1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غَموں سے ہی مُجھے فُرصت نہیں ہے۔۔۔!

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک حبیب, ‏25 اگست 2015۔

  1. ملک حبیب
    آف لائن

    ملک حبیب ممبر

    شمولیت:
    ‏20 مارچ 2015
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    111
    ملک کا جھنڈا:
    وہ ظاہر ہے پَسِ خلوت نہیں ہے
    نظر آتا ہے بے صورت نہیں ہے

    مُحیطِ ذات سے نکلا تو دیکھا
    جُدا مجھ سے تری صورت نہیں ہے

    ہے پِنہاں ایک دریا میرے اندر
    یہاں اشکوں کی کچھ قِلت نہیں ہے

    مری آنکھوں کو گویائی ملی ہے
    مجھے لفظوں کی اب حاجت نہیں ہے

    وفا کے نام سے ڈرتے ہو کیونکر
    یہ سُنت ہے میاں بِدعت نہیں ہے

    تمہاری بے نیازی پر بھی چُپ ہوں
    وہ پہلی سی مِری حالت نہیں ہے

    مِرے حِصے کی خوشیاں بانٹ ڈالو
    غموں سے ہی مجھے فُرصت نہیں ہے

    مجھے کچھ ضبط کرنا پڑ رہا ہے
    وگرنہ یہ مری عادت نہیں ہے

    دِل مُضطر کی بیتابی کا بدلہ
    مرے مولا فقط جنت نہیں ہے

    حبیب اِک شور سے اب واسطہ ہے
    سکوں کی آجکل عادت نہیں ہے

    کلام ملک حبیب
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔۔۔۔۔ ڈھیروں داد و تحسین
     
  3. ملک حبیب
    آف لائن

    ملک حبیب ممبر

    شمولیت:
    ‏20 مارچ 2015
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    111
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ محترم
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واہ اور واہ
     
  5. ملک حبیب
    آف لائن

    ملک حبیب ممبر

    شمولیت:
    ‏20 مارچ 2015
    پیغامات:
    78
    موصول پسندیدگیاں:
    111
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ جناب۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں