1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل۔

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از رشید حسرت, ‏18 جنوری 2020۔

  1. رشید حسرت
    آف لائن

    رشید حسرت ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2020
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    پِھر اُس کے بعد تو۔



    پِھر اُس کے بعد تو تنہائِیوں کے بِیچ میں ہیں

    کہ غم کی ٹُوٹتی انگڑائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    یہ شادیانے فقط سرخُوشی کا نام نہِیں

    کِسی کی چِیخیں بھی شہنائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    ہمیں تو خوف سا لاحق ھے ٹُوٹ جانے کا

    تعلُّقات جو گہرائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    یہ جائیداد یہ مال و متاع و مِیراثیں

    فساد اِنہی پہ مِرے بھائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    ہمارا درد بھی اِک، سوچنے کا زاوِیہ ایک

    عجِیب ناتے یہ صحرائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    کِسی کو اوجِ ثُریّا پہ لے چلے تھے مگر

    صِلہ مِلا ہے یہی، کھائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    یہ دِل کا شِیشہ تو ٹُکڑوں میں بٹ چُکا کب کا

    ابھی تلک تیری رعنائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    وفا ھے کیا؟ یہاں مفہُوم کِس کو سمجھائیں

    یہی تو دُکھ ھے کہ ہرجائِیوں کے بِیچ میں ہیں



    بجا یہ بات کہ لازِم ھے ضبط حسرتؔ جی

    مگر یہ آنکھیں کہ پُر وائِیوں کے بِیچ میں ہیں۔



    رشِید حسرتؔ۔

    [​IMG]
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واہ
    بہت خوبصورت کلام
     

اس صفحے کو مشتہر کریں