1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سرد موسم سے نبردآزما قطبی لومڑی

Discussion in 'متفرقات' started by intelligent086, Jan 16, 2020.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر

    Joined:
    Apr 28, 2013
    Messages:
    7,273
    Likes Received:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    سرد موسم سے نبردآزما قطبی لومڑی
    upload_2020-1-16_4-5-37.jpeg
    رضوان عطا
    ہمارے ہاں کے قصے کہانیوں میں لومڑی کو چالاک اور مکار جانور کے روپ میں پیش کیا جاتا ہے۔ جہاں ہر طرف برف ہی برف ہو وہاں لومڑی کو زندہ رہنے کے لیے چالاکی کا کچھ نہ کچھ سہارا تو لینا ہی پڑتا ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے ماحول میں انہیں کھانے کے لیے کم و بیش جو کچھ ملتا ہے، کھا جاتی ہیں۔ قطب شمالی میں پائی جانے والی لومڑی کو قطبی لومڑی یا سفید لومڑی کہتے ہیں۔ یہ تقریباً پورے قطب شمالی میں پائی جاتی ہے۔ پوری طرح نمو پا چکی بالغ لومڑی تقریباً 20 سے 24 انچ لمبی ہوتی ہے۔ اس لمبائی میں دم کو شامل نہیں کیا گیا جو 12 انچ لمبی ہوتی ہے۔ اس کا وزن عموماً تین سے آٹھ کلوگرام ہوتا ہے۔ ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کی قطبی لومڑی کے کان چھوٹے اور گول ہوتے ہیں، ناک بھی چھوٹا ہوتا ہے اور پاؤں پر پشم کی تہ ہوتی ہے۔ یہ جس خطے میں رہتی ہے وہاں سرما میں اوسط درجہ حرارت منفی 28 سینٹی گریڈ ہوتا ہے جو منفی 50 تک بھی گر سکتا ہے۔ اس خطے کے بعض جانور سرما کا مقابلہ کرنے کے لیے کسی پناہ گاہ میں عالم غنودگی یا ہائبرنیشن میں چلے جاتے ہیں لیکن قطبی لومڑی ایسا نہیں کرتی، یہ صرف اپنی سرگرمی کم کر لیتی ہے تاکہ جسمانی توانائی کی بچت ہو سکے۔ اس کے علاوہ یہ سردی سے بچنے کے لیے ایک خاص انداز میں سکڑ کر لیٹتی ہے جس میں اس کی لمبی دم اس کے گرد لپٹ جاتی ہے اور سر اور ٹانگیں جسم میں گھس جاتی ہیں۔ قطبی لومڑی زمین میں سوراخ بنا کر رہتی ہے۔ اسے جو جانور یا پودا میسر آتا ہے، اسے کھاتی ہے۔ یہ اکثر قطبی ریچھوں کا پیچھا کرتی ہے تاکہ ان کے شکار سے جو بچ جائے وہ کھا لے۔ گرمیوں میں اس کا زیادہ تر شکار چوہوں کی نسل کے جانور بنتے ہیں البتہ یہ پرندوں کو بھی پکڑتی ہے۔ سرما میں قطبی لومڑی پرندوں کا شکار کرتی ہے۔ بعض اوقات یہ رینڈیر کا شکار بھی کر لیتی ہے جو خاصا بڑا جانور ہے۔ اس کے علاوہ اس موسم میں چوہے وغیرہ کھاتی ہے۔ بڑے گوشت خور جانور جیسا کہ قطبی ریچھ اور بھیڑیے اسے اپنی غذا بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ سنہری عقاب بھی ان کے پیچھے پڑ رہتے ہیں۔ اسے انسان بھی شکار کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ سال میں ایک بار اپریل سے جون کے دوران بچے دیتی ہے اور زیادہ سے زیادہ 20 دیتی ہے۔ بچے ڈیڑھ ماہ تک ماں کے ساتھ رہتے ہیں اور اس کے بعد انہیں اسی برس ستمبر یا اکتوبر سے اپنی زندگی اپنے سہارے گزارنے کا آغاز کرنا ہوتا ہے۔ بچے نو سے دس ماہ میں بالغ ہو جاتے ہیں۔ چڑیا گھروں میں قطبی لومڑی دس برس تک زندہ رہتی ہے جبکہ جنگل میں ان کی اوسط عمر تین برس ہوتی ہے۔ قطبی لومڑی کی آبادی خاصی ہے اور اسے ناپید ہونے کا خطرہ ظاہر نہیں کیا جاتا۔ قطب شمالی کے مقامی لوگ اس کی کھال اور پشم کے لیے اس کا شکار کرتے ہیں۔​
     

Share This Page