1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شبِ فِراق جب مژدۂ سَحر آیا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏7 اکتوبر 2015۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    شبِ فِراق جب مژدۂ سَحر آیا
    تو اِک زمانہ تِرا مُنتظر نظر آیا

    تمام عُمر کی صحرا نوَردِیوں کے بعد
    تِرا مقام سرِ گردِ رہگُزر آیا

    یہ کون آبلہ پا اِس طرف سے گُذرا ہے
    نقُوش پا میں جو پُھولوں کے رنگ بھر آیا

    کِسے مجال، کہ نظّارۂ جمال کرے
    اِس انجُمن میں جو آیا، بَچشمِ تر آیا

    تِری طَلب کے گھنے جنگلوں میں آگ لگی
    مِرے خیال میں، جب وہمِ رہگُُزر آیا

    سِمَٹ گیا مِری بانہوں میں جب وہ پیکرِ رنگ
    تو اُس کا رنگ مجھے دُور تک نظر آیا

    اِس آرزُو میں، کہ ضد کبریا کی پُوری ہو
    ندیم خاک پہ، افلاک سے اُتر آیا

    احمد ندیم قاسمی​
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں