1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شہد ۔۔۔۔۔۔ تحریر : ڈاکٹر سید فیصل جاوید

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 ستمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    شہد ۔۔۔۔۔۔ تحریر : ڈاکٹر سید فیصل جاوید

    پیٹ کے کیڑوں کا علاج بھی

    شہد انسانی خوراک کا اہم ترین حصہ ہی نہیں بلکہ ان کی پسند بھی ہے۔بلکہ انہی خصوصیات کے پیش نظر قدیم مصری باشندے شہد کو ایک مقدس چیز ماننے لگے تھے۔دل کو لبھانے والی خوشبو، مٹھاس نے شہد کو ان کی خوراک کااہم حصہ تو بنا ہی دیا تھا لیکن علاج میں سہولت کی وجہ سے وہ شہد کو انتہائی مقدس شے سمجھنے لگے تھے ۔ قدیم چینی باشندے لگ بھگ 9ہزار برس قبل شہد کی فرمنٹیشن کے بعد ایک خاص قسم کا شربت تیار کیا کرتے تھے۔
    حال ہی میں طبی سائنسدانوں ایک بار پھر شہد کے متعدد فائدوں سے دنیا کو آگاہ کیا ہے۔ شہد میں موجود اجزاء کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ '' قدرت(اللہ تعالیٰ) نے کئی اہم کیمیکلز اور انسانی صحت کیلئے ضروری اجزاء کو ایک خاص تناسب سے شہد میں شامل کر کے اس کی طبی اہمیت دو چند کر دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ شہد کم سے کم200مرکبات پرمشتمل ہوتا ہے ،دنیا کی کسی اور نعمت میں اس قدر مرکبات نہیں پائے جاتے۔بلکہ اتنے مرکبات کی موجودگی کاتصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔اس میں معقول تعداد میں پانی کے علاوہ شوگر،پروٹینز ، کئی قسم کے اینزائمز ، حیاتین، معدنیات اور امائنو ایسڈز کے علاوہ کئی اقسام کے نباتاتی مرکبات بھی شامل ہیں۔قدیم رومن اور یونانی باشندے بجا طور پر شہد سے پیٹ درد اور کھال کے زخموں کا علاج کیا کرتے تھے ۔ جدید سائنس نے بھی شہد کو معجزاتی قرار دیا ہے۔ذیل میں ہم آپ کو شہد کے ایسے فوائد بتانے والے ہیں جن پر عمل کرکے آپ پیسے بچا سکتے ہیں اور وقت بھی۔ شہد آپ کو ڈاکٹروں اور فارمیسی کے چکروں سے بھی نجات دلا سکتا ہے۔
    جلنے میں مفید:امریکہ کے صحت عامہ کے ادارے '' نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول‘‘ کے مطابق آگ سے ہلکے جلنے کی صورت میں لوگ جانتے ہیں کہ انہیں کیاکرنا ہے!یعنی فوری طور پر شہدکا استعمال نہات مفید رہتا ہے۔ سب سے پہلے جلنے والے حصے کو ٹھنڈے پانی میں ڈبو دیجئے۔بعض افراد مکھن لگاتے ہیں خدارا ایسا ہرگز نہ کیجئے گا۔شہد سوزش کے پھیلائو کو روکتا ہے۔ لوگ جانتے ہیں کہ اس طرح سوزش زدہ جلد پر جادوئی اثر ہوتا ہے۔
    شہداینٹی بیکیٹریل ہے: اپنی منفرد کیمسٹری اور وسکوسٹی کے باعث شہد کو ایک اچھا جراثیم کش کیمیکل بھی ماناجاتا ہے۔ یہ جلد پر لگانے سے یہ بیرونی انفیکشن کو جسم میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔ یوں حملے کو روک دیتا ہے ۔ شہد تیزابی خصوصیات کا حامل ہے ، لیکن ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے جراثیم اور پیتھوجنز تیزابی ماحول میں رہنا پسند نہیں کرتے۔اس لئے شہد ان سے بچائو کیلئے مفید ہے۔اس میں موجوداینزائمز گلوکوزآکسیڈیز (Enzymes Glucose-oxidase) کو گلوکوز اور ہائیڈروجن پر آکسائیڈ میں توڑ کر دیتا ہے ۔ شہد کی مکھیاں ایسا کیوں کرتی ہیں؟ اس لئے کہ وقت گزرنے کیساتھ ساتھ یہ ضائع نہ ہواسی لئے بہت دیر تک یہ اصلی حالت میں رہ سکتا ہے۔اسی لئے ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی قلیل سی مقدارہر وقت شہد کے اندر موجود رہتی ہے۔لیکن یہ کیمیکل (عام زبان میں) بیکٹیریاز کا جینا دوبھر کر دیتا ہے، وہ اس میں زندہ نہیں رہ سکتے۔آپ شائد جانتے ہیں کہ کئی ممالک میں شہد کی نایاب اقسام بھی پائی جاتی ہیں جیسا کہ نیوزی لینڈ میں دستیاب خاص قسم کا شہد منوکا ہنی (Manuka Honey) کہلاتا ہے،جس میں موجود میتھائل گلائل آکسل (Methayglyoxal) نامی کیمیکل طاقتور جراثیم کش صلاحیت کا حامل ہے۔یہ ہمارے جسم کو پیٹ میں موجود جراثیم e colliسے بھی بچاتا ہے۔
    شہد ۔۔کھانسی کا بہترین شربت:ہر کسی کی زندگی میں ایسے کئی مواقع آتے ہیں جب لوگ کسی بیماری کے علاج کے لئے شہد کا ایک چمچ اصلی حالت میں یا کسی چیز میں ملا کر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔چائے، دودھ، لیمن، سمیت کئی مشروبات میں شہد ملا کر کھانے سے کچھ بیماریوں میں آرام ملتا ہے۔ اگست 2020 ء میں برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونیوالی ایک تحقیق میں شہادتوں کی بنیاد پر بنائی جانے والی ادویات اورقدرتی مرکبات پر بحث کی گئی ۔ تحقیق میں کہا گیا تھاکہ عین ممکن ہے کسی کو گلے کی خارش، سانس کی بالائی نالی کی بیماری یا کھانسی میں آرام آجائے۔ 2010ء میں ''نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ‘‘ کی ایک بڑی تحقیق میں شہد کو کھانسی کا بہترین علاج قرار دیا گیا تھا۔ محققین نے بچوں کے ڈاکٹروں کوشہد استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے بچوں کو نیند بھی بہتر آتی ہے۔
    تھکن منٹوں میں دور:ہم قدرتی نعمتوں کو چھوڑ کرمہنگی ادویات کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔خود کو آرام دینے کیلئے قوت بخش ادویات کا ڈھیر لگائے بیٹھے ہیں۔حالانکہ ہم منٹوں میں شہد کے ایک دو چمچوں سے تھکن دور کر سکتے ہیں اور ضائع ہونیوالی طاقت دوبارہ بحال کر سکتے ہیں۔ شہد میں 80فیصد گلوکوز اور فرکٹوز شامل ہوتی ہے۔ورزش کے وقت ہمیں توانائی کی زیادہ ضرورت پڑتی ہے۔اور یہ ہمیں ہماری جسمانی ضروریات کے مطابق توانائی مہیا کرتا ہے جس سے توانائی ضائع بھی نہیں ہوتی۔یہ بھی پتہ چلا ہے کہ شہد دوران ورزش ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے امیون سسٹم کو دوبارہ بحال کر دیتا ہے تاہم اس پر مزید تحقیق ہونا باقی ہے۔یہ ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے بھی مفید ہے۔ شہد دوسری اقسام کے کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں کہیں بہتر بلکہ سپیرئیرہے۔
    پیٹ کے کیڑوں کا علاج:پیٹ میں کئی قسم کے کیڑے اپنا گھر بنا کر رہنا شروع کر دیتے ہیں، یہ ہماری خوراک کھاتے ہیں اور اس طرح ہمارے ہی جسم میں رہنے کے باوجود ہمیں ہی نقصان پہنچاتے ہیں۔جرنل میڈیکل فوڈ میں شائع تحقیق کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ شہدآنتوں میں پائے جانے والے کیڑوں کو بھی مارسکتا ہے۔یہ giardia سمیت دیگر کیڑوں کا تین چوتھائی حصہ مارنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔اس سلسلے میں پپیتے کے بیج بھی مفید ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں