1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

روشنی چاہیے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نذر حافی, ‏22 مئی 2013۔

  1. نذر حافی
    آف لائن

    نذر حافی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جولائی 2012
    پیغامات:
    403
    موصول پسندیدگیاں:
    321
    ملک کا جھنڈا:
    روشنی چاہیے کس مول ملے گی صاحب؟
    نقدِ جاں ہے مرے پلو میں، چلے گی صاحب ؟
    اے طلب گارِ وفا، یہ ہے اصولِ بازار
    جنس کم ہو گی، تو قیمت تو چڑھے گی صاحب
    زندگی بھر کی مشقت کا صلہ، ایک سوال
    اب یہ گاڑی کبھی پٹڑی پہ چڑھے گی صاحب ؟
    دل کے تالاب کے ٹھہرے ہوئے سناٹوں میں
    سنگ پھینکو گے تو ہلچل تو مچے گی صاحب
    زندگی کیا، کسی مزدور کی بیگار ہوئی
    اور اسی طرح سے باقی بھی کٹے گی صاحب
    اب افسانے کا یہ انجام نہیں بدلے گا
    اب یہی فلم ہر اک بار چلے گی صاحب
    تم چلے جاؤ گے تو بھی یہی منظر ہوں گے
    بس یہ دنیا مری دنیا نہ رہے گی صاحب
    مسترد دل کی تلافی نہیں ہوتی کچھ بھی
    بن بھی جائے گی تو نہ اب بات بن ے گی صاحب
    میری خدمت، مری عزت کے مقابل رکھو
    پورا تولو گے، تبھی بات بنے گی صاحب
    سانپ تو آئیں گے اس گھونسلے کی سمت مگر
    چڑیا مر کر بھی نہ انڈوں سے ہٹے گی صاحب
    یہ تو معلوم ہے ڈھل جائے گی یہ رات رضی
    کتنی قربانی مگر لے کے ڈھلے گی صاحب ؟
    ڈاکٹر سید رضی محمد۔۔۔بشکریہ عالمی اخبار۔۔۔
     
  2. عنایت عادل
    آف لائن

    عنایت عادل ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2013
    پیغامات:
    121
    موصول پسندیدگیاں:
    114
    ملک کا جھنڈا:
    سادہ لفظوں میں حقیقی منظر کشی۔ کیا ہی بات ہے جناب
     
    پاکستانی55 اور نذر حافی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. عنایت عادل
    آف لائن

    عنایت عادل ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2013
    پیغامات:
    121
    موصول پسندیدگیاں:
    114
    ملک کا جھنڈا:
    سادہ لفظوں میں حقیقی منظر کشی۔ کیا ہی بات ہے جناب
     
    نذر حافی اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. سجاد مدنی
    آف لائن

    سجاد مدنی ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2013
    پیغامات:
    7
    موصول پسندیدگیاں:
    10
    ملک کا جھنڈا:
    سادہ سے لفظوں میں دل کا ماجرا تمام کہ ڈالا
     
    نذر حافی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں