1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زندگی کی راہوں میں رنج و غم کے میلے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏10 اکتوبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    زندگی کی راہوں میں رنج و غم کے میلے ہیں
    بھیڑ ہے قیامت کی پھر بھی ہم اکیلے ہیں
    گیسوؤں کے سائے میں ایک شب گزاری تھی
    آج تک جدائی کی دھوپ میں اکیلے ہیں
    سازشیں زمانے کی کام کرگئیں آخر
    آپ ہیں اُدھر تنہا، ہم اِدھر اکیلے ہیں
    کون کس کا ساتھی ہے، ہم تو غم کی منزل ہیں
    پہلے بھی اکیلے تھے، آج بھی اکیلے ہیں
    اب تو اپنا سایہ بھی کھوگیا اندھیروں میں
    آپ سے بچھڑ کے ہم کس قدر اکیلے ہیں
    (صبا افغانی)​
     
    پاکستانی55، انیسه ظفر اور دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔ بہت عمدہ
     
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب!
    مطلع، پہلا شعر اور مقطع عمدہ ہیں۔

    نوٹ: افغانی مردوں کا نام صبا بھی ہوتا ہے کیا؟
     
    نظام الدین اور انیسه ظفر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. انیسه ظفر
    آف لائن

    انیسه ظفر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 دسمبر 2014
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    145
    ملک کا جھنڈا:
  5. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    سازشیں زمانے کی کام کرگئیں آخر
    آپ ہیں اُدھر تنہا، ہم اِدھر اکیلے ہیں
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    بہت شاندار کلام ہے نظام بھائی
     
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں