل ہیں۔۔ہمارا ان پہ بس کہاں۔۔۔۔ایسے ہی ہے نہ؟ نیک دعاوں اور تمناوں کا شکریہ۔۔۔ کہ یہی اثاثہ جات ہمارے سب سے قیمتی اشیاء میں شمار ہوتے ہیں۔۔ سو ہمارے خزانے کو۔۔۔خزانے بننے میں معاونت کا، حوصلا افزائی کا شکریہ۔