1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شوکت علی فانی بدایونی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سین, ‏8 فروری 2013۔

  1. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:


    ضبط اپنا شعار تھا، نہ رہا
    دل پہ کچھ اختیار تھا، نہ رہا

    دلِ مرحوم کو خدا بخشے
    ایک ہی غمگسار تھا، نہ رہا

    آ، کہ وقتِ سکونِ مرگ آیا
    نالہ ناخوش گوار تھا، نہ رہا

    ان کی بے مہریوں کو کیا معلوم
    کوئی امیدوار تھا ، نہ رہا

    آہ کا اعتبار بھی کب تک
    آہ کا اعتبار تھا، نہ رہا

    کچھ زمانے کو ساز گار سہی
    جو ہمیں سازگار تھا، نہ رہا

    اب گریباں کہیں سے چاک نہیں
    شغلِ فصلِ بہار تھا، نہ رہا

    موت کا انتظار باقی ہے!
    آپ کا انتظار تھا، نہ رہا

    مہرباں یہ مزارِ فانی ہے
    آپ کا جاں نثار تھا، نہ رہا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں