1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لاہور میں گدھے کا گوشت

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏18 نومبر 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    لاہور کو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے اور اس کے باسیوں کو زندہ دلان لاہور کا نام دیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں لاہور کے کھانوں کی تعریف کی جاتی ہے۔ امریکہ اور یورپ کے کسی ملک میں آپ کی کسی لاہوریئے سے ملاقات ہو تو وہ لاہور کوجتنی شدت سے یاد کرے گا اس سے زیادہ اس کے کھانوں کا حسرت سے تذکرہ کرے گا۔ ویسے تو لاہور میں سب کچھ ملتا ہے مگر ایک معاصر کی اطلاع کے مطابق لاہور میں گدھے کا گوشت بھی سپلائی ہوتا ہے اورخبر کے مطابق محکمہ لائیوسٹاک کو اطلاع ملی تھی کہ حویلی لکھا کے نواح سے گدھے کا گوشت لاہور کے ہوٹلز کو سپلائی کرنے کے لئے لایا جا رہا ہے جس پر محکمہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف اس کوشش کو ناکام بنا دیا بلکہ دو ملزمان کے قبضے سے 70 کلوگرام گوشت برآمد کر لیا۔
    محکمہ لائیوسٹاک کے اہلکار مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ایک دن گدھے کا گوشت لاہور نہیں پہنچنے دیا۔ یا کم از کم ایک پارٹی کی ایسی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ مگر اس خبر سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ لاہور میں گدھے کے گوشت کی باقاعدطلب ہے اور طلب کو پورا کرنے کے لئے بہت سے لوگ سرگرم عمل رہتے ہیں۔ خبر میں یہ تو بتایا گیا ہے کہ دو ملزمان محمد رفیق ا ور محمد نور کو گرفتار کر لیا گیا ۔ مگر ان ملزمان سے تفتیش کے نتائج کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ لاہور میں گوشت کھانے کا ہر شوقین شبہ کر سکتا ہے کہ وہ گائے بھینس یا بکرے کی بجائے گدھے کا گوشت کھاتا رہا ہے۔ چند سال پہلے لاہور کی ایک بڑی یونیورسٹی میں چند لڑکے وارڈن کے پاس یہ شکایت لے کر گئے تھے کہ ان کے ہاسٹل میں گدھے کا گوشت پکایاجا رہا ہے۔ ہکا بکا وارڈن نے طلبا کو بتایا کہ گوشت باقاعدہ ٹولنٹن مارکیٹ سے آتا ہے اور اس میں کسی گھپلے کا کوئی امکان نہیں۔ مگر طلبا بضد تھے کہ گوشت میں کوئی بڑی گڑبڑ ہو رہی ہے۔ ان کے شبہے کی وجہ دریافت کی تو طلباء نے بتایا کہ ہاسٹل کا گوشت کھانے سے جس تیزی کے ساتھ طلبا کا نہ صرف دماغ موٹا ہو رہا ہے بلکہ ان کی کرتوتیں بھی بدمعاش گدھوں جیسی ہو رہی ہیں اسے صرف گدھے کے گوشت کا ہی کمال قرار دیا جاسکتا ہے۔
    کچھ عرصہ قبل ہمارے ایک دوست نے بتایا کہ لاہور میں مردہ مرغیاں بھی سپلائی کی جاتی ہیں اور بہت سے لوگ انہیں ذوق و شوق سے کھاتے ہیں۔ ان کے مطابق دوردراز کے شہروں سے جب مرغیوں کو لاہور لایا جاتا ہے تو راستے میں ان میں سے بہت سی مرغیاں ہلاک ہو جاتی ہیں۔لاہور میں داخلے سے پہلے ہی ان مردہ مرغیوں پر چھری چلا دی جاتی ہے اور ان کا گوشت بنا لیا جاتا ہے۔ اس گوشت کو ’’کھیر‘‘ کا کوڈ نام بھی دیا جاتا ہے۔ دکاندار ان مرغیوں کو تقریباً آدھے ریٹ پر خریدتے ہیں اور ان کے بروسٹ یا کڑاہی بنا کر فروخت کرتے ہیں۔ ہمارے ایک دوست نے بتایا کہ ان مردہ مرغیوں کا گوشت بطور رشوت ناکوں پر کھڑے ہوئے سپاہیوں کو بھی پیش کیا جاتا ہے۔ ناکے سے گزرنے کے بعد اکثر مرغیوں کی گاڑیوں کے ڈرائیورزوردار قہقہہ لگا کر اپنے ساتھی ڈرائیوروں کو بتاتے ہیں ’’آج تو سپاہیوں کو خالص حرام کھلا کر آ رہے ہیں۔‘‘
    انگریز مجسٹریٹ نے جب مرزا غالب سے ان کا مذہب دریافت کیا تھا تو انہوں نے بتایاتھا کہ آدھا مسلمان اور آدھا کرسچئن اور اس کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ شراب پیتا ہوں سور نہیں کھاتا۔ امریکہ اور یورپ میں اکثر مسلمان آج بھی مرزا غالب کی تقلید کرتے ہیں۔ شراب پی لیتے ہیں مگر سور کھانے سے سخت پرہیز کرتے ہیں۔ مسلم فوڈ کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کہ اس میں خنزیر کی کوئی چیز شامل نہیں ہے۔
    آپ کو ایسے بے شمار واقعات سننے کو ملیں گے کہ وہاں کسی صاحب کو پتہ چلا کہ اس نے غلطی سے چند ماہ قبل سور کھا لیا تھا تو اس کے بعد وہ کئی کئی دن قے کرتے رہے۔ مغرب میں آپ کو کئی ایسے پرہیزگار مسلمانوں کی زیارت بھی ہو سکتی ہے جو فخر سے بتائیں گے کہ وہ نہ تو شراب پیتے ہیں اور نہ ہی سور کھاتے ہیں۔ پھر وہ آپ کی اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کرائیں گے جو ذوق و شوق کے ساتھ سور کے ساتھ شراب بھی پیتی ہے۔ عام طور پر ایسی گرل فرینڈ کے متعلق فرض کر لیا جاتا ہے کہ وہ کسی طرح آپ کے ’’ایمان ‘‘ کو خراب نہیں کرتی۔ گدھا کھانا اس لئے حرام اور مکروہ ہے کہ اس کی مذہب میں ممانعت کی گئی ہے وگرنہ چین‘ کوریا جیسے کئی ممالک میں گدھا ذوق و شوق سے کھایا جاتا ہے اور ایسے لوگوں کا شمار باقاعدہ معززین میں ہوتا ہے۔ وہاں ’’یہ منہ اور مسور کی دال‘‘ کی بجائے ’’یہ منہ اور گدھے کا گوشت‘‘ جیسے محاورے استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان میں جب موٹر وے بن رہی تھی تو یہاں کوریا کے انجینئر اور مزدور کام کر رہے تھے۔ وہ اپنے قریبی علاقوں میں کتوں کا اسی طرح شکار کرتے تھے جیسے ہمارے ہاں معزز شکاری ہرن کا شکار کرتے ہیں اور اس کے بعد باقاعدہ کتے کے گوشت کی گرینڈ پارٹی کی جاتی تھی۔ ہمارے چینی بھائی بھی گدھے اور کتے کا گوشت کھاتے ہیں اور جن لوگوں کو ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملتا ہے وہ بتاتے ہیں کہ چینی کتے یا گدھے کے گوشت کے تحفے کو خاصی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
    حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا تھا کہ تم اونٹ سموچا نگل جاتے ہو مگرمچھر پر دلیلیں تلاش کرتے ہو۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور ہم اپنے مسلمان ہونے پر فخر کا اظہار کرتے ہیں۔ اپنے آپ کو کسی نہ کسی انداز میں اللہ کی برگزیدہ قوم کے درجے پر فائز کرنے سے بھی باز نہیں آتے۔ مگر ہم کبھی اس پر غور نہیں کرتے لوگ کس طرح دوسروں کو گدھوں اور کتوں کا گوشت کھلانے پر تیار ہو جاتے ہیں۔پاکستان میں ایک ایسا دور بھی تھا جب لوگ حرام کی کمائی سے ہی نہیں بلکہ حرام کی کمائی کھانے والوں سے بھی نفرت کرتے تھے۔ اب دولت کو ہر چیز کا متبادل قرار دیا جاتا ہے۔ آج بہت سے لوگ آپ کو فخر سے یہ بھی بتائیں گے کہ ہم کتاب نہیں پڑھتے مگر کتاب پڑھنے والوں کو ملازم ضرور رکھتے ہیں۔ اس طرح ہم خود تو نماز سے دور رہتے ہیں تاہم مساجد کی خدمت ذوق و شوق سے کرتے ہیں۔ دولت کمانے کے لئے جب ہر غلط اور حرام کام فیشن بن جائے تو پھر گدھے کے تکے یا کڑاہی کھانے میں کیا حرج ہے؟ ہمارے ارد گرد بے شمار معززین روزانہ عوام کا خون پیتے ہیں اور اپنے لئے ’’مردم خوری‘‘ کو جائز سمجھتے ہیں۔ کاش! کبھی ہم ذاتی مفادات کی عینک پریڈ اتار کر ان کی شناخت پریڈ بھی کریں۔ *
    http://dailypakistan.com.pk/columns/18-Nov-2014/164100
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا آرٹیکل ہے حلال حرام کے موضوع پر طنز و مزاح کا ہلکا سا ٹچ بھی مزہ دے رہا ہے۔
    ایک بات
    کیا گدھے کا گوشت حرام ہے؟
    کیا کوئی دوست اس بارے میں معلومات دے سکتا ہے؟
    نعیم بھائی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ جی بالکل ۔ گدھے اور خچر کا گوشت حرام ہے۔ حضور نبی اکرم :drood: نے غزوہ خیبر کے موقع پر گدھے کے گوشت سے منع فرمایا جب کہ گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی ۔
    البتہ امام اعظم ابو حنیفہ :ra: کی تحقیق کے مطابق بالعموم گھوڑے کا گوشت بھی مکروہ ہے۔ البتہ آئمہ اربعہ کے نزدیک بالاتفاق گھوڑے کا جوٹھا (پیا ہوا) پانی حلال ہے۔
    واللہ ورسولہ :drood: اعلم۔
     
    پاکستانی55، ملک بلال اور مریم سیف نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بیچنے والے بھی انسان تو نہیں ، گدھے ہی ہیں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    علامہ اقبال نے درست فرمایا تھا

    یہ ہیں وہ مسلمان جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود ؟
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    آج کا مسلمان اسلام کے بتائے ہوئے راستے سے مخالف سمت جارہا ہے اسلام نے جن راستوں سے یم کو منع کیا ہے ہم مسلمان اسی راستے پہ چل پڑے ہیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    اب تو کتا گوشت کی خریداری بھی سرعام میڈیا میں آ چکی ہے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    چوہے کے قیمے سے سموسے بھی تیار ہونے لگے ہیں اب تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    استغفراللہ یا الہی ہمیں کسی عذاب میں نہ مبتلا کردینا کہ ہم تیرے ہر حکم کی نافرمانی کرنے لگے۔
     
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے؛جو ملاوٹ کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔اور ہمارے پیارے وطن پاکستان میں دودھ سے لے کر جان بچانے والی ادویات تک میں ملاوٹ ہوتی ہے ۔جہاں یہ حال ہو وہاں
    شریفوں اور زرداریوں جیسے حکمران کیوں نہ ہوں ۔یہ بھی قدرت کی طرف سے ہمیں سزا دی گی ہے ۔اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائیں آمین
     
  11. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    زندگی رہی تو زرداری اور شریف کی شرافت کا پول بھی کھل جائے گا۔ اور ظالم اپنے انجام کو پہنچیں گے۔
     
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پول تو دونوں کا کھلا ہوا ہے ۔لیکن ہماری سزا ابھی ختم نہیں ہوئی جناب
     
  13. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ تعالی کی طرف سے ڈھیل ہے کچھ اور ۔۔۔
     
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جب تک یہ ملاوٹیں ہماری طرف سے ہوتی رہیں گی سزا ملتی رہے گی
     
  15. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    جب تک انصاف اور سزا کا سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا یہ سلسلہ جاری رہے گا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں