1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سرکاری ملازمین نے بجٹ مسترد کر دیا، ایپکا کا ہڑتال کا اعلان

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏13 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    لاہور (خبر نگار + سپیشل رپورٹر + سٹی رپورٹر + سٹاف رپورٹر + کامرس رپورٹر) سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر وفاقی بجٹ کو مسترد کر دیا۔ ایپکا کے صوبائی صدر محمد افضل نے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے عوام دشمنی، غریب دشمن بجٹ قرار دیا ہے اور آج سے بجٹ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آج سے ہڑتال کی جائے گی۔ ایپکا نے بجٹ کو صنعتکاروں اور تاجروں کا بجٹ قرار دیا ہے۔ نذر حسین کورائی، سینئر نائب صدر نفیس جاوید مانگٹ، مرکزی فنانس سیکرٹری محمد سلیم شیخو، رانا عدنان کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا لہٰذا 14 جون کو سرکاری ملازمین کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں مستقبل کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ ریلیف نہ دیا گیا تو لانگ مارچ کریں گے۔ پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر ملک اعجاز نے کہا ہے سرکاری ملازمین کے لئے پاکستانی تاریخ کا سیاہ ترین بجٹ ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کر کے ان کو زندہ درگور کرنے کی کوششیں کی گئی۔ عظیم باری نے کہا ہے اب وزیر اعلیٰ وفاقی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ملازمین کے ساتھ مل کر احتجاج کریں۔ پرویز اختر نے کہا کہ چھوٹے سرکاری ملازمین وفاقی حکومت کے اس فیصلے سے مایوس ہو گئے۔ ایم ایچ طاہر نے اعلان کیا ہے کہ اسلام آباد سیکرٹریٹ سمیت چاروں صوبائی سیکرٹریٹ میں احتجاجی تحریک 21 جون سے شروع کی جائے گی۔ ہڑتالی کیمپ آج سے لگا دیا جائے گا۔ سلیم خان، نسیم الغنی، محمود بٹ، خالد گجر، طارق گل سول سیکرٹریٹ ایمپلائز کے عہدے داروں نے بجٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر ریلوے ملازمین کی نمائندہ تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پہلے ہی بجٹ میں ا نتخابی مہم کے دوران کئے گئے وعدوں سے منکر ہو گئی، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں میں ا ضافہ نہ کرنا کسی ظلم سے کم نہیں، ملازمین پہلے ہی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں اس صورتحال میں ان کی تنخواہوں میں اضافہ کر کے انہیں مشکلات کی دلدل سے نکالا جا سکتا تھا جبکہ اس بجٹ میں سرکاری ملازمین کے زخموں پر نمک ڈالا گیا ہے اور مزدور دشمن پالیسی کو اپنایا گیا جس کے خلاف جلد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے جبکہ ریلوے کو کارپوریشن میں تبدیل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار ریلوے ایمپلائز پریم یونین کے صدر حافظ سلمان بٹ، ریلوے کلیریکل سٹاف ایسوسی ایشن کے مر کزی رہنما خالد پرویز، ریلوے ورکرز یونین سی بی اے کے چیئرمین راجہ زاہد خان اور ریلوے پریم یونین سی بی اے لاہور ڈویژن کے صدر علی مردان نے بجٹ کے حوالے سے گفتگو کے دوران کیا۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں