1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قربانی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زوہا, ‏31 اکتوبر 2011۔

  1. زوہا
    آف لائن

    زوہا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2011
    پیغامات:
    104
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    کرتے ہیں ہم ہر سال قربانی
    دہراتے ہیں سنت ابراہیم پرانی
    سناتے ہیں سب کو اسماعیل کی کہانی
    کس طرح باپ نے اللہ کی اور بیٹے نے باپ کی مانی
    کھاتے ہیں بوٹیاں ،پکاتے ہیں بریانی
    ساتھ میں کچھ چٹنیاں اور زردہ زعفرانی
    بنتے ہیں مہمان،کرتے ہیں میزبانی
    اس طرح ہماری عید ہوتی ہے سہانی
    وہ قربانی ہی کیا جس کی روح ہی نہ جانی
    کیا وجہ تھی کہ اسماعیل تیار ہو گئے لٹانے کو جوانی
    ماں بھی کیا ماں تھی چہرے پے آئی نہ ویرانی
    ہم ہیں ظاہر پرست ضرورتیں ہیں جسمانی
    وہ کیا لوگ تھے جذبے تھے ان کے روحانی
    بنیں ہم بھی نمونہ دنیا کے لئے لاثانی
    رونا نہ روئیں کہ ہو گئی ہے بہت گرانی
    شکایتیں نہ ہوں کہ آدھا بکرا لے گئی دیو رانی
    اور بھوکی رہ گئی بیچاری جیٹھانی
    ناراض ہو گئی سب سے نند رانی
    کہا ساس نے بہوتم تو سچ مچ ہو گئی ہو دیوانی
    چلو اس بار کریں انا کی قربانی
    راضی ہو رب دل کو ملے شادمانی
    بھول جائیں کیا کرتی تھیں امی اور نانی
    چھوڑ دیں بدعتیں سنتیں ہیں اپنانی
    جانتے ہیں ہم سب یہ دنیا ہے آنی جانی
    آج مرے کل یہ ذات سب کے لئے انجانی
    کیوں نہ اس بار دنیا کو دیں حیرانی
    اصل قربانی ہے کیا یہ بات ہے سب کو بتانی
    دینی ہے ہر ایک کو ہر ممکن آسانی
    کرم کرے گا اللہ دیگا ہمیں فراوانی
    روٹھے ہوؤں کو منا لیں کریں ان کی مہمانی
    خود بھی کھائیں کھلائیں ان کو کباب ایرانی
    معاف کر دیں سب کو اکٹھی محفل ہے سجانی
    کیا پتا پھر ملے نہ ملے یہ زندگانی
    اس بار تو ہر پسندیدہ چیز ہے لٹانی
    صرف اللہ کے لئی کسی سے تعریف نہیں چاہنی
    باتیں نہ کریں ہم صرف زبانی
    کریں رب کی اطاعت چھوڑ دین من مانی!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں