میں سوچتا ہوں یہ حیرت کدہ ہے یا مقتل ٹپک رہا ہے مسلسل لہو اِن آنکھوں سے نکل رہی ہے مرے پاؤں سے زمیں پیہم رگوں میں خوف کی دیوی کا رقص جاری ہے شکستہ ہو گئیں