1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سرزمینِ اسراء ومعراج: فلسطین

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از احتشام محمود صدیقی, ‏15 جنوری 2012۔

  1. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    سرزمینِ اسراء ومعراج: فلسطین

    مسلمانوں میں فلسطین اورشہرقدس کے ممتازمقام ومرتبہ کے تعلق سے کوئی اختلاف نہیں ہے، مسلمانوں کا اس بات پراتفاق ہے کہ شہرقدس اوراس کے اطراف کے علاقوں کومندرجہ ذیل اسباب کی بناپرفضیلت حاصل ہے :
    برکتوں والی سرزمین
    قرآن کریم میں پانچ مرتبہ لفظ ۔ بارکنا۔ ہم نے برکت نازل فرمائی ، استعمال ہواہے،اور پانچوں مرتبہ یہ لفظ شہرقدس سے متعلق ہے، یہ آیتیں مندرجہ ذیل ہیں :
    ۔ الذی بارکناحولہ ۔ الاسراء ۱
    جس کے آس پاس ہم نے برکت نازل کی ہے
    ۔ ونجیناہ ولوطا الی الأرض التی بارکنافیھاللعالمین الانبیاء 71
    ہم ان ابراہیم کو اور لوط کونجات دے کراس سرزمین لے گئے جہاں ہم نے دنیاوالوںکے لیے برکت نازل کی ہے۔
    ۔ وأورثناالقوم الذین کانوایستضعفون مشارق الأرض ومغاربھاالتی بارکنافیھا الاعراف 137
    اورہم نے ان لوگوں کو جن کو کمزورسمجھاجاتاتھازمین کے مشرق ومغرب کے اس حصہ کاوارث بنادیاجس میں ہم نے برکت دی ہے
    ۔ ولسلیمان الریح عاصفۃ تجری بأمرہ الی الأرض التی بارکنافیھا الانبیاء 81
    اورہم نے سلیمان کے لیے ہوائیں مسخرکردی جواس کے حکم سے اس زمین کی طرف چلتی ہیں جہاں ہم نے برکت نازل کی ہے ۔
    ۔ وجعلنابینھم وبین القری التی بارکنافیھاقری ظاہرۃ سبا 18
    اورہم نے ان کے درمیان اوران گاؤوں کے درمیان ظاہری گاؤں بنادیے جہاں ہم نے برکت نازل کی ہے۔
    حضرت داؤد، حضرت سلیمان اورعیسی علیہم السلام وغیرہ انبیاء کی بعثت کی سرزمین ہونے کی وجہ سے شہرقدس اورفلسطین بابرکت سرزمین ہے، یہ سرزمین ملائکہ کے اترنے کی جگہ ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سرزمین شام میں کیاہی بھلائی ہے،سرزمین شام میں کیاہی بھلائی ہے! صحابہ نے دریافت کیا: یارسول اﷲ ! اس کی یہ خصوصیت کیوںہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اﷲکے فرشتے اسی سرزمین پراپنے پرپھیلائے ہوئے ہیں۔
    فلسطین میں بہت سے انبیاء آرام فرماہیں، ان میں ابوالأنبیاء ابراہیم علیہ السلام بھی ہیں، ان کی قبر الخلیل شہر میں مشہورومعروف ہے، بعض انبیاء نے اپنے جسد مبارک کو وہیں دفن کرنے کی وصیت کی تھی اوربعض انبیاء نے اﷲتعالی سے دعاکی تھی کہ اس سرزمین سے قریب کہیں ان کی تدفین ہو، جیساکہ حضرت موسی علیہ السلام کے بارے میں مروی ہے، امام نووی فرماتے ہیں : جہاں تک حضرت موسی علیہ السلام کی مقدس سرزمین سے قریب دفن ہونے کی دعاہے، وہ اس کی فضیلت اوراس میں مدفون انبیاء کرام کی عظمت کی وجہ سے تھی ، اسی سرزمین پرمحشرکا میدان ہوگا، یہیں سے لوگوں کودوبارہ اٹھایاجائے گا، امام احمد رحمۃ اﷲعلیہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی باندی میمونہ بنت سعدرضی اﷲعنہا سے روایت کی ہے کہ میں نے دریافت کیا : اے اﷲکے نبی ! ہمیں شہرقدس کے بارے میںبتائیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا : یہ محشراوردوبارہ اٹھائے جانے کی سرزمین ہوگی ، اسی طرح یہ حساب وکتاب والی سرزمین ہے، ابوعبداﷲ منہاجی فرماتے ہیں : قیامت کے دن شہرقدس میںمیزان قائم کیاجائے گااوراسرافیل شہرقدس میں صورپھونکیں گے اورلوگ شہرقدس ہی سے جنت اورجہنم میں تقسیم ہوجائیں گے، علامہ ابن جوزی فرماتے ہیں کہ حضرت کعب رضی اﷲعنہ نے فرمایا : حساب کتاب شہرقدس میں ہوگا ۔
    پہلا قبلہ
    نمازفرض ہونے کے بعدسے تحویل قبلہ کاحکم نازل ہونے تک مسلمان ۱۶ماہ تک مسجداقصی کی طرف رخ کرکے نمازپڑھتے رہے، جب آیت تحویل قبلہ نازل ہوئی تو کعبۃ اﷲکی طرف رخ کیاجانے لگا، ومن حیث خرجت فول وجھک شطرالمسجدالحرام وحیث ماکنتم فولواوجوھکم شطرہ ۔
    تیسراسب سے عظیم ومقدس شہر
    اسلام میں تین شہربڑے مقدس ومعظم ہیں: مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اورشہر قدس، حضرت ابوہریرہ رضی اﷲعنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:صرف تین مساجدکاسفرکیاجاسکتاہے : مسجدحرام، مسجداقصی اور میری اس مسجد کا ، اسلام نے مسجدحرام میں نمازکاثواب ایک لاکھ نمازوںکے بقدر، مسجد نبوی میں ہزارنمازوںکے بقدراورمسجداقصی میں پانچ سونمازوںکے بقدرقراردیا ہے۔
    سرزمینِ اسراء اورمعراج
    اسلام میں اسراء اورمعراج کے واقعہ کی بڑی اہمیت ہے، اسی میں نمازفرض کی گئی، اسی سفرمیںرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام انبیاء کی امامت کی، اس میں بہت سے اسرار و معانی پوشیدہ ہیں، ان میں سب سے زیادہ اہم بنی اسرائیل سے اس نئی امت اورنئے پیغام میں دینی قیادت کی منتقلی ہے، وماأرسلناک الارحمۃ للعالمین ،ہم نے آپ کودونوں جہاںکے لیے رحمت بناکربھیجاہے، قرآن کریم نے بھی واقعہ اسراء اور معراج کاتذکرہ ان الفاظ میں کیاہے :سبحان الذی أسری بعبدہ لیلامن المسجدالحرام الی المسجدالأقصی الذی بارکناحولہ،وہ ذات پاک ہے جواپنے بندے کورات کے وقت مسجدحرام سے مسجداقصی لے گئی جس کے اطراف میں ہم نے برکت نازل کی ہے ۔ واقعہ اسراء ومعراج کی اس دین کے متبعین کے دلوں میںبڑی عظمت اوراحترام ہے،یہ مسجداقصی اورمسجدحرام کے روحانی ربط وتعلق پر دلالت کرتے ہیں، ڈاکٹرمصطفی سباعی کہتے ہیں : مسجدحرام کامسجداقصی سے تعلق ایک شرف کادوسرے شرف سے تعلق ہے، تاریخ کے طویل زمانوں تک مسجداقصی رسولوں کاگہوارہ اورمرکزرہاہے اورنبوت وبعثت کی جگہ رہی ہے، اسی وجہ سے ان دونوںعلامتوںسے آزادی کے قافلوں کاچلنااوران دونوںمسجدوںسے ایمان کی ٹکڑیوں کانکلناضروری ہے تاکہ گمراہ دنیااورسرگرداں انسانیت ایمانی نوراوراسلامی پیغام کے ذریعہ ہدایت حاصل کرے اورراہ راست پر آجائے۔
    جہاداوررباط کی سرزمین
    بہت سی احادیث کریمہ میں ہمیں بتایاگیاہے کہ یہ سرزمین جنگوں کامیدان بنے گی اوروہاں رہنے والااﷲ کے راستہ کامجاہداورمحافظ ہوگا، امام طبری نے ابودرداء رضی اﷲعنہ کے حوالہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اہل شام، ان کی بیویاں، ان کی اولاد، ان کے غلام اورباندیاںسب جزیرۃ العرب کے کنارے تک اﷲ کے راستہ کے محافظ ہیں، جوکوئی اس علاقہ کے کسی بھی شہر میں سکونت اختیارکرلے وہ اﷲ کے راستہ کامحافظ ہے اورجوکوئی کسی سرحدپرسکونت اختیارکرے وہ مجاہدہے‘‘۔
    امام احمدرحمۃ اﷲعلیہ نے ابوامامہ رضی اﷲعنہ سے مرفوعاً روایت کیاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہرزمانہ میں میری امت کاایک گروہ حق کاطرف داراوراپنے دشمنوں پرغالب رہے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے گی اوروہ اسی حال میںرہیں گے، سوال کیاگیا : اے رسول اﷲ ! وہ کہاںرہیںگے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : شہرقدس اوراطراف شہرقدس میں۔
    اسلام کابنیادی مرکز
    سرزمین فلسطین انبیاء اورصالحین کی پناہ گاہ شمارکی جاتی ہے، جوآزمائشوں اورفتنوں میں شدت پیداہونے کی صورت میں اس کی طرف ہجرت کرتے ہیں اور وہاں پناہ لیتے ہیں، ابراہیم علیہ السلام اوران کے بھتیجے حضرت لوط علیہ السلام کے لیے جب عراق میں دین کی دعوت وتبلیغ دشوارہونے لگی توہجرت کرکے یہیں آئے، فرعون اوراس کے لشکرکی ظلم وزیادتی جب حدسے بڑھ گئی توحضرت موسی علیہ السلام نے شہرقدس کارخ کیا،اس سرزمین کایہی امتیازرہاہے، سلمہ ابن نفیل رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اسلام کابنیادی مرکزگھرشام ہے ، حضرت عبداﷲ بن عمرورضی اﷲعنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے دیکھاکہ پوراکا پوراقرآن میرے تکیہ کے نیچے سے چھین لیاگیا، پھرمیں نے آگے کی طرف دیکھاتو کیادیکھتاہوں کہ ایک نوراس کوشام کی طرف لے جاتاہے، سن لو!جب فتنے عام ہوجائیں توایمان شام میں رہے گا۔
    شہداء کی سرزمین
    شہداء کے خون سے کوئی اسلامی سرزمین اتنی سیراب نہیں ہوئی ہے جتنی سرزمین اسراء اورمعراج ہوئی ہے، صحابہ رضوان اﷲعلیہم اجمعین کی قیادت میںابتدائی حملوں کے وقت سے ہی فلسطین کی سرزمین پاکیزہ خون سے سیراب ہورہی ہے، اجنادین، فحل اورقیساریہ کی جنگوںمیں صحابہ کی بڑی تعدادشہید ہوئی، اورنورالدین زنگی ان کی اولاداورصلاح الدین ایوبی اوران کے اہل خاندان کی قیادت میںفلسطینی سرزمین سے صلیبیوںکوپاک کرنے والی جنگوں میںاﷲ کے راستہ میں ہزاروں پاک طینت روحوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیاہے، اورعین جالوت میں تاتاریوں کے ساتھ جنگ میں مسلمانوں کاپاکیزہ خون بہاہے، اس صدی کی آخری چاردہائیوں سے فلسطین میں مسلسل خون بہہ رہاہے اورشہداء کے قافلے اﷲ کے حضورحاضری دے رہے ہیں۔
    ان اسباب اوران کے علاوہ دوسرے اسباب کی بناء پر فلسطین مسلمانوں کے نزدیک مقدس سرزمین تھی، اب بھی ہے اور قیامت تک رہے گی، اس کی اپنی اہمیت اورمقام ہے، مؤمنین کے دل اس کی طرف لپکتے ہیں، وہ اس کادفاع کرتے ہیںاوراپنے خون سے اس کوسیراب کرتے ہیں، یہی حال ماضی میں بھی تھااورقیامت تک رہے گا۔

    تحریر:مصطفی محمد طحان ترجمہ: عبدالحمید اطہر رکن الدین ندوی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سرزمینِ اسراء ومعراج: فلسطین

    اللہ کریم سے دعا ہے کہ ہماری فلسطینی بھائیوں کو اور اس عظیم سرزمین کو دشمن طاقتوں کے پنجہ سے نجات عطا فرمائے۔
    آمین
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سرزمینِ اسراء ومعراج: فلسطین

    سبحان اللہ۔ جس شئے کو بھی محبوبان الہیہ سے کوئی نسبت ہوجائے وہ بابرکت و سعید ہوجاتی ہے۔
     
  4. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سرزمینِ اسراء ومعراج: فلسطین

    سبحان اللہ۔جزاک اللہ ۔۔۔اللہ پاک ہمارے فلسطین پر خصوصی رحم و کرم فرمائے۔۔آمین
     
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں