غوریات فاصلے ہمیشہ بڑھتے رہے رنجشیں کم نہ ہو سکیں تم اپنی جگہ درست تھے مگر غلط ہم بھی نہ تھے ہمارا پیار ہمیں روکتا رہا پیار میں ہم خاموش رہے تمہیں کیا مجبوری تھی کہ تم رابطہ میں نہ رہے زندگی ہنگامہ خیز نہیں زندگی فتنہ پرور نہیں زندگی درحقیقت خیر ہے زندگی دراصل مختصر ہے موت کے بعد کون ملے گا کیوں موت کے منتظر ہو غوری 19 مئی 21