دور افق کے پار جلتے ہوئے سورج کی کرنیں اک سکوت کا سماں طاری کرتی ہے سکوت جس میں بند ہے طوفاں کی نوا سکوت جس میں پنہاں ہے کئی چیخیں اور اسی لمحے میں غالب آتی ہے سیاہی جسے ہم تم رات کہتے ہے سیاہی کا اک غلاف جو سکوت کو دو آتشہ کردیتا محبت کرنے والوں کے جذبوں کو بھی نفرت کرنے والوں کی ادائوں کو بھی وصل کی تلاش میں کھوئے ہوئوں کو بھی فراق میں تڑپتے ہوئے کو بھی اور ایسے ہی کسی لمحے میں شبنم بھری رہگزر پر چلتے ہوئے اگر میں تمہارے متعلق سوچتا ہوں تو یہ فیصلہ نہیں کرپاتا کہ کس جذبہ کو دو آتشہ کر رہا محبت، نفرت، وصل، فراق میرا تو اثاثہ تم تھے سب کچھ ہی جڑا ہے شائید تم سے۔۔ شعیب امین جمعرات 26 اکتوبر 2011
جواب: سکوت دور افق کے پار جلتے ہوئے سورج کی کرنیں اک سکوت کا سماں طاری کرتی ہے سکوت جس میں بند ہے طوفاں کی نوا سکوت جس میں پنہاں ہے کئی چیخیں اور اسی لمحے میں غالب آتی ہے سیاہی جسے ہم تم رات کہتے ہے سیاہی کا اک غلاف جو سکوت کو دو آتشہ کردیتا واہ شعیب جی ! کیا خوب منظر نگاری کی ہے۔