1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مجھے مسیحائی کا ہنر نہیں آتا ۔۔۔

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مخلص انسان, ‏18 اپریل 2016۔

  1. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے مسیحائی کا ہنر نہیں آتا ۔۔۔
    میرے ہاتھ میں معجزے نہیں چھپے ۔۔۔۔۔۔۔
    مجھے نہیں پتہ کہ پتھروں میں روح کیسے پھونکی جاتی ہے ؟

    لیکن اگر لمحے بھر کے لیے ۔۔۔۔
    صرف ایک لمحے کے لیے ہی سہی ۔۔۔۔۔
    قدرت یہ معجزہ کر دے ، تو میں تمہاری پتھر کی مورت میں روح پھونکوں ۔۔۔
    پھر اسی معجزے سے ایک دھڑکتا ہوا دل تمھارے خالی سینے میں رکھوں ۔
    پھر اسی دل میں خون کی جگہ درد بھروں ۔۔
    پھر تمہیں احساس ہو کہ تڑپتے دل کی تڑپ کیا ہوتی ہے۔۔۔۔
    روتی آنکھ کا آنسو کتنا شفاف ہوتا ہے ۔۔۔
    پھر تمھیں پتہ چلے کہ جب ہم انا کے پر زور دھچکے سے ٹوٹتے ہیں تو کتنی کرچیاں بکھرتی ہیں اور رگ و پے میں کتنے ٹکڑے ، کتنی کرچیاں، کتنے شفاف آئینے خون روکتے ہیں ۔۔
    پھر تمہیں پتہ چلے کہ جو آنکھیں دروازوں پر لگی ہوں۔۔۔
    وہ پلکیں کیوں نہیں چھپکتیں۔۔۔۔
    وہ آنکھیں راہیں دیکھتے دیکھتے پتھرکیوں ہو جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔
    پھر شاید تمہیں بتاؤں کہ درد۔۔۔۔۔۔۔
    دل اور جسم میں ہی نہیں۔۔۔۔۔
    روح میں بھی ہوا کرتا ہے اور یہ درد بہت شدید ہوتا ہے۔۔۔
    لیکن میں کیا کروں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    میں کیا کروں کہ میں عیسیٰ ابن مریم نہیں۔۔۔
    یا تیرے نصیب میں پتھر ہے صرف پتھر۔۔۔

    ایک پتھر جیسا دل۔۔۔
    ( بشکریہ بنت حوا )
     
    عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    عمدہ انتخاب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں