1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مجھ کو انسان اے خدا نہ بنایا ہوتا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    شکیب جلالی

    مجھ کو انسان اے خدا نہ بنایا ہوتا
    ہاں بنانا تھا تو شیدا نہ بنایا ہوتا
    مثل مجنوں مجھے دیوانہ بنایا ہوتا
    بھر خرسندے جانانہ بنایا ہوتا
    گر مقدر نہ تھا شاہانہ ہمارا نہ سہی
    ایک گدائے در جانا نہ بنایا ہوتا
    مجھ کو مشق ستم یار کیوں بنایا یارب
    نہ بنایا،نہ بنایا نہ بنایا ہوتا
    میں کسی چشم تماشا کا تماشا بنتا
    نقش دیوار صنم خانہ بنایا ہوتا
    دوست پامال تو کرتا مجھے آتے جاتے
    جادہ ء کوچہ ء جانانہ بنایا ہوتا
    جب مجھے صحبت دلدار میسر نہ ہوئی
    باغ ہستی کو ہی ویرانہ بنایا ہوتا
    شوق تھا یار کو افسانہ سے ، راقم تم نے
    عشق کا اپنے ہی افسانہ بنایا ہوتا
    ٭٭٭٭​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں