1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سکوتِ شامِ خزاں ہے، قریب آ جاؤ --احمد فرازؔ

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏28 اکتوبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    سکوتِ شامِ خزاں ہے، قریب آ جاؤ
    بڑا اُداس سماں ہے، قریب آ جاؤ
    نہ تم کو خُود پہ بھروسہ نہ ہم کو زُعمِ وفا
    نہ اعتبارِ جہاں ہے، قریب آ جاؤ
    رہِ طلب میں کسی کو دھیاں نہیں
    ہجومِ ہمسفراں ہے، قریب آ جاؤ
    جو دشتِ عشق میں بِچھڑے وہ عمر بھر نہ مِلے
    یہاں دُھواں ہی دُھواں ہے، قریب آ جاؤ
    یہ آندھیاں ہیں تو شہرِ وفا کی خیر نہیں
    زمانہ خاک فشاں ہے، قریب آ جاؤ
    فقیہہِ شہر کی مجلس نہیں کہ دُور رہو
    یہ بزمِ پیرِ مغاں ہے، قریب آ جاؤ
    فرازؔ دُور کے سورج غروب سمجھے گئے
    یہ دورِ کم نظراں ہے، قریب آ جاؤ

    احمد فرازؔ​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں