1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سائیڈ ایفکٹ سے بچاوَ

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از معظم, ‏8 فروری 2008۔

  1. معظم
    آف لائن

    معظم ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2008
    پیغامات:
    50
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    بسمہ سبحانہ

    پیش لفظ
    خدا کا شکر ہے کہ اس نے آپ کی خدمت میں مجھے ''آج کی میڈیکل پریکٹس'' پیش کرنے کا موقع عنایت فرمایا. دنیا کے سبھی ممالک میں طب ایلوپیتھی نے ہنگامہ خیز انقلاب برپا کردیا ہے. طب ایلوپیتھی میں ایسی ایسی دوائیں ایجاد ہو چکی ہیں جن کے ذریعے مشکل سے مشکل امراض کوتھوڑے ہی وقت میں دور کیا جا سکتا ہے۔
    ہندوستان کی اکثر آبادی دیہاتوں میں واقع ہے جہاں میڈیکل کالجوں سے فارغ التحصیل ڈاکٹرجانا پسند نہیں کرتے اور ایسی جگہوں پر زیادہ تر پرائیویٹ میڈیکل پریکٹیشنر ہی کام کرتے ہیں، جنھیں آسان زبان میں موجودہ دور کی نئی طبی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اردو زبان میں کوئی ایسی کتاب نہ ہونے کی وجہ سے ان کی یہ ضرورت پوری نہیں ہو پاتی ہے. ایسے لوگوں کی موجودہ ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے طبی تصنیفات و تالیفات کی دنیا میں قدم رکھا ہے اور چند کتابوں کی جیسے ''آج کی میڈیکل ڈکشنری''، ''نسوانی مرضیات اور قبالت''، ''اردو معالجاتی اشاریہ'' اور'' آج کی کلینیکل پیتھالوجی''وغیرہ کی تالیفات اپنے آخری مراحل کو طے کر رہی ہیں اور عنقریب یہ کتابیں شایع ہوکر آپ کے ہاتھوں میں ہوں گی۔
    ''آج کی میڈیکل پریکٹس'' جو کہ اس وقت آپ کے ہاتھوں میں ہے، یہ ہماری پہلی تالیف ہے. اس کتاب میں پوری کوشش یہ رہی ہے کہ اردو داں ڈاکٹروں کے لئے ماڈرن طبی معلومات کا نجوڑ پیش کیا جائے. اس کتاب میں آئے دن اور اکثر و بیشتر ہونے والے امراض، ان کے اسباب و علامات اور پیٹینٹ دواؤں سے ان کا معالجہ لکھ دیا گیا ہے. آپ کی سہولت کے لئے ہر دوا کا اردو نام، اس کے بعد فارمولا اور بریکٹ میں انگریزی نام لکھا گیا ہے، تاکہ دوا دستیاب نہ ہونے پراس کی جگہ اسی فارمولے کی کوئی دوسری دوا تجویز کی جا سکے۔
    اس کتاب کو مزید مفید بنانے کے لئے قارئین کی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی درخواست کے مطابق اگلے ایڈیشن میں اضافات کئے جائیں گے۔
    حتیٰ الامکان ہم کوشش کریں گے کہ آپ کی فرمائش کے مطابق ترمیم اور اضافات کے ساتھ اگلا ایڈیشن شایع کریں، اگر چہ ہم نے اس کتاب میں وہ سب پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس کی آپ ایک لمبے عرصے سے ضرورت محسوس کر رہے تھے۔


    محمد معظم جاوید حیدری
    صدر منیر میڈیکل ریسرچ سینٹر
    پورہ معروف پوسٹ کرتھی جعفرپور ضلع مٔو یوپی۔ انڈیا
    moazzamhaidari@yahoo.com
    جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
    دوا استعمال کرنے کے بارے میں ضروری معلومات
    استعمال کی جانے والی سبھی دواؤں کو خوب سوچ سمجھ کر مناسب مقدار میں قاعدے کے مطابق استعمال کرنا چاہیے. مریض یا مریض کی دیکھ بھال کرنے والے کودوا دیتے وقت طریقہ استعمال اچھی طرح سمجھا دیں۔
    جن دواؤں کی مدت تمام ہو گئی ہو انھیں ہرگز استعمال نہ کریں۔
    دواؤں کو صاف جگہوں، الماریوں اور شیشے کی پٹی لگی ہوئی ریکوں میں رکھیں جہاں نور پوری طرح سے جاسکے۔
    زہریلی دوا ہمیشہ الگ اور اندر الماری میں رکھیں. اس الماری اور ہر دوا کی شیشی ، بوتل ، بکس پر سرخ روشنائی سے لفظ زہر (Poison) کا لیبل لگا دیں. اس کی کنجی ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔
    مالش کرنے، لگانے اور آنکھوں کی بیماریوں کے لوشن نیلی شیشیوں میں کارک سے بند کر کے رکھیں۔
    امونیا دار دوا کھلی رہنے سے اپنی طاقت کھو دیتی ہے، اس لئے انھیں ربر کی مضبوط کارک والی بوتلوں میں رکھیں۔
    اسپرٹ ایتھر نائٹروسی کو رنگین بوتل میں کم مقدار میں الکلی ملا کر اور روشنی سے بچا کر رکھا جائے. جہاں تک ہو سکے سیرم، الکزر، لنکٹس، ڈراپس، لکوڈ، سسپنشن، لکر وغیرہ دوائیں عنبر یا ڈارک براؤن رنگ کی شیشیوں یا بوتلوں میں رکھیں. انھیں تیز روشنی یا آفتاب کی شعاعوں سے بچائیں۔
    سبھی اینٹی بایوٹک دوائیں چاہے وہ بروڈ اسپکٹرم(Broad spectrum) کی ہوں یا نیرو اسپکٹرم (Narrow spectrum) کی ہوں، کو ریفریجریٹر یا کولڈ اسٹوریج میں کے اندر رکھیں۔
    سوڈا سلف، سوڈا سیلی سیلاس، پوٹاشیم برومائیڈ، فیرٹ کونین سائٹریت وغیرہ دوائیں جو نمی کو کھینچ لیتی ہیں، رطوبت سے بچا کر مضبوط کارک کی شیشیوں میں رکھیں۔
    طیار (Volatile)دوائیں جیسے کلوروفارم، ایتھر، الکحل یا ہائیڈروجن پروکسائیڈ، لائیکر امونیا فورٹ(Liquor amonia fort) وغیرہ کے کارک پر تھوڑا ساپگھلا ہوا موم ڈالکر شیشی کا کارک اس طرح بند کرنا چاہیے کہ کارک بند ہونے کے بعد موم انھیں اچھی طرح سیل کردے جس سے دوا کے زور سے کارک نہ اڑ سکے۔
    دوا کی پڑیا ایسے کاغذوں میں باندھیں جن پر باہری نمی کا اثر نہ ہوسکے. مکسچر بناتے وقت سب سے پہلے ٹنکچر، اسپرٹ اور لکر ڈالیں. اس کے بعد سیرپ اور آخر میں زہریلی دوائیں جیسے آرسینک، اسٹرکنین، اکونائٹ وغیرہ ملانی چاہیے. کوئینین سلف دار مکسچر بناتے وقت سب سے پہلے کوئینین اور ایسڈ کو ملا کر سولیوشن بنا لیں. اس کے بعد دوسری دواؤں کو پانی میں ملا کر اس محلول کے ساتھ ملا دیں. روغنی دوا کو مکسچر میں ملانے پر گوند کا محلول، الکلی اور روغنی دوا کا ایملشن بنا کر ملا سکتے ہیں۔
    مکسچر کو نئی شیشی میں ڈالکر مقدار کا نشان لگا کر شیشی کو پونچھ لیں۔
    کچھ مخصوص دواؤں کی شدید اور معمولی الرجی اور ری ایکشن کا علاج
    کئی حساس مریض ایسے ہوتے ہیںجن کو کوئی خاص دوا جیسے پینی سیلین، ایمپی سیلین، ٹٹراسائیکلین، ارتھرومائی سین، کلوکساسیلین، سیفالکسین وغیرہ اینٹی بایوٹک دواؤں کا انجکشن لگانے سے یا براہ دہن استعمال کرنے سے یا پاؤڈر اور مرہم کے خارجی استعمال سے ان میں ایک قسم کی چڑھ پیدا ہوجاتی ہے جو بہت تکلیف دہ ہوتی ہے. کوئینین وغیرہ کو کھا لینے پر، بعض کو زیادہ مقدار میں کھا لینے پر کان بجنا، بہرا پن، نیند نہ آنا، وغیرہ جیسی تکلیفیں اکثر ہوجاتی ہیں اور پوٹاشیم آیوڈائیڈ کی تھوڑی مقدار جیسے ٦٠ ملی گرام کھا لینے پر بعض حساس لوگوں کو نزلہ ہوجاتا ہے، پتی اچھلنا، جلدی سوزش، سرخ بادہ، ورم غار الانف، انفی بہاؤ، ضیق النفس، سردی زکام، سوکھی کھانسی وغیرہ جیسی علامات، خارش اور جلن وغیرہ ہوجاتی ہیں۔
     
  2. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    بہت مفید مضامین پوسٹ کر رہے ہیں‌جناب

    سلسلہ جاری رکھیے گا
     
  3. ڈاکٹر نسرین
    آف لائن

    ڈاکٹر نسرین ممبر

    شمولیت:
    ‏20 مئی 2008
    پیغامات:
    159
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بیچارے کا اکاونٹ بند کر دیا گیا ہے، کچھ پوچھنا ہے تو آپ ان کے آئی ڈی پر میل کریں۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اتنا افسوس تو اس بیچارے ڈاکٹر کو نہیں ہوا ہوگا جس قدر ڈاکٹر صاحبہ کو ہورہا ہے
    اور انکی مزید ایڈورٹائز کے لیے مفید مشورے بھی دیے جارہے ہیں :201:
     
  5. ڈاکٹر نسرین
    آف لائن

    ڈاکٹر نسرین ممبر

    شمولیت:
    ‏20 مئی 2008
    پیغامات:
    159
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    امراض کی جستجو کرتے ہوئے اس فورم تک پہنچی تو معلوم ہوا کہ وہ خدا حافظ کر چکے ہیں تو بہت سی معلومات حاصل کرنی تھی ان سے، اب تو یہ ممکن نہیں، تو دکھ کی بات ہی ہے؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں