1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

رحمت، مگر۔۔۔۔۔۔

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏7 ستمبر 2006۔

  1. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    رحمت، مگر۔۔۔۔۔۔​


    خیر دین کے ہاں پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی تو اُس کے کچھ رشتہ داروں نے افسوس کا اظہار کیا۔ خیر دین جو خود بیٹے کی زبردست خواہش رکھتا تھا یہ کہہ کہ چُپ ہو گیا کہ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں، مگر جب اُس کے ہاں یکے بعد دیگرے دوسری اور تیسری بیٹی کی پیدائش ہوئی تو اُس کی بیوی بھی باقاعدہ طور پر رو دی، مگر خیر دین صابر و شاکر تھا، تاہم اُس کو یہ فِکر کھائے جا رہی تھی کہ اِن کی پرورش کیسے ہو گی؟

    خیر دین، پیر عظمت اللہ خاں کی زمینوں پر مزارعہ تھا۔ پیر عظمت اللہ خاں علاقے کے سب سے بڑے زمیندار تھے اور اپنے آباؤاجداد کے دربار کے سجادہ نشین ہونے کے ناطے اس علاقے کے روحانی پیشوا بھی تھے، ان کی جاگیر ہزاروں ایکڑ پر پھیلی ہوئی تھی جبکہ باقی حصہ بیابان پڑا ہوا تھا مگر وہ کسی کو بِلااِجازت اس کے استعمال کی اِجازت نہیں دیتے تھے۔ ان کی آباد زمین میں سے پانچ ایکڑ زمین خیر دین کے زیرِ کاشت تھی۔ اس علاقے میں جو بھی انتظامی افسر آتا وہ دفتر میں رپورٹ کرنے کے بعد سب سے پہلا کام پیر صاحب کے ہاں حاضری دینے کا کرتا۔ جہاں ان افسران کو پیر صاحب کی زیارت نصیب ہوتی، وہاں تحفے بھی عطا ہوتے تھے۔

    پیر صاحب ہر ہفتے شہر کے اس بازار کی رونقوں کو بھی دوام بخشتے جہاں دن سوئے اور راتیں جاگی جاتی ہیں۔ پیر صاحب نے کئی شادیاں بھی کر رکھی تھیں۔ ہر سال ایک آدھ طلاق بھی دے دیتے تا کہ دین اور دنیا ساتھ ساتھ چلتے رہیں۔ پیر صاحب عُرس سے کچھ دن پہلے اپنی زمینوں کے دورے پر نکلتے، علاقے کے افسران ان کے ساتھ علاقے کی سیر کو آ جاتے جبکہ شکار کے شوقین افسران پیر صاحب کے ساتھ شکار کی تاک میں رہتے۔

    خیر دین نے اپنی تینوں بچیوں کی پرورش کسی نہ کسی طرح اپنے محدود وسائل میں کر ہی لی، لیکن وہ ان کو زیورِ تعلیم سے آراستہ نہ کر سکا۔ البتہ ان کی تربیت کچھ اس طرح سے کی کہ وہ انتہائی بااخلاق اور با حیا نِکلیں۔ خیر دین کو سب سے بڑی بیٹی کی شادی کی فِکر کھائے جا رہی تھی۔ اسے شادی کے اخراجات پورے کرنے کا بندوبست بھی کرنا تھا۔

    اپنے اخراجات کے مدوجزر کی تسکین نے اسے 5 ایکڑ زمین کی کاشت تک محدود نہ رہنے دیا۔ اس نے ساتھ والی کچھ بنجر زمین بھی کاشت کر لی۔ یوں وہ اُمید کرنے لگا کہ اِس سال اپنی بیٹی کی شادی کے اخراجات پورے کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

    جوں جوں عُرس قریب آ رہا تھا اُس کی پریشانی میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔ پیر صاحب عُرس سے پہلے زمینوں کا دورہ بھی کرتے تھے اور خیر دین کو یہ ڈر تھا کہ اگر پیر صاحب کے علم میں ان کی اجازت کے بغیر زمین کاشت کرنے کی بات آ گئی تو اُن سے کچھ بعید نہیں۔

    ہوا وہی جس کا ڈر تھا۔ اس سال جونہی پیر صاحب دورہ پر تشریف لائے، کُھلی کچہری ہوئی اور خیر دین کو 20 کوڑوں کی سزا دی گئی۔ خیر دین کی بیٹی فرطِ جذبات میں بے پردہ دوڑتی دوڑتی اپنے باپ سے لِپٹ گئی۔ اچانک پیر صاحب نے خیر دین کی سزا معاف کر دی، لوگوں نے پیر صاحب کے رحم و کرم کی بہت تعریف کی، نعرے بازی ہوئی، داد و تحسین کے ڈونگرے برسائے گئے اور خیر دین سزا سے بچ گیا۔

    عُرس کے موقعہ پر ہر سال پیر صاحب سجادہ نشین کی مخصوص کرسی پر بیٹھتے اور ان کے سَر پر ایک پگڑی رکھی جاتی جو بعد میں سونے کے تھال میں رکھ کر سب افسران اور دوسرے معزز مہمانوں کے سامنے سے گزاری جاتی جو بڑی عقیدت سے اس کو بوسہ دیتے، پھر یہ پگڑی اس سونے کے تھال سمیت پیر صاحب کی جاگیر میں واقع کسی ایسے گھر میں بھیج دی جاتی جہاں کوئی نوخیز جوانی موجود ہوتی اور اس کا مقصد یہ ہوتا تھا کہ پیر صاحب فی سبیل اللہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔

    اس دن خیر دین گھر آیا، تو صدمے کے باعث اس کی ٹانگوں اور زبان پر فالج ہی تو گِر گیا۔ وہ دروازے میں ہی ڈھیر ہو گیا۔ صدمے سے پاگل اس کی بیوی کافی دیر واویلا کرنے کے بعد اپنے مفلوج شوہر کے پاس آ کر قہقہے لگاتے ہوئے اس کا گریبان پکڑ کر جھنجوڑنے لگی۔ “ تو چُپ کیوں ہے؟ تو ہی کہتا تھا بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں۔ دیکھ سونے کا تھال نازل ہوا ہے۔“
     
  2. ساتھی
    آف لائن

    ساتھی ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    245
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جبار بھئی یہ ہستے ہساتے اچانک رلانا کیوں شروع کر دیا آپ نے
     
  3. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    معاشرے کی اس خامی پر خوب چوٹ کی آپ نے
     
  4. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    یہ بھی زندگی کا ایک روپ ہے۔ جبار جی کا شکریہ اسے شائع کرنے پر۔
     
  5. عاشی
    آف لائن

    عاشی ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جون 2006
    پیغامات:
    320
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بے شک بہت اچھی تحریر ہے
     
  6. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    عبدالجبار صاحب نے واقعی نہایت فکر والا افسانہ لکھا ہے
     
  7. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    میں‌یہ پڑھ کر بہے رنجیدہ ہو گیا ہوں :cry:
     
  8. مظھرالحق
    آف لائن

    مظھرالحق ممبر

    شمولیت:
    ‏29 اگست 2006
    پیغامات:
    73
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جبار بھائی آپ نے بہت سے شریف لوگوں کے چہرے سے پردا اُٹھایا ہے۔ پاکستان کا شروع ہی سے یہ المہ رہا ہے کہ یہاں پیروں، نوابوں اور سردارں کا غلبہ رہا ہے۔ حکومت کو اُن کے خلاف سخت اقدامات کرنے چاہیں
     
  9. آصف حسین
    آف لائن

    آصف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    1,739
    موصول پسندیدگیاں:
    786
    ملک کا جھنڈا:
    جبار بھائی بیٹیاں تو اللہ کی رحمت ہوتی ہیں لیکن برا ہو ان ہوس پرستوں کا جنہوں نے اس رحمت کو زحمت بنا دیا بالخصوص غریبوں کے لیے!
     
  10. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    بے شک عبدالجبار بھائی بہت خوب لکھا آپ نے
    واقعی ایک غریب آدمی کیلیئے بیٹیاں رحمت کے بجائے زحمت بن جاتی ھیں
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کاش ہم غریبوں نے ان جاگیرداروں، وڈیروں، سمگلروں، لٹیروں اور سرمایہ داروں کی بجائے ڈاکٹر طاہر القادری جیسے اہل، دیانتدار، باصلاحیت، دور اندیش ، ملک و قوم سے مخلص اور بالخصوص متوسط طبقے کی نمائندگی کرنے والے عظیم رہنما کی آواز پر لبیک کہا ہوتا۔
    تو اس غریب اور اس غریب کی بیٹی کا مقدر کب کا بدل چکا ہوتا۔
    اور ایسے ظالم بھیڑیا صفت وڈیرے، جاگیردار اور سرمایہ دار غنڈے کب کے اپنے انجام کو پہنچ چکے ہوتے۔
     
  12. کنول
    آف لائن

    کنول ممبر

    شمولیت:
    ‏4 اگست 2006
    پیغامات:
    161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بہت پر اثر تحریر آپ کی ،۔۔۔

    خدا ہی ایسے لوگوں کو ہدایت دے تو دے ،۔۔۔
     
  13. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    میں رنجیدہ ہو گئی۔۔ لیکن اک کڑوی حقیقت سے پردہ اٹھانے کا شکریہ۔۔
     
  14. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    اے اللہ پاک تو سب کی ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کو اپنے نور کی چادر میں ڈھانپے رکھنا آمین :rona:
     
  15. عاشو
    آف لائن

    عاشو ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مئی 2008
    پیغامات:
    1,161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: ????? ?????????

    ???? ?? ???? :dilphool:

    ?? ????? ????? ?????? ?? ??? ????? ?? ????? ???? ?? ??? ??? ???? ??? ?? ?? ????? ???? ??? ?? ??? ???? ??? ?? ??? ??? ???? ?? ???? ?? ???? ?????? ???? ?? ??? :rona:

    ?? ???? ????? ????? ???? ??? ?? ???? ??????? ??????? ?? ????? ?? ?? ?????? ???? ??? ? ??? ?????? ?? ??? ???? ?? ??? ???? ?? ???? :dilphool:
     
  16. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آمین ثم آمین :dilphool:

    یہ کہانی ہمارے معاشرے کی تلخ حقیقت کی عکاسی کرتی ہے ۔۔۔ اِس مُلک میں جب تک وڈیرہ اِزم رہے گا ۔۔۔ ایسے بہت سے خیر دین بیٹی نہ ہونے کی دُعا مانگتے رہیں گے ۔۔۔ :rona:

    اے اللہ تعالی ہمارے مُلک میں سے تمام معاشرتی برایئوں کا خاتمہ کر دے ۔۔۔اور یہاں صرف و صرف اِیمان کا بول بالا ہو ۔۔۔ آمین ثم آمین :dilphool:
    [/quote:3jccagzm]

    اس فورام مین مجھے لگ رہا ہے کہ آپ سب پر اللہ کا بہت رھم ہوا ہے
    آپ سب سے دعا ہے میرے لیے دعا کرین
    اللہ تعالی نے جتنا آپ پر رھم کیا یا باری تعالی اتنا مجھ پر بھی کر آمین
    آپ لوگ بہت اچھے ہو سب کے سب
    آپ سب کی باتیں میرے لیے بہت قمتی ہین
    اللہ تعالی آپ سب کو جزا دے آمین
     
  17. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    السلام علیکم عاطف چوہدری صاحب !
    اللہ تعالی کی رحمت بہت وسیع ہے۔ اللہ تعالی کے حضور دعا ہے کہ آپ پر اپنی لاتعداد رحمتیں نچھاور فرمائے۔
    آپ کے ظاہر وباطن کو نور ایمان سے چمکا دے۔ آپکو اپنی اور اپنے حبیب :saw: کی محبت و اطاعت کی دولت عطا فرمائے۔ آمین ۔ اور یہی دعا کل مسلم امہ کے لیے ہے۔ آمین
     
  18. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    آمین ثمہ آمین،!!!!!!!
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اپ کی تحریر ھمارے معاشرے کی ایک تلخ اور سچی حقیقت کی عکاسی کرتی ھے بیٹیاں بلا شبہ خدا کی رحمت ھوتی ھیں
    مگ
    ھمارا معاشرہ اور معاشرہ کے چند وڈیرے اور درندے ان رحمتوں کو زحمت بنا دیتے ھیںوالدین کے لئے
    خدا میرے ملک کے ان حیوان جیسے انسانوں کو ہدایت سے نوازے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں