1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فلوریڈاکاوہ مایوس پادری

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از علی خان, ‏31 اکتوبر 2010۔

  1. علی خان
    آف لائن

    علی خان ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مئی 2010
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    فلوریڈاکاوہ مایوس پادری

    گزشتہ جولائی میں فلوریڈا چرچ کے پادری ٹیری جونس نے جب یہ اعلان کیاتھاکہ وہ اس سال ’’۱۱/۹‘‘ کی یاد قرآن کے نسخے جلاکر منائے گا اور دوسرے عیسائیوں سے بھی یہ کام کرنے کو کہے گا، تو اس کے خواب وخیال میں بھی نہ ہوگاکہ اس کا یہ اعلان الٹا اثر دکھائے گا۔ پہلے تو یہ دیکھ کر ہی وہ مایوس ہوگیاکہ اس کے اس اعلان کو دوسرے مذاہب والوں نے بھی پسند نہیں کیا، خود عیسائیت کے ذمہ داروں نے اس کی مذمت کی؛ اگر اس کا مقصد مسلمانوں کو مشتعل کرناتھا تو وہ بھی پورا نہیں ہوا۔ پادری کی شیطانی حرکت کے جواب میں کچھ نادان مسلم نوجوان بائبل کے نسخے نذر آتش کرنے کااعلان کرسکتے تھے لیکن نہیں کرسکے، اس لئے کہ موجودہ بائبل اگرچہ مسخ شدہ انجیل ہے تاہم اس کی بعض تعلیمات قرآن کے مطابق ہیں جو حضرت عیسیٰؑ سے منسوب ہیں، لہٰذا مسلمان اس کی بے حرمتی نہیں کرسکتے۔ ویسے بھی مسلمان کسی دوسرے مذہب کی کتابوں کی بے ادبی نہیں کرتے۔ یہ کام مسلمانوں کے مخالفین کو مبارک ہو۔ فلوریڈا کے پادری کی شرارت کے جواب میں امریکہ کی مسلم تنظیموں نے تو یہ کیاکہ تراجم قرآن مجید کے لاکھوں نسخے تقسیم کئے اور ماہِ رمضان المبارک میں ’’شیئر اے قرآن‘‘کے عنوان سے ضیافتوں کا اہتمام کیا جن میں غیرمسلم احباب کو تراجم قرآن کے تحفے پیش کئے گئے۔
    الٹااثر کیاہے
    الٹا اثر پادری کے اعلان کا یہ ہواکہ ایک طرف تو مسلمانوں کے اندر غیرمسلم افراد کو قرآن پاک سے متعارف کرانے کی تحریک پیداہوئی اور دوسری طرف خود عیسائی حلقے قرآن کی طرف متوجہ ہوئے اور اُن میں قرآن کی تعلیمات کو براہِ راست سمجھنے کا داعیہ پیداہوا۔ جو لوگ تھوڑا بہت جانتے تھے، اُن کے اندر زیادہ جاننے کی خواہش پیداہوئی۔ دی اسٹار کے رائٹر بریٹ بکنر کی ایک تازہ رپورٹ اسی خواہش کانتیجہ معلوم ہوتی ہے۔ بکنر نے لکھاہے کہ فلوریڈا کے پاسٹر ٹیری جونس نے قرآن کی بے حرمتی اس لیی کی ہے کہ وہ نہیں جانتاکہ قرآن کیاہے، اس کی تعلیمات کیا ہیں، اگر وہ جانتا ہوتا تو یہ حرکت ہرگز نہ کرتا۔ بریٹ بکنر نے اپنے آرٹیکل کا عنوان قائم کیا ہے ’’وہ کون سی مذہبی کتاب ہے جس میں جیسس کاحوالہ ایک سو سے زائد بار موجود ہے؟ جواب ’’قرآن۔‘‘ خلاصہ بکنر کی رپورٹ کا یہ ہے کہ دین اسلام اُسی دین کی مکمل شکل ہے جو حضرت ابراہیمؑ سے چلاتھا۔حضرت نوحؑ، حضرت ابراہیمؑ، حضرت موسیٰؑ اورحضرت عیسیٰؑ اسلام ہی کے پیغمبر تھے۔ حضرت محمد آخری پیغمبر ہیں۔ (بریٹ ڈاٹ بکنر ایٹ دی ریٹ آف یاہو ڈاٹ کام) بکنر نے قرآن سے متعلق کیرین آرم اسٹرانگ، گورڈن نیوبائی اور اسٹیفن پروتھیروجیسے عیسائی دانشوروں کی مثبت آراء بھی نقل کی ہیں۔
    ہوتایہی ہے
    عام طورپر ہوتا یہی ہے کہ دین حق کے خلاف جب بھی کوئی شرارت کی جاتی ہے، شرارتیوں کے لیی اس کے نتائج الٹے نکلتے ہیں مگر اُس صورت میںجب مسلمان ضبط و تحمل اور دوراندیشی سے کام لیتے ہیںاور شر کو خیر میں بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب ایسا نہیں کیاجاتا تو شرارتی اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ مشکل اور نازک مسائل میں مسلمانوں نے جب بھی جذباتیت اور غیرضروری جوش وخروش سے کام لیا، مسئلہ مزید پیچیدہ ہوا اور انھیں نقصان اٹھانا پڑا۔ اسلام اور قرآن پر اعتراضات کا سب سے بہتر جواب یہ ہے کہ معترض کی بات کی تردید دلائل کے ساتھ کی جائے اور لوگوں کو اصل حقیقت بتائی جائے تو پھر جو بظاہر شر اور خطرہ ہے، خیر اور موقع میں بدل جائے گا۔ بلکہ کبھی کبھی تو ان شرپسندوں کاشکریہ ادا کرنے کو جی چاہتاہے کہ انھوںنے ہمیں اپنی بات کہنے کا موقع فراہم کیا، اس کے لیی ماحول سازگار بنایا ورنہ عام حالات میں ہماری بات کی جانب لوگ متوجہ نہ ہوتے۔ پھر یہ حقیقت بھی ہمہ وقت ذہن میں رہے کہ انسانوں کی اکثریت، خواہ انسان مشرق کے ہوں یا مغرب کے، غیرجانبدار ہے، اس کے سامنے جو چیز معقولیت کے ساتھ پیش کی جائے گی، وہ قبول کرے گی
     
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فلوریڈاکاوہ مایوس پادری

    علی بھائی بہت اچھی تحریر ہے آپ کا بے حد زیادہ شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں