1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فطرت سے عداوت

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏2 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    فطرت سے عداوت

    فطرت سے عداوت بلکہ اس کے خلاف بغاوت کے نتیجہ میں انسانیت کوکئی طرح کے خطرات کاسامناکرناپڑتا ہے۔ماضی میں بھی انسانوں کے کئی عاقبت نااندیشانہ اقدامات سے متعدد دلخراش سانحات رونماہوتے رہے ہیں جبکہ حالیہ کوروناوائرس بھی کوئی قدرتی آفت نہیں بلکہ مٹھی بھرانسانوں کی مجرمانہ غفلت کاشاخسانہ ہے ۔اللہ تعالیٰ نے انسان کونہایت توازن کے ساتھ خلق کیا ہے اورا سے کئی نعمتوں سے نوازتے ہوئے اس کیلئے کچھ حدود مقرر کردیں‘لیکن محض مہم جوئی کیلئے اس دائرے سے باہر نکلنے والے انسان شدید نقصان اٹھاتے ہیں ۔ کسی بھی معاملے میںحد سے تجاوز کرنے کی صورت میں توازن برقرارنہیں رہتا ۔دنیا کے خالق اورہرمخلوق کے رازق نے یقینا ہر جاندارکوکسی خاص مقصد اور مصلحت کے تحت خلق فرمایا ہے ‘ان مخلوقات میں سے ہم انسان بھی ایک مخلوق ہیں لہٰذا ایک مخلوق کیلئے ہر مخلوق موافق ہویہ ضروری نہیں ہے ۔اگرسمندروںکاپانی انسانوں کیلئے پینے کے قابل ہوتاتوشایدوہ کئی سمندر پی جاتے ۔عہدحاضر کے انسانوں نے کئی سیاروں کاسراغ لگالیا مگر وہ انہیں خلق کرنے وا لے قادر وکارسازاللہ رب العزت کی حکمت کو سمجھنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔چین کے صوبہ ووہان میں کوروناوائرس نے چینی شہریوں سمیت دنیا بھر کے انسانوں کو دہشت زدہ کردیا ہے ‘اس وائرس نے اب تک دو سوسے زائدچینی شہریوں کوموت کے گھاٹ اتاردیا ہے اوریہ وائرس چین تک محدودنہیں رہا بلکہ کئی دیگر ملکوں میں بھی اس وائرس سے متاثرہ افراد کے اعدادوشمار رپورٹ ہوئے ہیں۔پاکستان سمیت دنیا کاہرملک کوروناوائرس سے اپنے شہروں اور شہریوں کوبچانے کیلئے ضروری حفاظتی اقدامات کررہا ہے۔ماہرین نے اس وائرس سے بچائو کیلئے ضروری احتیاطی تدابیر بتادی ہیں‘یہ وائرس سوفیصد قابل علاج ہوتا ہے‘مگرہم بدحواس ہوکراس وائرس کامقابلہ نہیں کرسکتے لہٰذا ہمیں اپنے اعصاب پرقابو رکھناہوگا ۔پچھلے دنوں ووہان میں مقیم پاکستان کے طلبہ وطالبات کاایک ویڈیوپیغام وائرل ہوا مگرانہوں نے جواعدادوشمار بتائے وہ درست نہیں تھے۔ووہان میں مقیم پاکستان کے طلبہ وطالبات کی تعداد ایک ہزار کے قریب رجسٹرڈہیں‘ مگران میں سے تقریباً 500ووہان میں مقیم ہیں اورتقریباً 350وہ ہیں جوتعلیمی ویزے پرووہان گئے‘ مگر وہ ووہان سے باہرمختلف کام کاج اورمزدوری کرتے اوروہیں رہتے ہیں ۔چین میں پاکستان کے سفارت خانہ میں24/7بنیادوں پر ووہان اوراس کے آس پاس مقامات پرمقیم پاکستانیوں کی رجسٹریشن کاعمل جاری ہے ‘جوطلبہ وطالبات رجسٹرڈنہیں تھے اب وہ تیزی سے خودکورجسٹرڈکروارہے ہیں ۔ پاکستان کاسفارت خانہ چین میں مقیم پاکستانیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے‘ تاہم چینی حکومت احتیاطی اورحفاظتی تدابیر کے تحت انہیں شہرچھوڑنے کی اجازت نہیں دے رہی اورچینی حکومت نے ان کیلئے قیام وطعام اورکوروناوائرس سے بچائو کامناسب انتظام کردیا ہے‘ جبکہ پاکستان کاسفارت خانہ بھی مسلسل ان کی صحت وسلامتی کے حوالے سے پوری طرح مستعداور سرگرم ہے۔جاپان اورامریکا نے چین میں مقیم اپنے شہریوں کووہاں سے بحفاظت نکال ضرورلیا ہے‘ مگر وہ لوگ اپنے اپنے ملکوں میں مخصوص مقامات پر انڈرآبزرویشن ہیں ۔کئی برسوں سے چین آناجانا ہے اور میں نے وہاں پاکستان کے سفارت خانہ کواپناپیشہ ورانہ کام کرتے ہوئے دیکھا ہے‘ لہٰذا میں پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کے سفیراوردوسرے سفارتی حکام چین میں مقیم اپنے ہم وطنوں کواس موذی وائرس کے رحم وکرم پرہرگز نہیں چھوڑیں گے ۔ چین میںمقیم پاکستان کے طلبا وطالبات فوری طورپر سفارت خانہ کی ویب سائٹ پراپنی رجسٹریشن یقینی بنائیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں