1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عمرِ رفته ياد کرتا ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عمران کمال, ‏6 جون 2014۔

  1. عمران کمال
    آف لائن

    عمران کمال ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اپریل 2014
    پیغامات:
    3
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    احبابِ انجمن اسلام علیکم
    عرض کیا ہے

    عمرِ رفته ياد کرتا ہے
    دل مرا فرياد کرتا ہے

    عشق جس کو ،قيد کر لے تو
    پھر نہيں آزاد کرتا ہے

    کان ميں رس گھولتا ہے وه
    جب بھي کچھ ارشاد کرتا ہے

    خار ياد آتے ہيں پھولوں کے
    حسن جب بيداد کرتا ہے

    دل اجڑ جاتا ہے جس کا وه
    دشت کو آباد کرتا ہے

    قيس پھر مجنوں ہو جاتا ہے
    عشق جب برباد کرتا ہے

    شعر آتے ہيں مجهے تب تب
    دل اسے جب ياد کرتا ہے
     
    کجھ بھی نہیں نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں