1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ نہیں کر سکتا: خواجہ آصف‘ مسلم لیگ ن کے ارکان اپنے وزیر پر برس پڑے

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏19 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ نہیں کر سکتا: خواجہ آصف‘ مسلم لیگ ن کے ارکان اپنے وزیر پر برس پڑے
    اسلام آباد (اے پی اے+ آئی این پی) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے لوڈشیڈنگ کے فوری خاتمے کا وعدہ نہیں کرسکتے، لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے روڈمیپ دیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی لوڈشیڈنگ کیخلاف اپنے ہی وزیر پر برس پڑے۔ اپوزیشن ارکان سمیت نے آئندہ مالی سال 2013-14ءکے بجٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے بجٹ سے عام آدمی کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہونگے ¾ تنقید برائے تنقید کے بجائے ضرورت کے مطابق مخالفت کرینگے ¾ ٹیکس کے نظام میں موجود خامیوں کو فوری ختم کیا جائے ¾ اتحادی سپورٹ پروگرام کے تحت موصول رقم تمام تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں‘ مالاکنڈ میں 175 میگاواٹ کے 24 چھوٹے ہائیڈل پاور پراجیکٹس کی فزیبلٹی تیار ہے‘ منصوبے پر جلد کام کا آغاز کیا جائے ¾ شادی تقریبات پر ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا جائے جبکہ حکومتی ارکان نے متوازن بجٹ پیش کرنے پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ملک کے مسائل کے حل کے لئے ہم سب کو ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر آگے بڑھنا چاہئے‘ عالمی برادری بالخصوص سارک ممالک کے ساتھ ہمیں تعلقات کو مزید وسعت دینا ہوگی۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ماضی کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ عوام لوڈشیڈنگ اور مہنگی بجلی کی صورت میں بھگت رہے ہیں، فیالحال لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ نہیں کرسکتے تاہم روڈ میپ ضرور دیں گے تاکہ پورے ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ ہو اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہوسکے، بجٹ اجلاس کے بعد جامع اور مربوط پالیسی کا اعلان کرونگا جس پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ قومی اسمبلی میں نعیمہ اختر ، شاہراہ اختر علی، آسیہ ناصر اور غلام بی بی بھروانہ کی طرف سے ملک کے مختلف علاقوں میں روزانہ 20 سے 22 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق توجہ مبذول کرانے کے نوٹس کے جواب میں خواجہ محمد آصف نے کہا اس وقت خیبرپی کے میں1700 میگاواٹ فراہم کی جارہی ہے اس طرح 700 میگاواٹ کا شارٹ فال ہے، دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے ، شہری علاقوں میں بارہ گھنٹے اور انڈسٹریل ایریا میں آٹھ گھنٹے روزانہ بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ چند روز سے لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ ہائیڈرل پاور بڑھ رہی ہے، آنیوالے دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہو جائیگی۔ انہوں نے کہا بجلی کے حوالے سے ایک جامع اور مربوط پالیسی تیار کی جارہی ہے جس کا اعلان بجٹ اجلاس کے بعد کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا ہم فوری طور پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ نہیں کرتے تاہم اس حوالے سے روڈ میپ ضرور دینگے جس کے مطابق پورے پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں یکساں کمی واقع ہوگی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا، انہوں نے کہا موجودہ حکومت کو صرف دو ہفتے ہوئے ہیں، گزشتہ پانچ برسوں کا حساب سابق حکومت دے ہم سے حساب ایک سال بعد مانگیں۔ نعیمہ اختر کے سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف نے کہا ہماری کوشش ہے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہ ہو، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکتا تو اس میں کمی ضرور کی جائے اور عوام کو سکھ کا سانس ملے، اس حوالے سے ہم جامع اور مربوط پالیسی کا اعلان اگلے دس بارہ روز میں کرینگے اور ایوان کو اعتماد میں لینگے، انہوں نے کہا ماضی میں تمام صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کے اعلانات ہوتے رہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا، ہم ایسا نہیں کرینگے بلکہ عملی طور پر تمام صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کو یقینی بنائینگے اور کوشش کرینگے، کم سے کم لوڈشیڈنگ ہو۔ انہوں نے کہا اس حوالے سے سپریم کورٹ نے بھی ہدایات جاری کی ہیں، خواجہ محمد آصف نے کہا ہائیڈرل پراجیکٹس طویل مدت ہوتے ہیں اور اس منصوبے کی تکمیل پر سات آٹھ سال کا عرصہ لگتا ہے، ہم میڈیم ٹرم کے تحت ذرائع تلاش کررہے ہیںتاکہ سستی بجلی پیدا کرسکیں اس وقت پچاس فیصد بجلی تیل سے حاصل ہو رہی ہے جبکہ پڑوسی ملک میں ایک کلو واٹ بجلی بھی تیل پر پیدا نہیں کی جاتی، انہوں نے کہا آج ہم ماضی کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا اس ایوان کے تمام ارکان کو عوامی توقعات پر پورا اترنا ہوگا۔ پی ٹی آئی پاکستان کی خاطر مثبت اپوزیشن کرے گی‘ تنقید برائے تنقید کی بجائے جہاں ضرورت ہوئی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کہ 50 ہزار تنخواہ لینے والے ملازمین کا ٹیکس 25 فیصد بڑھا دیا گیا ہے جبکہ اس کے برعکس ڈیڑھ لاکھ تنخواہ لینے والے کے ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ بجٹ میں نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے کوئی اقدامات تجویز نہیں کئے گئے، ٹیکس کے نظام میں موجود خامیوں کو ختم کیا جائے اور جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافہ واپس لیا جائے۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے اس میں اسلامی قانون کا نفاذ بنیادی ضرورت ہے۔ سودی معیشت سے چھٹکارا حاصل کرکے اسلامی نظام معیشت رائج کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے جنرل سیلز ٹیکس پر تنقید کی اور کہا اس سے عام آدمی کی زندگی متاثر ہوگی۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور سارا بوجھ غریب آدمی پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا ملک پر 14 ہزار ارب کے قرضے ہیں جس کی وجہ سے ہماری گروتھ متاثر ہو رہی ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ نے معیشت کا پہیہ جام کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا اتحادی سپورٹ فنڈ کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں اور یہ بھی بتایا جائے یہ رقم کن کن متاثرہ علاقوں میں خرچ کی گئی۔ انہوں نے تجویز دی مالاکنڈ میں 24 چھوٹے ہائیڈل پاور پراجیکٹ کی فزیبلٹی تیار ہے اس سے 175 میگاواٹ بجلی بن سکتی ہے۔ صوبے اور واپڈا کے درمیان تنازع حل کراکے اس پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے۔ دیر سے چکدرہ تک شاہراہ کی حالت زار بہتر بنائی جائے ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصور نے کہا بجٹ روایتی ہے تاہم ایم کیو ایم کے شیڈو بجٹ کی تجاویز اس میں شامل کی جائیں تو یہ بہتر بجٹ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) نے منشور کے برعکس بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے تجویز دی پرانی صنعتوں کی بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ شادی تقریبات پر ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا امیروں پر ٹیکس کے حامی ہیں مگر غریب پر ٹیکس کے بوجھ کی مخالفت کریں گے۔ جب تک ملک میں امن و امان قائم نہیں ہوگا بیرونی سرمایہ کاری ہوگی نہ کوئی صنعت چل سکتی ہے۔ بجٹ میں امن و امان کے حوالے سے بھی اقدامات کا ذکر نہیں۔ پیپلز پارٹی کے رکن مصطفی محمود نے کہا ملک کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں تاہم موجودہ بجٹ میں معیشت کی بحالی اور امن و امان کی بہتری کے لئے کوئی اقدامات تجویز نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا بجٹ اہداف حقیقت پسندانہ نہیں بلکہ زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا ٹیکس نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اور پرانے ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کی بجائے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔مسلم لیگ (فنکشنل) کے غوث بخش مہر نے کہا مشکل حالات میں بہتر بجٹ پیش کیا گیا ہے تاہم جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ سے مہنگائی بڑھے گی۔ سندھ میں جرائم کے خاتمے کےلئے وفاقی حکومت مدد کرے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی راﺅ اجمل خان نے کہا سات دن کے اندر ملک کی معیشت کی درست سمت کا تعین کرنے پر وزیراعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی زرعی مشینری کو ہر طرح کے ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالرحیم مندوخیل نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کے مفادات کا خیال نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے تجویز دی تعلیم مفت کی جائے۔ مسلم لیگ (ن) کی عارفہ خالد نے کہا یہ غریب دوست بجٹ ہے اس میں کسی غریب پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے وزیر پانی وبجلی لوڈشیڈنگ پر جواب طلبی کیلئے سال کی مہلت لے رہے ہیں، اسی ایوان میں (ن) لیگی قائدین تین دن میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے دعوے کرتے رہے ہیں، (ن) کو کہتے تھے ایسی پوائنٹ سکورنگ نہ کریں کل جس کا جواب نہ دے سکیں۔ وہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کی جانب سے ارکان کے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب پر نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا جب ہم حکومتی بنچوں پر تھے اور ن لیگ اپوزیشن کا حصہ تھی تو ن لیگ کے ارکان اسمبلی اور قائدین کہتے تھے پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 20 ہزار میگاواٹ ہے حکومت جان بوجھ کر کم بجلی پیدا کرکے ملک کو لوڈشیڈنگ سے دوچار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا اب برسراقتدار آنے کے بعد ن لیگی قائدین کہتے ہیں ایسے دعوے جذبات میں آکر کئے۔خبرنگار کے مطابق قومی اسمبلی مں بجٹ پر بحث جاری رہی اپوزیشن ارکان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیا، ارکان نے سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے، ادویات، دودھ اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے، زراعت کی ترقی کیلئے بجٹ میں کچھ نہ رکھنے، رمضان پیکیج میں کم رقم مختص کرنے اور زرعی ٹیوب ویلز کی بجلی کے نرخ فلیٹ ریٹ سے نکالنے پر شدید احتجاج کیا۔ ارکان نے جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ واپس لینے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کرنے، زرعی آمدن پر ٹیکس وفاق کی طرف سے وصول کرنے اور ملک بھر میں یکساں لوڈشیڈنگ کرنے کی تجاویز دیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں