1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صرف عادت

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از راشد احمد, ‏30 مارچ 2009۔

  1. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔
    اب دیکھتے ہیں کہ مضمون نگار خود کتنے عرصے میں " امیر اور کامیاب " انسان بنتے ہیں۔ :soch:
     
  3. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    کون میں یا جاوید چوہدری :soch:

    نعیم بھائی سو روپیہ ادھارا دے دیں کل دے دوں گا۔ :201: :201: :201:
     
  4. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    صرف سو روپیہ :soch:
     
  5. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    زیادہ مانگیں گے تو واپس کرنا پڑیں گے۔

    :201: :201: :201: :201:
     
  6. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    تو سو واپس نہیں کرنے :soch:
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    راشد بھائی ۔ آپ کو تو سولاکھ بھی دے دوں۔
    لیکن آپ نے اوتار میں جو فوٹو لگائی ہے انہیں دیکھ کر دینے کا ارادہ ملتوی کردیاہے۔ :no:
     
  8. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    چلیں تصویر میں نے تبدیل کردی ہے۔ میں نے اپنی نوجوانی کے ایام کی تصویر لگادی ہے۔

    مجھے سو روپے سے ایک اپنی زندگی کا واقعہ یاد آگیا ہے جو آپ کی خدمت میں عرض کرنا چاہتا ہوں۔واقعہ کچھ یوں ہے کہ

    آج سے ڈیڑھ سال قبل میں نے ملازمت کو خیرباد کہہ کراپنا کاروبار شروع کرنے کا سوچا۔ اس سلسلہ میں میں نے ایک دفتر کرائے پر لے لیا۔ اور اپنا کام کرنا شروع کردیا۔ ایک دن مجھے اپنا ایک پرانا دوست ملا جس کا فیصل آباد میں ایک بہت بڑا کاروبار تھا۔اور اللہ تعالٰی نے بہت دھن دولت دے رکھا تھا۔ لیکن چند وجوہات کی بناء پر اس کی فیملی اس سے محروم ہوگئے جس کی چند وجوہات تھیں۔

    1۔ وہ لڑکا عیاشی کے چکروں میں پڑگیا تھا اور اپنے والداور بھائی کا قیمتی پیسہ فضول کاموں میں لٹاتاتھا۔اس کی انہی عادتوں کی بدولت اس کے اپنے بھائیوں اور والد سے تعلقات خراب ہوگئے۔ اس لڑکے میں‌غروروتکبر بہت زیادہ تھا۔اس لڑکے کے والدین نے اپنے ملازمین پر ضرورت سے زیادہ اعتبار کرلیاجس کی وجہ سے ملازمین نے فراڈ کرنا شروع کردیا۔اور نوبت دیوالیہ ہونے پر آگئی۔

    بہرحال اسے میں نےاپنے دفتر آنے کی دعوت دی۔ ایک دن وہ میرے دفتر آیا اور کہا کہ میں توآج کل بہت مسائل کا شکارہوں۔ برائے مہربانی میری مدد کرو۔ میں نے اسےکہاکہ میں تمہیں ملازمت دلوادیتا ہوں۔لیکن اس نے پھر تکبر سے کہا کہ میں کیوں ملازمت کروں تم نہیں جانتے کہ میری فیکٹری میں کتنے ملازم ہوتے تھے۔ میں نے کہا کہ تم کیا کرسکتے۔ اسی اثناء میں میرے دفتر میں ایک اور شخص آیا جو دفتروں میں ماہانہ رقم کی بنیاد پر دوپہر کا کھانا دیتا تھا۔ اس نے ایک براوشر دیا کہ یہ ہمارا مینو ہے ہم آپ کو ماہانہ 1200 روپے میں یہ مینو مہیا کریں گے۔وہ آدمی چلاگیا۔

    براوشر دیکھ کر میرا دوست کہنے لگا کہ میں بہت اچھا کھانا پکالیتا ہوں۔ میں نے کہا کہ اگر پکاسکتے ہو تو بہت اچھا ہے۔ میں مختلف دفاتر میں تمہارا کھانا لگوادیتا ہوں۔ اس نے کوئی تسلی بخش جواب نہ دیا۔ تھوڑی دیر بعد وہ لڑکا کہنے لگا کہ راشد بھائی سوروپیہ دینا۔ میں حیرت سے اسکا منہ تکنے لگااور پوچھا کہ بھائی کیوں چاہئے تو وہ کہنے لگا کہ میرے پاس سگریٹ کے پیسے نہیں ہیں۔ خیر میں نے اسے سو روپیہ دے دیا اور اس نے سوروپیہ میرے آفس بوائے کو دے کر کہا کہ ایک گولڈلیف کی ڈبی لادو جس کی قیمت پچاس روپے تھی۔ اس طرح وہ جب بھی آتا تب ہی سو روپیہ مانگتا۔

    میں یہ صورت حال دیکھ کر پریشان ہوگیا کہ یہ صاحب فرماتے ہیں کہ میرے گھر کا چولہا نہیں جلتا، میں گھر کا کرایہ نہیں دے سکتا لیکن روزانہ پچاس روپے سگریٹوں پر پھونک دیتے ہیں۔ میں نے معذرت سے کہا کہ آج میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔ میرا جواب سن کر وہ مایوس ہوگیا اور کہنے لگا کہ راشد بھائی آپ نے کھانے والا جو کاروبار بتایا ہے، میں وہ شروع کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے کہا ٹھیک ہے اگر تم سنجیدہ ہوکر شروع کرنا چاہتے ہو تو میں تمہارا کھانا لگوادیتا ہوں۔ تو وہ مجھے کہنے لگا کہ راشد بھائی مجھے پانچ ہزار کی ضرورت ہے اگر دے دو تو میں کراکری کا بندوبست کرلوں۔ میں نے معذرت سے کہا کہ وہ آپ کا کام ہے میں‌آپ کی اتنی ہی مدد کرسکتا ہوں۔ خیر اس نے مختلف دفاترمیں لنچ باکس پہنچانے کا انتظام کردیا اور میں نے اپنے جان پہچان والے دوستوں اور دو تین بنکوں میں اس کا کھانا لگوادیالیکن کچھ عرصے بعد کچھ لوگوں نے اس کا کھانا خریدنا بند کردیا جس کی وجہ یہ بتائی کہ یہ صاحب آج کل معیاری کھانا نہیں دے رہے۔میں سمجھ گیا کہ آج کل وہ نیک نیتی سے کام نہیں کررہا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ ایسا کیوں ہے تو وہ کہنے لگا کہ آج کل مہنگائی بہت ہوگئی ہے اس لئے ایسا ہی کھانا دے سکتا ہوں۔

    خیر اس طرح وہ صاحب کافی گاہکوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور پھر میرے پاس ایک دن تشریف لائے اور کہنے لگے کہ راشد بھائی مجھے دو ہزار روپیہ ادھار چاہئے۔ میں نے پوچھا کہ کیوں تو وہ کہنے لگا کہ یہ میرے بجلی کے بل ہیں اگر میں نے آج ان کی ادائیگی نہ کی تو میرا کنکشن کاٹ دیا جائے گا۔ میں‌آپ کو کل ہرصورت دے دوں گا۔ میں نے اسے دوہزار روپیہ دے دیا۔ لیکن وہ دوہزارروپیہ لے کر ایسا غائب ہوا جیسے گدھے کے سرسے سینگ۔ اس نے اپنے موبائل نمبر تک تبدیل کردئیے تاکہ کوئی اس سے ادھار واپس نہ مانگ سکے۔

    اس واقعے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جو کہتا ہے کہ مجھے اتنے پیسے دے دو۔ میں کل دے دوں گا تو سمجھ لو کہ اس کی کل کبھی نہیں‌آئے گی۔ اور دوسرایہ کہ ایک ایسا شخص جس کی آمدنی کا کوئی ذریعہ نہ ہو۔ اسے گولڈلیف جیسے پچاس روپے روزانہ والے فضول شوق نہیں پالنے چاہئے۔ تیسرا یہ کہ اگر کوئی ترقی کرنے کا اچھا موقع ملے یا کوئی دے تو اس کی قدر کرو۔چوتھا یہ کہ پیسہ بہت قیمتی چیز ہے اس کی قدر کرو۔پانچواں یہ کہ ناشکری نہ کرو۔

    میں ملازمت کے دنوں میں سگریٹ پر پیسے برباد کردیتا تھا۔ مجھے وہاں باس اکثر کہتا تھا کہ بھائی پیسے کی قدرکرو۔ اسے دھوئیں سے نہ اڑاو۔ یادرکھو تم سگریٹ کونہیں پیسے کو آگ لگارہے ہوجسے تم صبح 9 بجے سے شام پانچ بجے تک کماتے ہو۔ لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔ بعد میں شادی ہوگئی اور اللہ تعالٰی نے بیٹے جیسی نعمت سے نوازا تو ایک دن ذہن میں سگریٹ پیتے خیال آیاکہ میں سگریٹ پرکتنے پیسے ضائع کررہا ہوں۔ جب میں نے پچاس کو 30 سے ضرب دی تو پتہ چلا کہ میں 1500 روپیہ اس فضولیات پر ضائع کررہاہوں۔اور میں نے سگریٹ چھوڑدی۔ اب وہی پندرہ سو روپیہ جو میں‌ضائع کررہا تھا میری بچت ہے۔

    میں سمجھتاہوں کہ اگر بندہ اپنی عادات میں تبدیلی لائے تو بہت سی پریشانیوں سے بچ جاتا ہے۔ میں بھی اپنی عادتوں میں تبدیلی لاچکاہوں۔

    1۔ فضول خرچی چھوڑ دیں اور پیسے کی قدر کرنا شروع کردیں
    2۔ اپنا وقت ضائع کرنے کی بجائے تعمیری کاموں میں اور کچھ نہ کچھ سیکھنے میں صرف کریں۔
    3۔ چغلی، غیبت سے حتی الامکان اجتناب کریں کیونکہ میری نظرمیں ہرفساد چغلی وغیبت سے شروع ہوتا ہے۔ اس کی بہت سی مثالیں ہیں جیسے خاندانی جھگڑے، ساس بہو کی لڑائی۔ چغلی وغیبت کرنا سازشی لوگوں کا کام ہے۔ایسے لوگوں سے بچیں
    4۔کھانا کھاتے ہوئے پلیٹ میں کھانا نہ چھوڑیں۔ جتنی ضرورت ہو اتنا ہی کھانا لیں۔
    5۔ جتنی دیر بھی کام کریں یکسوئی، محنت اور ایمانداری سے کریں۔
    6۔ خوش اخلاقی کو مستقل عادت بنالیں اور ایسا بنیں کہ آپ کے دوست اور مخالف آپ کی غیر موجودگی میں آپ کی تعریف کریں
    7۔کوشش کریں کہ کسی سے غیر ضروری قرض نہ لیں۔
    8۔ اپنی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر ایک نئی چیز سیکھیں
    10۔دوسروں کی بات غور سےسنیں۔ اگر آپ کے مطلب کی ہے تو عمل کریں ورنہ اپنی مرضی کریں۔
    11۔ دوستی صرف اپنی عادات کے لوگوں سے رکھیں۔
    12۔ غصہ سے پرہیزکریں۔ یہ انسان کے لئے نقصان دہ ہے۔اگر کوئی آپ کو طیش دلاتا ہے تو معائنہ کریں کہ وہ کیوں غصہ دلاتا ہے۔
    13۔ غروروتکبر سے پرہیزکریں۔ اپنے اندر عاجزی وانکساری لائیں۔
    14۔ کسی پر اندھا اعتماد مت کریں۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ بہت خوب راشد بھائی ۔
    آپ نے بہت احسن انداز میں جاوید چودھری کے کالم کے تھیم کو مزید آگے بڑھایا ہے۔
    واقعی انسان اپنے آپ کو بدلنے کا عہد کرے تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔
    بہت خوب تحریر ہے۔ نپے تلے الفاظ میں سلیقہ مندی سے اپنے موقف کو واضح کیا آپ نے۔ ماشاءاللہ ۔

    اب آئیے سو روپے کی طرف ۔۔۔۔

    آپ نے سوروپے کے لیے اپنے محبوب لیڈر کی تصویر ہٹا دی ۔ یہ مجھے کچھ اچھا نہیں لگا۔ :201:
    مجھے یقین ہوگیا کہ آپ نے اس لیڈر کی تصویر بالکل بجا لگائی تھی ۔ (مذاق)

    اور ہاں ۔۔

    اس تصویر میں آپکے دائیں بائیں قائد اعظم اور نواب لیاقت علی خان بھی تھے نا۔ :201:
     
  10. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    نعیم بھائی زرداری صاحب ہیں تو کوئی فکر نہیں

    موجودہ حالات کے تناظر میں یہ بہت ضروری ہے کہ قومی مفاہمت کو فروغ دیا جائے اس لئے میں نے ارادہ کیا کہ کیوں نہ تصویر ہٹادی جائے۔

    نہیں تصویر کے بائیں جانب میری ساس تھیں اور دائیں جانب آپ کی بھابھی :201: :201:
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :201: شکریہ ۔
    ویسے مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ آپکے " ویاہ " والے " حادثے" کی تصویر ہے۔ :hpy:
     
  12. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    انسان اتنا خوبصورت صرف ویاہ والے دن ہی نظر آتا ہے۔

    :201: :201: :201:
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    راشد بھائی ۔ انسان اپنی عادتیں (اس لڑی کے عنوان کے مطابق ) بدل لے تو بعد میں گذارا ہوتا رہتا ہے۔ :201:
     
  14. محمد نواز شریف
    آف لائن

    محمد نواز شریف ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2009
    پیغامات:
    182
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :salam:
    واہ کیا بات ہے؟
    اس عادت کو اپنانے کو کون تیار ہے
    جاوید چوہدری کا تو نام ہی کا فی ہے۔
    :a165: :a165: :a165: :a165:
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    کس ویاہ کی تصویر تھی میں نے بھی دیکھنی ھے عادتیں بدلنا چاہے انسان تو بدل ہی لیتا ھے گو ہوتا مشکل ہی ھے
     
  16. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    آپ نے کیوں ویاہ کی تصویریں دیکھنی ہیں
     
  17. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    میں نہیں دکھاوں گانظر لگنے کا اندیشہ ہے :no:

    عادتیں بدلنا بہت آسان ہے۔ میرے جیسے دانشوروں کے ماحول میں رہو گے تو آپ بھی کچھ عرصے می اپنے آپ کو دانشور محسوس کروگے۔
     
  18. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    مگر مجھے تو اپنا دماغ خالی خالی س الگنا لگا ھجے آپ سے بات کرتے ہیں لگتا ھے بھوسا رہ گیا دماغ نکل گیا کہیں
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میں نہیں دکھاوں گانظر لگنے کا اندیشہ ہے :no:
    [/quote:2pq0z9o2]
    راشد بھائی ۔ آپ شاید بھابھی جی کی تصویروں کا سمجھ بیٹھے ہیں۔
    حالانکہ خوشی جی نے آپ کی تصویریں پوچھی ہوں گی۔وہاں تو کوئی خطرہ نہیں ۔ :hpy:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں