1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ڈاکٹر خورشید احمد بزمی, ‏9 جنوری 2015۔

  1. ڈاکٹر خورشید احمد بزمی
    آف لائن

    ڈاکٹر خورشید احمد بزمی ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جنوری 2015
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ملک کا جھنڈا:
    خیال ہی خیال ہے نہ بحر ہے نہ تال ہے
    سخن کے آسمان پر زمین کا زوال ہے

    کلام درکلام ہے یاگردشوں میں جام ہے
    نہ دلکشی ہے میر کی نہ فیض سا کمال ہے

    جمال کیا جمال ہے یہ جان کا وبال ہے
    برہنہ روح کےليے حیا بھی اب سوال

    جلال ہی جلال ہے نہ عقل ہے نہ چال ہے
    ہمارے گھر کے معتبر سبھی کا ایک حال ہے

    شکست پر شکست ہے نہ جنگ ہے نہ کشت ہے
    سبھی کا یہ خیال ہے یہ دشمنوں کی چال ہے

    سکون بےسکون ہے دماغ پر جنون ہے
    نہ جانے کیوں خفا ہوں میں نہ جانے کیا ملال ہے
     
    Last edited: ‏9 جنوری 2015
    نایاب، پاکستانی55 اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب
    ممکن ہو تو مطلع کی ذرا تشریح فرما دیں۔

    جمال کیا جمال ہے یہ جان کا وبال ہے
    برہنہ روح کےليے حیا بھی اب سوال

    کون بےسکون ہے دماغ پر جنون ہے
    نہ جانے کیوں خفا ہوں میں نہ جانے کیا ملال ہے

    یہ دونوں اشعار بہت پسند آئے۔
    شکریہ ڈاکٹر خورشید احمد بزمی جی

     
    نایاب اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ڈاکٹر خورشید احمد بزمی
    آف لائن

    ڈاکٹر خورشید احمد بزمی ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جنوری 2015
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ملک کا جھنڈا:
    محترم ملک بلال صاحب !
    آپ کی پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ.
    اس غزل کے مطلع کو بیان کرنے بیٹھوں تو گھنٹوں لگ جائیں. مختصراً یہ کہ عصرِ حاظر کے سخن کے آسمان پر اتنے عہد ساز ، قد آور شاعر نظر نہیں آتے جتنے انیسویں اور بیسویں صدی میں ظہور پذیر ہوۓ. جبکہ علم اور علم تک رسائی بہت آسان ہو گئی اور بلخصوص اردو سمجھنے والوں کی تعداد بیسیوں گناہ ذیادہ ہو گئی ہے.
    والسلام
     
    نایاب اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    میں سمجھ گیا اور آپ کی بات سے جزوی اتفاق کرتا ہوں ۔
    اب پہلے جیسی شاعری نہیں ہو رہی ۔ آپ کی خیال میں اس کی کیا وجوہات ہیں؟
    کیا پڑھنے والوں کا رجحان کچھ اور ہو گیا ہے یا اچھی شاعری کے قدر دان کم ہو گئے ہیں؟
    دوسرے حصے سے کچھ اختلاف ہے۔ میرے خیال میں اردو سمجھنے والے لوگ تو بہت ہو گئے ہیں لیکن کیا اردو کی وہ شکل و صورت برقرار رہ گئی ہے جو کبھی اس کا حسن ہوا کرتی تھی؟ اب تو اردو میں انگریزی الفاظ کی ایسے بھرمار ہو گئی ہے کہ اردو سے زیادہ انگریزی میں اردو مکس لگتی ہے۔
     
    نایاب اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں