1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

كلينك کے بعد۔۔۔کتے کے بچے

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از کاشفی, ‏2 فروری 2008۔

  1. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ڈاكٹر صاحب كو انجكشن اور فيس كے پيسے دينے كے بعد ہم باہر نكل آئے۔ ميرا موڈ باقر كي وجہ سے شديد خراب تھا اور ميں اس سے ذرا دور دور چل رہا تھا۔

    "اے اتني دور كيوں چل رہے ہو قريب آؤ ناں! آؤ" وہ جل كر بولا۔

    "ميں كسي ايسے لڑكے كے ساتھ چلنا پسند نہيں كرتا جس كے سر پر بال ايسے ہوں جيسے ہمارے كراچي كي سڑكوں پر گڑھے اور جس نے گہرے گلابي رنگ كے سلك كاشلوار قميص پہنا ہو جس كي شلواركے پائنچے چوبيس انچ ہوں اور جس كي قميص پر بڑے بڑے سرخ رنگ كے گلاب كے پھول بنے ہوں جس كے دونوں كانوں ميں بڑے بڑے جھمكے ہوں جس كے گلے ميں سونے كي چين اور پير ميں چمك دار سنہري رنگ كي زنانہ سينڈل ہو! نہ بابا نہ!" ميں نے كانوں كو ہاتھ لگائے۔

    "وائو۔۔۔۔بھئو۔۔۔۔بھئو۔۔۔۔بھئو۔۔۔۔وئو‘‘ باقر نے ميري بات كا جواب دينے كے ليے منہ كھولا اور يہ آواز سنائي دي۔

    "اور جو بھونكتا بھي ہو" ميں نے پھر كہا۔

    "بھئو۔۔۔۔وئو۔۔۔۔ارررف ۔۔۔۔رف۔۔۔۔وئو۔۔۔۔بھئو"اس بار آواز كافي نزديك سے سنائي دي۔

    ہم نے حيرت سے ايك دوسرے كو ديكھا پھر دائيں بائيں گردن گھمائي۔ ايك كتے كي قسم كا جانور ہم دونوں كي جانب بڑھ رہا تھا۔ہم دونوں نے احمقوں كي طرح ايك دوسرے كو ديكھا۔

    "كت تا!" ہم دونوں چلائے۔

    "بھاگو۔۔۔۔او ۔۔۔۔او" ميں نے چيخ ماري اور باقر كا انتظار كيے بغير سرپٹ دوڑنے لگا۔

    "ارے ركو مجھے بھي ساتھ لے لو" باقر نے فرياد كي مگر ميں ہر ركاوٹ كو پھلانگتا گيا۔

    "بھئو وئو وئو وئو وئو" كتے نے باقر كو مقابلے كے ليے للكارا۔


    باقر اپني جگہ كھڑا ہانپ رہا تھا ميں نے پيچھے مڑ كر ديكھا اور مجھے ہنسي آ گئي۔:hasna:

    "ابے بھاگتے كيوں نہيں؟" ميں چلايا اور باقر كو جيسے ہوش ميں آگيا۔

    صورت حال كچھ يوں تھي كہ ميں سب سے آگے تھا اور ميرے پيچھے دو كتے۔۔۔اوہ ميرا مطلب ہے ميرے پيچھے باقر اور اس كے پيچھے كتا اور كتے سے زيادہ باقر بھونكے جا رہا تھا۔"باگو کاشف باگو" باقر نے بھاگتے بھاگتے چلا كر مجھے جوش دلايا اور مجھے ہنسي آگئي۔:hasna:

    "بھئو وئو وئو بھئو بھئو" كتے نے باقر كو جوش دلايا۔

    "تم تيز كيوں نہيں بھاگتے؟" ميں نے چيخ كر كہا۔

    "يہ سينڈل اور پائنچے"

    "اوہ ہو، سينڈل اتار كر ہاتھ ميں لے لو" ميں نے جھنجھلا كر كہا۔

    "بھئو" كتے نے چپكے سے كہا۔

    "باگو کاشف باگو" باقر نے چلا كر كہا۔

    "پيچھے ميں ہوں يا تم؟" ميں بھنا گيا۔

    كچھ ہي دير ميں باقر بھي ميرے برابر آگيا ہم دونوں نے پيچھے مڑ كر ديكھا اور ہمارے اوسان خطا ہو كر پھر واپس آ گئے۔

    كتے نے بھي اپنے ايكسيليٹر پر پورا زور ڈال ديا تھا اور اب درمياني فاصلہ بہت كم ہو گيا تھا۔

    كتے نے اچانك باقر پر چھلانگ لگائي باقر نے ہوشياري سے كام ليتے ہوئے مجھے كھينچ كر كتے كے سامنے كر ديا اور خود بھاگتا گيا- خود ميں نے پھرتي سے ايك جست لگا كر اپنے آپ كو كتے سے بچا ليا ورنہ وہ مجھے كاٹ چكا ہوتا۔


    "اگر يہ مجھے كاٹ ليتا تو كيا تمہارے پيٹ ميں چودہ انجكشن لگتے؟" ميں نے چيخ كر كہا۔

    "نہيں كتے كے" وہ بولا اور ميرا منہ كالا ہو گيا۔
    :201:

    "بھئو وئو وئو" كتے نے ايك نعرہ لگا كر دوبارہ باقر پر چھلانگ لگائي۔ اس سے پہلے كہ باقر پھر مجھے كھينچ كر كتے كے سامنے كر ديتا ميں نے باقر كو زور سے كتے كي سمت دھكا دے ديا۔ باقر اور كتا ٹكرائے اور دور جا گرے۔ مگر اس سے پہلے كہ باقر زمين چاٹ كر اٹھتا كتا باقر كو چاٹنے كے ليے اٹھ گيا۔۔

    "کاشف بچ چائو" باقر كانپتے ہوئے بولا۔

    ميں نے ادھر ادھر ديكھا مگر خلافِ توقع كوئي پتھر وغيرہ نظر نہيں آيا۔

    "ہے يا ہوہو" ميں كتے كو ڈرانے لگا مگر اس نے مجھے كوئي اہميت نہيں دي۔

    كتاباقر كے بالكل قريب پہنچ چكا تھا اور اس كي گرم گرم رال باقر كے ننگے پير پر گر رہي تھي كہ اچانك ہي قريب كوئي مرغا بولا اور كتا خوف زدہ ہو كر رك گيا۔


    "ككڑوں كوں" مرغے نے نعرہ لگايا اور دور كھڑي ايك مرغي پر جھپٹا۔يقينا مرغ صاحب كي نظر كمزور تھي جو انہوں نے كتے كي كوئي پروا نہ كي اور اس كے اوپر سے اڑ كر مرغي كے پاس پہنچا مگر كتا اس سے خوف زدہ ہو گيا تھا وہ چيائوں پيائوں چیائوں پیائوں كرتا ہوا دور بھاگ گيا۔

    "لعنت ہے ہم پر لعنت!" ميں نے باقر كو اپنے دونوں ہاتھ دكھائے۔

    "ايك مرغے نے كتے كو بھگاديا جبكہ ہم ايك مرغے سے بھي بد تر نكلے۔" باقر اٹھ كر كپڑے جھاڑنے لگا۔

    "اب چلو گھر بہت ہو گيا" ميں نے اكتا كر كہا اور ہم دونوں نے باقر كے گھر كا رخ كيا۔
    :hasna:
    :201:
     
  2. م۔م۔مغل
    آف لائن

    م۔م۔مغل مہمان

    :a98: :a180: :a165: :a150: :91: :haha:
     
  3. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    شکریہ جناب ۔۔ خوشی ہوئی آپ سے مل کر۔۔۔
     
  4. م۔م۔مغل
    آف لائن

    م۔م۔مغل مہمان

    جناب میں ممنون ہوں اس اظہارِ تشکر کیلئے ۔۔
     
  5. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    م م مغل بھائی آپ کا اوتار دیکھ کے بجو جی یاد آ گئیں :rona:
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :201: :a180: کاشفی بھائی ۔ :87: :a180:
     
  7. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    :a98: کاشفی جی۔۔ بڑا مزہ آیا پڑھ کر۔۔ ہنس ہنس کے برا حال ہو رہا ہے۔۔ :201: :201:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں