1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

متحدہ نے وزارت عظمی کیلئے غیر مشروط حمایت کر دی‘ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے : نوازشریف

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏4 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کے چنا¶ کے لئے شیڈول کا اعلان کر دیا۔ وزیراعظم کے لئے کاغذات نامزدگی آج دن دو بجے تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم کا انتخاب 5 جون کو ہو گا۔ انتخاب سے پہلے کوئی بھی امیدوار کاغذات نامزدگی و اپس لے سکے گا، وزیراعظم کا انتخاب ارکان کی ڈویژن کی بنیاد پر ہو گا۔ دریں اثناءپنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کےلئے اجلاس 6 جون صبح گیارہ بجے طلب کر لیا گیا۔ سیکرٹری اسمبلی نے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ جون کو شام پانچ بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا سکتے ہیں اور اسی روز کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد چھ بجے حتمی ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ قائد ایوان کے انتخاب کے لئے ووٹنگ چھ جون کو منعقدہ اجلاس میں ہو گی اور اسی روز انتخاب کے طریق کار کا اعلان کیا جائے گا۔ قبل ازیں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب مکمل ہونے پر سپیکر رانا محمد اقبال نے اجلاس 6 جون صبح گیارہ بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کرنے کیا۔​
    کراچی (نوائے وقت نیوز + اے پی اے + این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ نے وزارت عظمیٰ کے لئے نوازشریف کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کر دیا۔ الطاف حسین نے بھی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ الطاف نے کہا دعا ہے کہ نئی حکومت ملک کو درپیش خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب ہو۔ واضح رہے قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ارکان کی تعداد 23 ہے۔ مزید برآں نوازشریف سے رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار اور بابر غوری نے ملاقات کی۔ ملاقات اسحاق ڈار کے چیمبر میں ہوئی۔ فاروق ستار نے کہا کہ اسمبلی میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کر کے دکھائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے اتفاقیہ ملاقات ہوئی انہیں کامیابی پر مبارک باد دی۔ ادھر این این آئی کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما امین فہیم نے کہا ہے کہ تمام پارٹیوں کا اپنا م¶قف اور نظریہ ہے، وزیراعظم سمیت تمام عہدوں کے لئے اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں۔ قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم امین فہیم نے کہا کہ اقتدار جمہوری انداز میں نئی حکومت کو منتقل کر رہے ہیں، سپیکر اور ڈپٹی سپیکرکو متنازع نہیں بنانا چاہتے تھے، ہم نے پارٹی مشاورت سے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے نام واپس لئے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور سپیکر کی حمایت کےلئے انہیں (ن) لیگ کی جانب سے دو درخواستیں موصول ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے سپیکر کے حوالے سے کی گئی درخواست قبول کر لی ہے تاہم نوازشریف کی بطور وزیراعظم حمایت کو مسترد کر دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کے مدمقابل وزیراعظم کا امیدوار لائے گی۔این این آئی کے مطابق نوازشریف نے متحدہ کے وفد کو کہا کہ ملکی مسائل کے حل کے لئے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ تمام مثبت کاموں کے لئے حکومت کی ہر سطح پر حمایت کریں گے۔ بعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ امین فہیم پیپلز پارٹی کی طرف سے امین فہیم امیدوار ہوں گے۔ ادھر اے پی اے کے مطابق مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور متوقع وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں نے کہا ہے کہ متفقہ وزیراعظم کیلئے پیپلز پارٹی سے باضابطہ رابطہ کریں گے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چودھری نثار علی خاں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے در خواست کریں گے کہ وہ قائد ایوان کیلئے اپنا امیدوار نہ لائیں تاکہ متفقہ وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لایا جا سکے۔​
    بشکریہ - نوائے وقت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں