غوریات جیسے ہی مجھ سے جدا ہوئی ہے ماں تب سے ساتھ نبھاہ رہے ہیں آہ و فغاں کبھی بے قرار دل کو نہ مل سکی اماں یوں تیری چاہت میں سلگتی رہی جاں غوری 23 اپریل 21