1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سعودی خواتین

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏7 مئی 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    لمی السلیمان سعودی عرب کی لگ بھگ 20 منتخب کونسل ارکان میں سے ایک ہیں۔
    [​IMG]
     
  2. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
  3. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    خواتین کے معاملے میں تو یہ نہایت معمول کی بات ہے. ڈگری چاہے کسی بھی مضمون میں حاصل کی ہو، کام انہیں کچن کا ہی ملتا ہے. :):p
     
  4. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    اصل مسئلہ آزادی اور پابندی میں توازن قائم رکھنا ہے. بدقسمتی سے دنیا بہت سے معاملوں میں انتہا پسندی کا شکار ہے. آزادی مانگنے والے اتنی آزادی مانگتے ہیں کے بے مہار ہو جایئں اور پابند کرنے والے اتنا پابند کر دیتے ہیں کے ہلنا مشکل ہو جائے
     
  5. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    شمولیت:
    ‏16 مئی 2018
    پیغامات:
    3,161
    موصول پسندیدگیاں:
    484
    ملک کا جھنڈا:
    اب حالات بدل چکے ہیں۔
    اب خواتین کچن میں کام نہیں کرتیں، اس کے لیے انہوں نے خانساماں رکھے ہوئے ہیں۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی عرب کی پہلی تصدیق شدہ خاتو ن باکسر کا نام گینز ورلڈ ریکارڈز میں
    [​IMG]

    • العربیہ ڈاٹ نیٹ
      سعودی عرب کی 28 سالہ رشا الخمیس کو ملک کی پہلی تصدیق شدہ باکسر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔اس کے علاوہ انھوں نے دو اور سنگ میل عبور کیے ہیں۔ انھوں نے سات بڑی چوٹیوں میں سے دو کو سر کیا ہے اور وہاں اپنی ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ فٹ بال میچ کھیلا ہے۔

      رشا الخمیس کا تعلق ایک ثقافتی اور ادبی گھرانے سے ہے۔ ان کے دادا مرحوم عبداللہ بن خمیس سعودی عرب کے ایک معروف لکھاری تھے۔انھیں خود کھیل کے علاوہ جغرافیے اور فطرت سے لگاؤ ہے۔انھوں نے العربیہ کو اپنے کامیابی کے سفر کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے 2011ء میں پہلی مرتبہ باکسنگ کے دستانے پہنے تھے ۔ تب وہ امریکا کی جنوبی کیلی فورنیا یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھیں۔اس وقت سے ہی انھیں اس کھیل کا شوق پیدا ہوا تھا۔

      انھوں نے بتایا کہ ’’ میں دوسال تک ہفتے میں دو سے تین مرتبہ تربیت کے لیے باکسنگ کلب میں جاتی رہی تھی۔مجھے اس کھیل سے محبت ہو گئی تھی ۔ میں نے اس سے بہت کچھ سیکھا اور فائدہ اٹھایا ہے۔اس سے میرے کردار کی تعمیر ہوئی ، رفتار اور موثر کارکردگی کی مہارتیں سیکھیں‘‘۔

      ان کے بہ قول :’’ باکسنگ ایک دلچسپ اور خوب صورت کھیل ہے۔اس سے فرد میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے اور کسی بھی منفی توانائی کا خاتمہ ہوتا ہے، ذہن کو جلا ملتی ہیں کیونکہ ایک باکسر کو بڑی تیزی سے فیصلہ کرنا ہوتا ہے لیکن اس سب کچھ کے حصول کے ایک مضبوط قوتِ ارادی کی ضرورت ہوتی ہے‘‘۔

      تصدیقی سر ٹیفکیٹ کے لیے سفر
      رشا الخمیس نے کیلی فورنیا یونیورسٹی سے بین الاقوامی اور پبلک پالیسی مینجمنٹ میں ماسٹرز کیا تھا اور ان کے مقالے کا موضوع سعودی عرب میں خواتین کے لیے کھیلوں کی سہولیات تھا۔انھوں نے امریکا سے وطن واپسی پر ایک تقریب میں سعودی باکسنگ فیڈریشن کے صدر سے ملاقات کی اور انھیں ملک میں خواتین کی باکسنگ کی صلاحیتوں کو مہمیز دینے کے لیے بعض تجاویز پیش کی تھیں۔

      فیڈریشن کے صدر نے انھیں بتایا کہ انھیں خواتین کوچ اور ایتھلیٹس کی ضرورت ہے ۔اس کے بعد انھوں نے سعودی باکسنگ فیڈریشن کے زیر اہتمام چار ماہ تک ایک تربیتی کیمپ میں شرکت کی اور سابقہ تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے نئی مہارتیں سیکھیں ۔

      رشا نے بتایا کہ ’’ میں نے باکسنگ کے اسرار و رموز کیوبا مکتب فکر کے مطابق سیکھے اور کامیابی سے یہ تربیت مکمل کی۔اس کے بعد مجھے سرکاری طور پر باکسنگ ٹرینر کا سرٹیکیٹ جاری کردیا گیا تھا‘‘۔

      وہ اس وقت شاہ سعود یونیورسٹی میں خواتین باکسروں کو تربیت دے رہی ہیں ۔ان کی کلاس میں زیر تر بیت باکسروں کی تعداد 160 ہے اور ان سب کا جوش جذبہ دیدنی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’’ میرا خواب یہ ہے کوئی سعودی خاتون اولمپکس مقابلوں میں طلائی تمغا جیتے ‘‘۔

      رشا الخمیس نے سعودی عرب میں خواتین باکسروں کے لیے ہی یہ کارنامہ انجام نہیں دیا بلکہ 2017ء میں انھوں نے گیارہ اور سعودی خواتین کے ساتھ مل کر مراکش میں اطلس پہاڑ کی چوٹی کو سر کیا تھا۔ اسی سال جون میں انھوں نے ایک اور معرکہ سر کیا اور دنیا کے بلند ترین کھیل کے میدان پر فٹ بال کا میچ کھیلا تھا ۔انھوں نے کلی مانجرو کی چوٹی پر یہ میچ کھیلا تھا ۔ اس کی سطح سمندر سے بلندی 5714 میٹر ہے۔اس پر ان کا نام گینز ورلڈ ریکارڈ میں شامل کر لیا گیاتھا۔

      انھوں نے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی 30 خواتین کے ساتھ مل کر ایک خیراتی مقصد کے لیے ’’ مساوی کھیل کا میدان ‘‘ کے عنوان سے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
     
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    عہدحسن کامل ہالی ووڈ کی فلم میں کام کرنے والی پہلی سعودی اداکارہ
    [​IMG]
    • العربیہ ڈاٹ نیٹ
      سعودی اداکارہ اور فلم ساز عہد کامل ہالی ووڈ کی فلم ’’بی اینگ ‘‘میں کام کررہی ہیں ۔ وہ ہالی ووڈ کی کسی فلم میں کام کرنے والی پہلی سعودی اداکارہ بن گئی ہیں۔

      بی اینگ کے ہدایت کار ڈوگلس سی ولیم ہیں۔توقع ہے کہ مار دھاڑ سے بھرپور یہ امریکی فلم اس سال ریلیز ہوگی۔

      عہد کامل نے نیٹ فلیکس اور بی بی سی کی مشترکہ منی ڈراما سیریز ’’ کولیٹرل‘‘ میں بھی اداکاری کی تھی ۔یہ سیریز بی بی سی نے نشر کی تھی۔

      ان کا نام ’’ ووگ عربی میگزین‘‘ میں بعض دوسری سعودی خواتین کے ساتھ شامل کیا گیا تھا۔

      عہد کامل سعودی دارالحکومت الریاض میں 14 نومبر 1980ء کو پیدا ہوئی تھیں اور 1998ء میں امریکا منتقل ہوگئی تھیں۔انھوں نے نیویارک کی فلم اکادمی میں فلم اور اداکاری کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی تھی۔
     
  8. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی خواتین مردوں کے مقابلے میں ذیادہ تعلیم حاصل کررہی ہیں۔
    اور ہر شعبے میں کام کرنے کو ترجیح دیتی ہیں مگر سعودی معاشرہ
    جس نے کبھی بھی خواتین کو ان کا جائز مقام نہیں دیا۔ اور سعودی معاشرے کی ہر کڑی
    اس طرح بنی گئی ہے جس میں خواتین کا حق غصب کردیا جاتا ہے۔ اور انھیں ایک کموڈیٹی سے ذیادہ نہیں سمجھا جاتا۔
    تاہم بدلتے ہوئےزمانے اور عالمی بے داری کے باعث بظاہر سعودی خواتین کی آذادی کے چرچا کے لئے کچھ نہ کچھ کیا جاتا ہے۔
    مگر خواتین کی ڈرائیونگ اور پھر اکیلے سفر کرنے کی اجازت کے بعد سعودی معاشرے میں اعتدال آئے گا یا پھر شدید شدت پسندی کے امکان ہیں۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    میری رائے ہے کہ اگر شرم و حیا کے بندھن کو نا توڑا جائے تو عورت کی آزادی سے سعودی عرب کے حالات میں اعتدال آئےگا کیوں کہ اکثریت اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دینے کے متمنی ہیں
     
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    14 سالہ سعودی طالبہ کا کارنامہ، مریخ کے لئے واٹر پلانٹ پراجیکٹ تیار کر لیا

    جدہ(نیوز ڈیسک)سعودی طالبہ غلا عبدالرحمان المسعودی نے مریخ کے لئے واٹر پلانٹ پراجیکٹ تیار کر لیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی طالبہ غلا عبدالرحمان المسعودی نے خلا نوردوں اور آباد کاروں کو صاف ستھرا پانی مہیا کرنے کی خاطر مریخ پر واٹر پلانٹ پروجیکٹ تیار کردیا۔ المسعودی کا مقصد مریخ پر پانی کا مسئلہ حل کرنابھی ہے۔ عمر 14برس ہے۔ اسکا کہناہے کہ ہمیں پتہ ہے کہ کرہ ارض پر میٹھا پانی ہر آنے والے دن کم ہوتا جارہا ہے۔ ہم نے یہ بھی پڑھا اور سنا ہے کہ ناسا مریخ کی دریافت کیلئے خلا نورد بھیج رہی ہے

    جہاں پانی کا مسئلہ انکے لئے مشکل کا باعث بنا ہوا ہے۔یہی پہلو مریخ پر واٹر پلانٹ منصوبہ بنانے کا محرک بنا۔
     
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ریاض: سعودی عرب میں گیس سٹیشن پر کام کرنے والی خاتون سوشل میڈیا پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔
    [​IMG]
    تفصیلات کے مطابق 43 سالہ ’’مروت بخاری ‘‘پہلی سعودی خاتون ہیں جو گیس سٹیشن پر کام کرتی ہیں ، یہ خاتون 4 بچوں کی ماں ہیں جنہیں کچھ عرصہ قبل ہی گیس سٹیشن پر سپروائزر کے طور پر ترقی دی گئی تھی جبکہ یہ نقاب میں ہونے کے باوجود بھی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیتی ہیں۔
     
  12. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    کسی بھی معاشرے میں اسی وقت بہتری کے مواقع پیدا ہوتے ہیں جب وہاں کا قانون اور وہاں کے باشندے پورے اخلاص اور ایمانداری سے قانون کی پاسداری کریں۔
    سعودی عرب کا معاشرہ قبائلی قدروں پر قائم ہے اور وہاں آج بھی سب سے پہلے اپنا قبیلہ، پھر سعودی ہونا، پھر عرب ہونا، پھر مسلمان ہونا اور پھر انسان ہونا ہے۔
    بدقسمتی سے وہاں بادشاہت قائم رہی اور اس طرز حکومت میں شاہ سوپر ہوتا ہے بقیہ حقیر۔ اور اس قباحت نے وہاں کی جڑوں کو انسانی قدروں کے لحاظ سے کھوکھلا کردیا ہے۔
    اگر کوئی سعودی خاندان گرمیوں کی چھٹیوں کے لئے فرانس جارہا ہو تو وہ اپنی خادماؤں کو اپنے دیگر رشتہ داروں کے سپرد کرجاتے ہیں تاکہ وہ ان سے استفادہ حاصل کریں۔
    گھر میں کام کرنے والی غیر ملکی نوکرانیوں کو محض ایک بکری سے بڑھ کر کچھ نہیں سمجھا جاتا۔

    ایسا معاشرہ جو پورے کا پورا غیر ملکی کارکنان کے بل بوتے پر چل رہا ہو وہاں مقامی لوگ کس سوچ کے حامل ہوںگے۔

    مکہ المکرمہ اور مدینہ المنورہ میں صفائی کرنے کے لئے ملازمین پاکستان اور دیگر ممالک سے کیوں لئے جاتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے نام کے ساتھ خادم الحرمین لکھتے ہیں پھر حرمین کی صفائی خود کیوں نہیں انجام دیتے؟؟؟
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مال و دولت کی فراوانی تکبر میں مبتلا کر دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب تکبر میں اندھے ہو چکے ہیں
    دولت مند شخص کے ساتھ تکبر، غرور ، خدا فراموشی ، ظلم و استبداد اور بخل و اسراف جیسی آفات لگی ہوتی ہیں۔ چنانچہ دولت مند لوگوں کی آزمائش یہ ہوتی ہے کہ وہ اس دولت کی نعمت پر اللہ کا شکر ادا کریں، اس کے بندوں کی انفاق کے ذریعے مدد کریں، فلاح و بہبود کے کامو ں میں حصہ لیں، اپنی نفسیات پر تکبر کی بجائے انکساری کو حاوی کریں
    ہمار یہاں بھی وڈیروں اور جاگیرداروں نے طاقت کے بل بوتے پر لوگوں کو غلام بنا رکھا ہے لیکن مجھے اب ایسالگتا ہے کہ حالات اب کچھ بد رہے ہیں اور لوگوں میں شعور بیدار ہو رہا ہے

    حرمین شریفین کے خدام وہ ہیں جن پر اللہ کی رحمتیوں کا سایہ ہے چاہے وہ عرب ہیں پاکستانی ہیں یا کیسی بھی ملک سے انکا تعلق ہے
    پاک سر زمین کی صفائی کے لیے بھی اللہ نے پاک لوگوں کا انتخاب کر رکھا ہے
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    پاک سرزمین کی صفائی کے تانے بانے بھی انھی عربوں سے جاملتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ہا ہا ہا ہا
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    یہ ٹیلنٹ کے بجائے عریانی کی کروڑوں روپوں میں ادائیگی کرنے والی”شوبز انڈسٹری“ آپ کے خیال میں سائنس اور آرٹ کی خدمت کے لیے ہے؟ چمکتی اسکرینوں کے سامنے بیٹھے ہوؤں کے سفلی جذبات انگیز کر کے، ان کی شہوت کی بھوک میں آگ لگا کر معاشروں میں کھلا چھوڑ دیں گے تو آپ کے خیال میں عورت کو پردے کی قید سے نکال کر آزادانہ اختلاط کی اجازت دے دینے سے ان کی وحشت کی آگ بجھ جائے گی؟

    جی ہاں!
    جن کے سفلی جذبات بھڑکے ہوئے ہوں، صرف ان کی جنسی گھٹن ہی ڈھکی چھپی عورت کو دیکھ کر بھڑکتی ہوگی۔ عام انسانوں کی نظریں تو عموماً جھک جایا کرتی ہیں۔
    سیدھی طرح سے غلاظت کا کاروبار کرنے والوں کو سزا دیجیے، چاہے وہ گندی گلیوں میں چلنے والے ہوٹل ہوں، انٹرنیٹ کیفے ہوں یا شوبز کی چمکتی دنیا کے ”معززین“ جنھوں نے برہنگی اور شہوت کے مظاہرے کو آرٹ بنا کر ملین ڈالر کی رنگارنگ انڈسٹری بنائی ہے۔ ان کو سمجھائیے کہ جن سفلی جذبات کو آپ کی حسین اداکارائیں اور اداکار چمکتی اسکرینوں پرمریضانہ ذہنوں میں بھڑکاتے ہیں
     
  16. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    الله برکت دے
     
  17. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    شمولیت:
    ‏16 مئی 2018
    پیغامات:
    3,161
    موصول پسندیدگیاں:
    484
    ملک کا جھنڈا:
    مورخہ 5 جون 2018 کو پہلی دس سعودی خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس دے دیئے گئے ہیں۔
    اب سعودی عرب کی سڑکوں پر خواتین بھی گاڑی چلاتی ہوئی نظر آئیں گی۔
     
  18. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    گریٹ نیوز
     
  19. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مزید یہ بات سننے میں آئی ہے کہ خواتین نے خواتین ڈرائیورز کے لیے دوسرے ممالک سے خواتین ڈرائیورز کو نوکریاں دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے
     
  20. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:

    جو خواتین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر چکی ہیں انکا فاہدہ اگر دوسرے ممالک سے خواتین ڈرائیورز کو نوکریاں ہی دینی ہیں تو
     
  21. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہر خاتون ڈرائیونگ نہیں کرتی لیکن چاہتی ہے کہ ڈرائیور خاتون ہی ہو ان کی خواہش ہے
     
  22. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    جی بالکل
     
  23. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی خواتین انٹرنیٹ پر انوکھے کام میں مردوں پر بازی لے گئیں
    [​IMG]
    سعودی خواتین اسنیپ چیٹ کے استعمال میں سعودی مردوں پر بازی لے گئیں، سعودی عرب میں 6.5ملین خواتیناور 5.5ملین مرد حضرات اسنیپ چیٹ استعمال کررہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تازہ ترین جائزے سے پتہ چلا ہے کہسعودی خواتین اسنیپ چیٹ کے استعمال میں سعودی مردوں پر بازی لے گئیں۔

    یہ جائزہ ایک اسپیشلسٹ ادارے نے تیار کرایا ہے۔ جائزہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مملکت میں اسنیپ چیٹ استعمال کرنے والے سرگرم افراد 14ملین ہیں۔ 12ملین عربی زبان کے ہیں۔ 6.5ملین خواتین اور 5.5ملین مرد حضرات اسنیپ چیٹ استعمال کررہے ہیں۔
     
  24. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی خواتین ہواباز بننے لگیں
    17 جولائی ، 2018
    [​IMG]

    ریاض...آکسفورڈ اکیڈمی سعودی خواتین کو ہوابازی کی تربیت دیگی۔ سیکڑوں درخواستیں اکیڈمی کو موصول ہوگئیں۔ ستمبر میں ہوابازی کی کلاسیں شروع ہوجائیں گی۔ اکیڈمی نے مشرقی ریجن کے معروف شہر دمام میں اپنی نئی شاخ قائم کرلی۔ یہ اکیڈمی 300ملین ڈالر کی لاگت کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اس کے تحت طیاروں کی اصلاح و مرمت کا اسکول اور ہوائی اڈے پر ہوابازی کی مشق کیلئے بین الاقوامی مرکز قائم کیا جائیگا۔ 3سالہ کورس اور تربیتی پروگرام ہوگا۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں