1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شور رخصت ہو گیا اور گلی خاموش ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سید علی رضوی, ‏20 اگست 2020۔

  1. سید علی رضوی
    آف لائن

    سید علی رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    54
    موصول پسندیدگیاں:
    81
    ملک کا جھنڈا:
    شور رخصت ہو گیا اور گلی خاموش ہے
    گھورتی ہے موت ،حیراں زندگی خاموش ہے

    جہل کی آواز اونچی ہو رہی ہے رات دن
    ہے اسی میں عافیت سو آگہی خاموش ہے

    ساز کی آواز دبتی جا رہی ہے بین سے
    سر کا جادو اڑ گیا ہے راگنی خاموش ہے

    یہ اچانک ضبط ایسا آگیا کیسے تجھے
    شعلگی ہے آنکھ میں اور بے رخی خاموش ہے

    بے بسی کی پرورش کی بے بسی ہے پاس بس
    اور اتنی بے بسی پر بےبسی خاموش ہے

    چاند کی چودہ کو رخصت ہو رہا ہے میرا چاند
    شور ہے شہنائی کا اور چاندنی خاموش ہے

    رات نے باندھی ہوئی ہے دل کی ساری کھڑکیاں
    گھر کے دروازے سے لپٹتی روشنی خاموش ہے

    [​IMG]
     
    ًمحمد سعید سعدی، شکیل احمد خان اور زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    زبردست کلام۔مبارکباد کے مستحق ہیں علی بھائی آپ، ماشاءاللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں