1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ستاروں اور درختوں کو میرا پیغام دے دو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زوہا, ‏26 اکتوبر 2011۔

  1. زوہا
    آف لائن

    زوہا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2011
    پیغامات:
    104
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ستاروں اور درختوں کو میرا پیغام دے دو
    [​IMG]


    ستاروں کو

    میرا یہ پیغام دے دو

    چمکتے رہیں‌وہ

    کہ اُن کے چمکنے سے اس اَرض پر

    غم رسیدہ دلوں‌کو امیدیں‌ہیں ملتی

    درختوں کو

    میرا یہ پیغام دے دو

    وہ پھولوں سے اپنے بدن کو سجاتے رہیں‌

    کہ انہی سے

    زمیں پر تھی آنکھوں کے خواب

    رنگ ہیں‌چُراتے

    سمندر کی لہروں کو

    نہروں‌ کو، دریائوں کو اور جھرنوں کو

    میرا یہ پیغام دے دو

    وہ چلتے رہیں‌

    کہ انہی سے جہاں‌میں‌

    تھکے پاؤں‌ درسِ جہد لیتے ہیں!


    شاعر : سلمان سعید

    کتاب : درد سے بوجھل ہوا

     
  2. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ستاروں اور درختوں کو میرا پیغام دے دو

    خوبصورت نظم ہے ۔۔شکریہ زوہا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں