1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شوہر کی فریاد

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از ہٹلر, ‏10 اگست 2008۔

  1. ہٹلر
    آف لائن

    ہٹلر ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اپریل 2008
    پیغامات:
    134
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    شوہر کی فریاد

    اے مری بیگم نہ تو میری خودی کمزور کر
    یہ شریفوں کا محلہ ہے نہ اتنا شور کر

    شب کے پر تسکین لمحوں میں نہ مجھ کو بور کر
    اس سعادت مند شوہر کو نہ یوں اگنور کر

    دیدہءِ دل تیری چاہت کے لئے بیتاب ہیں
    مجھ سے شوہر آج کل بازار میں نایاب ہیں

    میرے آنے پر پابندی ، کبھی جانے پہ ہے
    ہے کبھی پینے پہ قدغن اور کبھی کھانے پہ ہے

    شام تک یہ بوجھ کتنا تیرے دیوانے پہ ہے
    ایک بچہ بغل میں ہے دوسرا شانے پہ ہے

    بیٹھا ہے مجھ پہ یہ ظالم دونوں گھٹنے جوڑ کر
    یہ ترا بچہ رہے گا ، میری گردن توڑ کر
     
  2. پنل
    آف لائن

    پنل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جون 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    میری اﷲ تعالی سے دُعا ھے کہ کسی بیگم کی نظر نہ پَڑے۔ویسے بھی گُمسان کا رَن پڑنے والا ھے ۔ ہٹلر صاحب میری ھمدردی آپ کے ساتھ ھے آپ نے بڑی ھمت کی ھے ایک راز کی بات بتاوں آپ کو میں یہ سب چُھپ کر لکھ رہا ھو اور میرے ہاتھ بھی کانپ رہے ھہیں میں نے بھی شادی کرنی ھے ۔اﷲ سبحان تعالی روئے زمین پر جتنے شوہر ھے اُن سب کا حامی و ناصر رہے آمین۔
     
  3. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    :201: :201: :201:
    ان مردوں‌کے ساتھ ایسا بھی نہ ہو تو یہ سر پر چڑھ جائیں :87:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں