1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏27 اکتوبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے
    درد پھولوں کی طرح مہکے اگر تو آئے
    بھیگ جاتی ہیں اس امید پہ آنکھیں ہر شام
    شاید اس رات وہ مہتاب لب جو آئے
    ہم تری یاد سے کترا کے گزر جاتے مگر
    راہ میں پھولوں کے لب سایوں کے گیسو آئے
    وہی لب تشنگی اپنی وہی ترغیب سراب
    دشت معلوم کی ہم آخری حد چھو آئے
    مصلحت کوشیٔ احباب سے دم گھٹتا ہے
    کسی جانب سے کوئی نعرۂ یاہو آئے
    سینے ویران ہوئے انجمن آباد رہی
    کتنے گل چہرہ گئے کتنے پرہ رو آئے
    آزمائش کی گھڑی سے گزر آئے تو ضیا
    جشن غم جاری ہوا آنکھوں میں آنسو آئے
    (ضیا جالندھری)​
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں