1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شاہ ولی اللہ دہلوی رح کی نظرمیں تقلید۔۔۔۔مختصراقتباس

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏13 مارچ 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    شاہ ولی اللہ دہلوی کے مطابق اگرکسی ایک مذہب کی تقلیداگرمجتہدکے لیے ضروری ہوتی تووہ پہلے اپنے آپ پراسکااطلاق کرتے۔(مولانامحمدیوسف بنوری).شاہ ولی اللہ رح نے فقہی مسائل کے تدارک کے حل بھی پیش کیے ہیں شاہ صاحب کے مطابق فقہی اختلافات خاص شافعی اورحنفی اختلافات کوقرآن احادیث کی روشنی میں پرکھاجائے اوراسکے مطابق فیصلہ کیاجائے۔
    انکی دوسری تجویزکے بموجب فقہائے اہل حدیث اورفقہائے اہل الرائے دونوں معتدل بنیں۔فقہائے اہل حدیث تقدیس قرآن وحدیث میں اتنے حدنہ ہوجائیں کہ سمجھ بالکل نظراندازہوجائے اورثانی الذکرآئمہ کرام پراتناانحصارنہ کریں قرآن اورحدیث پرپکڑڈھیلی ہوجائے۔شاہ صاحب طریقہ ایسابتاتے ہیں جسمیں فقہ نصوصات کی بھی پیروی بیک وقت کی جائے۔جسے وہ اہل حدیث کے محققین کامسلک بھی بتاتے ہیں۔
    تفہیمات جلد2صفحہ 288میں رقم طرازہیں کہ
    علمائے محدثین کی پیروی کرناجوحدیث اورفقہ پرپرملکہ ہیں۔کتاب وسنت کی کسوٹی پرمسائل فقہ کورکھنااورمخالف کوترک کرناامت کے لیے کوئی دوسراچارہ گرنہیں ہے۔
    شاہ صاحب تقلیدکی دیوارکوگرانے کے حق میں تھے بلکہ تقلیدسے زیادہ جواسمیں ضرورت سے زیادہ پیروی آگئی تھی اسپرمضطرب تھے لہذہ اسی کتاب کی جلداول میں اپنے انہی خیالات کوالفاظ کاجامہ پہناتے لکھتے ہیں کہ
    تقلیدکے قائل فقہ دان کے سامنے جب صحیح حدیث پہنچتی ہے توصرف پیروی اسے روک دیتی ہے۔جوکہ ایک غلط طرزعمل ہے۔
    امام صاحب کے بقول امام ابوحنیفہ اورامام شافعی کے طریقت کویکجاکردیاجائے اورانکی کتابوں کوکتاب وسنت سے پرکھاجائے اورمطابقت کواختیارکیاجائے اورغیرکوچھوڑدیاجائے۔(التف� �یمات جلد2)
    شاہ صاحب کی یہ خواہش تھی امت کے درمیان فقہی اختلافات کاجامدحل نکل آئے اورتقلیدمیں جوانتہاہ پسندی آگئی تھی اسپروہ مخالف تھے انہوں نے اس ضمن میں اپنی کتب الانصاف اورعقدالجیدمیں اس پرسیرحاصل بحث کی ہے۔شاہ صاحب کے نزدیک کتاب وسنت پرتقلیدکوفوقیت جاہلیت ہے،اسکے برعکس کتاب وسنت کووہ راستہ عین نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سمجھتے ہیں اوراس چیزکے ردپرکہ صرف تقلیدآڑھے آجاتی ہے احادیث صحیحہ سے پہلوتہی کودرست نہیں سمجھتے ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں