کتنی بدلی سی ہے دیکھو یہ فضا رمضان میں رحمتیں لہرہ رہی ہیں یہ ہوا رمضان میں مانگ لو دل کھول کر اللہ سے سب حاجتیں رد نہیں کرتا خدا کوئی دعا رمضان میں صدق دل سے کر لو توبہ یہ مہینہ رب کا ہے بخش دیتا ہے گناہوں کو خدا رمضان میں اس سےبڑھکر روزہ داروں کی فضیلت کیا لکھوں میزباں ہے روزہ داروں کا خدا رمضان میں رحمتوں کو برکتوں کو ہاتھ سے جانے نہ دو مت کرو آئے دوستو روزاہ قضا رمضان میں یہ َکرِشمهَ رب کا ہے یا پرورش کا ہے اثر اب تو بچے بھی نہیں لیتے غذا رمضان میں مل نہیں سکتی خدا کی رحمتیں اُس شخص کو جو نہیں کرتا نمازوں کو ادا رمضان میں میرے مالک معرفت دے فکر کو شایان کے تا کے لکھ پائے قصیدہ مرثیہ رمضان میں التماس ِدعا❊شایانؔ غلامی❊