1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لوٹے کی توہین

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از تانیہ, ‏19 جولائی 2013۔

  1. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    لوٹوں کی اقسام تو بہت ہیں اور اس کو مختلف چیزوں سونا،چاندی،پیتل،لوہا اور پلاسٹک سے بنایاجاتا ہے لیکن ایک قسم ایسی ہے جس کو سیاسی اصطلاح میں بہت زیادہ استعمال کیاجاتاہے۔ وہ ہے بے پیندہ لوٹا، یعنی وہ لوٹا جسکا کوئی پیندہ نہیں ہوتااور اس کوسیاسی اصطلاح میں اس سیاستدان کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جو کہ تیزی سے اپنی وفاداری تبدیل کرتاہے۔
    جنہوں نے لوٹے کی خصوصیات کو سیاستدانوں سے ملایا ہے وہ شاید اس کی تاریخی شان و شوکت سے نا آشنا ہیں، زمانہ قدیم ہی سے لوٹے کااستعمال مختلف تہذیبوں میں مذہبی رسومات سے لیکر روزمرہ کے کاموں میں ہوتا آیا ہے جبکہ جنوبی ایشیاء کے تقریباً تمام ملکوں میں اس کو دل کھول کےاستعمال کیا جاتا ہے، مغربی ممالک میں اسے ایک ڈیکوریشن پیس کے طور پر ڈرائنگ رومز میں سجا کر رکھا جاتا ہے،امریکن اسے ایک خوبصورت نمونہ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ ان چند نایاب چیزوں میں سے ہے جو غالباً مسلمانوں کی ایجاد ہے۔یہ بادشاہوں کے دور میں صرف محلوں تک محدود تھی کیونکہ سونےچاندی کے غلاف شروع ہی سے ان کی چمک اور قیمت میں اضافہ کرتےآئے ہیں ، یہ امراء اور اشرافیہ کی عزت و توقیر کا باعث بھی رہاہے کیونکہ قیمتی لوٹے مہمانوں کا استقبال کرتے تھے۔​
    تاریخی حوالے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ لوٹے کو وفاداری بدلنے والے سیاستداں سے تشبیہ دینا دراصل لوٹے کی توہین ہے، ذراغور فرمائیے کہ جتنا لوٹا انسان کا وفادار ہوتا ہے اتنا تو پالتو جانور بھی نہیں ہوتا۔ انساں لوٹے کو جب تک گھر میں رکھتا ہے اس سے سب مستفید ہوتے رہتے ہیں اور جیسے چاہیں اسے بے دردی سے استعمال کرتے رہیں ، جب جی کرے نیاخرید لیں اور پرانا پھینک دیں یہ مائنڈ نہیں کرتا پھراس لوٹے کو سیاستدان سے ملا کر لوٹے کی توہین نہیں تو اور کیا ہے؟​
    وفاداری بدلنے والے سیاستدان اپنی مرضی کی قیمت وصول کر کے اپنے آپ کو بیچتے ہیں اور جس نے خریدا ہوتا ہے اسی کو دغا دے کر کسی اور کے ہاتھوں بک جاتے ہیں اسی وجہ سے مارکیٹ میں پلاسٹک کے لوٹے آگئے ہیں جو اکثر گھٹیا میٹریل استعمال ہونے کی وجہ سے لیک ہوجاتے ہیں، اب کوئی سیاسی مارکیٹ اور پلاسٹک کے لوٹوں کو موجودہ سیاستدانوں سے ملانے کی کوشش کرے تو وہ پھر لوٹے کی بے عزتی کرنے والی بات ہوگی۔اصلی اور قیمتی لوٹے نایاب اور نا پید ہوتے جا رہے ہیں، ہمارا اشارہ ایسے سیاستدانوں کی طرف نہیں جن کا کردار نایاب اور نا پید ہوچکا ہے۔​
    جب اصلی مال دستیاب نہ ہو تو مارکیٹ میں نقلی مال آجاتا ہے یا اس شے کا متبادل مل جاتا ہے جیسے لوٹوں کی جگہ ٹشو پیپر نےلے لی ہے اور اس کو اگرسیاسی اصطلاح میں استعمال کیا جائے تو شاید لو ٹے کی عزت وتوقیر واپس آجا ئے۔ تمام سماجی اور غیرسیاسی تنظیموں کو اس طرف بھر پور توجہ دینی چاہئے اور لوٹے کی شان و شوکت واپس لانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہیں۔​
    عوام میں شعور بیدار کرنا چا ہئے تا کہ آئندہ کوئی اس کا نام سیاستدان کے ساتھ جوڑنے کی کوشش بھی نہ کرے، الہذا لوٹے کی کھوئی ہوئی عزت کو واپس لائیے اپنے اس تاریخی ورثے کو ختم ہونے سے بچائیے اور بجلی گیس پانی کی طرح اسے ناپید مت ہونے دیجیئے ،ملک میں تبدیلی لوٹے کے استعمال سے ہی آئیگی کیونکہ پانی کامقابلہ ٹشو پیپر نہیں کرسکتا۔​
    ضیاء اللہ
     
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    100 فی صد درست ۔ برائے مہربانی ہمارے سیاست دانوں کے لئے کوئی اچھا سا نام بھی تجویز کر دیں۔لوٹوں کی بجائے۔
     
    شعیب ڈار نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں