1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سپین: ’مسجد قرطبہ کو چرچ کے حوالے نہ کیا جائے

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏5 مئی 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    سپین کی معروف عمارت مسجد قرطبہ جسے مشترکہ طور پر مسجد اور گرجا گھر کہا جاتا ہے، ان دنوں تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس کے متعلق لاکھوں افراد نے آن لائن پیٹیشن داخل کی ہے کہ قرطبہ کا یہ گرجا گھر کیتھولک چرچ کی ملکیت نہ بنایا جائے۔
    سپین کے اندلس میں موجود مسجد قرطبہ کو اسلامی اور مسیحی فن تعمیر کا شاہکار تسلیم کیا جاتا ہے۔
    واضح رہے کہ یہ عمارت تیرھویں صدی عیسوی سے قبل مسجد ہوا کرتی تھی۔ اس کی تعمیر آٹھویں صدی میں مسلم حکمرانوں نے کی تھی جو اس زمانے میں سپین کے اس حصے پر حکمراں تھے جسے آج اندلس یا اندلوسیہ کہا جاتا ہے۔
    اس عمارت کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے مرکز میں ایک گرجا گھر ہے جس کی تعمیر پندرھویں اور سولھویں صدی میں کیتھولک مسیحی برادری نے کی تھی۔ آج اس میں روزانہ مسیحی عبادت ہوتی ہے۔
    ابھی یہ عمارت کسی کی ملکیت نہیں ہے تاہم سپین کا چرچ اس کے انتظام و انصرام کا ذمہ دار ہے اور ملک کے قانون کے تحت یہ تاریخی عمارت آئندہ دو برسوں میں چرچ کی ملکیت ہو جائے گی۔
    تقریباً سوا تین لاکھ افراد نے آن لائن عرضی میں درخواست کی ہے کہ اس فیصلے کو روک دیا جائے۔
    سپین کی ایک شہری مارٹا جیمنیز نے کہا کہ ’اس کے بعد یہ صرف کیتھیڈرل رہ جائے گا اس کے ساتھ منسلک مسجد کا نام ہٹا دیا جائے گا۔ ہمارے خیال میں یہ تاریخ اور اس عمارت کی یادگار کے ساتھ زیادتی ہوگی۔‘
    سپین کی کیتھولک چرچ اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ یہ مسجد ہوا کرتی تھی لیکن صدیوں سے اب یہ کیتھیڈرل ہے۔ بہر حال چرچ کا کہنا ہے کہ اس عمارت کے اس کی ملکیت میں آنے پر جو تنقید ہو رہی ہے وہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔
    ایک پادری نے کہا کہ ’اس عمارت کی اسلامی تاریخ کو مٹا پانا ناممکن ہے۔ یہ قرطبہ اور سپین کی تاریخ کی علامت ہے۔‘
    دنیا بھر سے اس میں لاکھوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں اور بی بی سی کے ٹام بریج کا کہنا ہے کہ سیاحوں کے لیے اس عمارت میں دلچسپی اس بات میں پنہاں ہے کہ یہ مسجد اور گرجا گھر دونوں ہے۔
    یہاں ہر سال 14 لاکھ سیاح آتے ہیں۔
    http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/05/140505_cordoba_mosque_cathedral_row_mb.shtml
     
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اخلاقیات کا تقاضہ ہے کہ یہ عمارت اپنی اصل شکل میں بحال کی جائے!
     
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی بات درست ہے لیکن انہیں کون سمجھائے ۔یہ ایک مسجد ہے اور اس سے ہمیں دلی لگاؤ ہے ۔اور اسلامی ممالک کے لیڈروں کے پاس وقت ہی نہیں ہے مذہبی یا اخلاقی باتوں کے لئے ۔وہ دن رات دولت اکھٹی کرنے میں لگے ہوئے ہیں
    جو نہ ان کے کام آئے گی نہ ان کی اولادوں کے
     
  4. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    جو قومیں اخلاقی انحطاط کا شکار ہوتی ہیں وہ وہی کچھ کرتی ہیں جس کا مظاہرہ ہم ہرروز کرتے ہیں۔
    اس وقت اکثریتی دنیا میں مغربی نظام مسلط ہے جو بالکل فرسودہ ہوچکا ہے جس میں حق کے لئے کوئی گنجائش نہیں باقی رہی بلکہ سبھی کچھ اختیار مخصوص اشرافیہ تک محدود ہوکر رہ گیا ہے۔
    اور اللہ تعالی کی سنت ہے کہ اللہ تعالی برے لوگوں کو ہمیشہ کے لئے کھلی چھٹی نہیں دیتے بلکہ ان سے آہنی ہاتھوں کے ذریعے نبٹنے کے لئے کوئی دوسری قوم بھیج دیتے ہیں۔
     
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    آج اکثر مسلمان حکمران امریکہ اور مغرب کے غلام ہیں اور اپنے اثاثوں سے مغرب اور امریکہ کے بینک بھر رہے ہیں ۔اور اپنے ملک کے عوام کو ہر سہولت سے محروم رکھا ہوا ہے ۔اور اپنے آقاؤں کے اشارے پر ناچ رہے ہیں
    اور جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں ۔جس میں عام عوام کے لئے کچھ نہیں ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں