1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زرا سی دیر کو منظر سُہانے لگتے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمداحمد, ‏21 نومبر 2008۔

  1. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    غزل

    ذرا سی دیر کو منظر سُہانے لگتے ہیں
    پھر اُس کے بعد یہی قید خانے لگتے ہیں

    میں سوچتا ہوں کہ تو دربدر نہ ہو، ورنہ
    تجھے بھلانے میں کوئی زمانے لگتے ہیں

    کبھی جو حد سے بڑھے دل میں تیری یاد کا حبس
    کھلی فضا میں تجھے گنگنانے لگتے ہیں

    جو تو نہیں ہے تو تجھ سے کئے ہوئے وعدے
    ہم اپنے آپ سے خود ہی نبھانے لگتے ہیں

    عجیب کھیل ہے جلتے ہیں اپنی آگ میں ہم
    پھر اپنی راکھ بھی خود ہی اُڑانے لگتے ہیں

    یہ آنے والے زمانے مرے سہی، لیکن
    گذشتہ عمر کے سائے ڈرانے لگتے ہیں

    نگار خانہء ہستی میں کیسا پائے ثبات
    کہیں کہیں تو قدم ڈگمگانے لگتے ہیں

    سلیم کوثر
     
  2. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ محمد احمد بھائی
    بہت خوبصورت غزل ہے

    امید ہے آپ سے مزید اچھا کلام سننے کو ملتا رہے گا
    :flor:
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب جناب۔۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب احمد بھائی ۔
    عمدہ انتخاب ہے۔ ماشاءاللہ
     
  5. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ساگراج، مبارز اور نعیم صاحب

    انتخاب کی پسندیدگی کے لئے ممنون ہوں۔

    خوش رہیے!
     
  6. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    احمد جی ۔ آپ کا حسنِ انتخاب خوب ہے :a180:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں