1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

راز کی بات

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از فرخ, ‏28 جولائی 2008۔

  1. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    راز کی بات


    اس براعظم میں عالمگیری مسجد کے میناروں کے بعد جو پہلا اہم مینار مکمل ہوا، وہ مینارِپاکستان ہے۔ یوں‌تو مسجد اور مینار آمنے سامنے ہیں، لیکن انکے درمیان یہ ذرا سی مسافت تین صدیوں پر محیط ہے، جس میں سکھوں کا گردوارہ، ہندوؤں کا مندر اور فرنگیوں کا پڑاؤ شامل ہیں۔ میں‌مسجد کی سیڑھیوں‌پر بیٹھا ان تین گمشدہ صدیوں کا ماتم کر رہا تھا، کہ مسجد کے مینار نے جُھک کر میرے کان میں ایک راز کی بات کہ دی:

    "جب مسجدیں‌ بے رونق اور مدرسے بے چراغ ہو جائیں۔ جب حق کی جگہ حکائیت اور جہاد کی جگہ جمود لے لے۔ جب ملک کی بجائے مفاد اور ملت کی بجائے مصلحت عزیز ہو، اور جب مسلمانوں‌کو موت سے خوف آئے اور زندگی سے محبت ہو جائے، تو صدیاں یونہی گم ہو جایا کرتی ہیں"

    [align=left:3nhqlv4w]آوازِ دوست
    [/align:3nhqlv4w]
     
  2. واحد نعیم
    آف لائن

    واحد نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏2 جولائی 2008
    پیغامات:
    58
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    السلام علیکم!
    فرخ بھائی کیا ہی اچھی بات کہی ہے۔ ہم سب کو اس کے بارے میں سوچنا چاہیے کہ اب ہم کس جگہ پر ہیں۔
     
  3. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ماشائاللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زبردست مزہ آیا پڑھ کر
     
  4. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    عظیم عالمگیری مسجد ، مسجد ہونے کے باوجود مغلیہ سلطنت کے اس دور کی یاد دہانی بھی کرواتی ہے کہ جب ساری کی ساری مغلیہ حکموت صرف بڑی بڑی عمارتیں بنانے میں مصروف تھی یہاں تک کہ شاطر فرنگی نے مغلیہ دور کے زوال و انحطاط کی طرف پہلا قدم بڑھاتے ہوئے تاجر کے روپ میں ہندوستان میں قدم رکھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ کےا س کہ مقابلے مینار پاکستان محض ایک مینار ہوتے ہوئے مسلمانوں کی اُس عظیم جہدوجہد کی یاد دلاتا ہے کہ جس کے نتیجے میں لاکھوں مسلمانان ہند نے بےدریغ قربایناں دے کر ہمارا یہ پیارا وطن پاکستان حاصل کیا تھا ۔ ۔ ۔۔
    بحرحال فرخ بھائی بہت عمدہ خیالات شئر کیے آپ نے تھینکس فار دی شئرنگ :dilphool:
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔
    بہت فکر انگیز شئیرنگ ہے۔
    فرخ صاحب۔ مجھےلگتا ہے میں یہ سطور پہلے بھی کہیں پڑھ چکا ہوں۔
    کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ سطور کسی کی ہیں اور کس شمارے میں چھپی ہیں ؟
    شکریہ
     
  6. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    افسوس۔۔ :pagal:
     
  7. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    عظیم عالمگیری مسجد ، مسجد ہونے کے باوجود مغلیہ سلطنت کے اس دور کی یاد دہانی بھی کرواتی ہے کہ جب ساری کی ساری مغلیہ حکموت صرف بڑی بڑی عمارتیں بنانے میں مصروف تھی یہاں تک کہ شاطر فرنگی نے مغلیہ دور کے زوال و انحطاط کی طرف پہلا قدم بڑھاتے ہوئے تاجر کے روپ میں ہندوستان میں قدم رکھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ کےا س کہ مقابلے مینار پاکستان محض ایک مینار ہوتے ہوئے مسلمانوں کی اُس عظیم جہدوجہد کی یاد دلاتا ہے کہ جس کے نتیجے میں لاکھوں مسلمانان ہند نے بےدریغ قربایناں دے کر ہمارا یہ پیارا وطن پاکستان حاصل کیا تھا ۔ ۔ ۔۔
    بحرحال فرخ بھائی بہت عمدہ خیالات شئر کیے آپ نے تھینکس فار دی شئرنگ :dilphool:[/quote:d95nzznz]

    عابد بھائی، واحد نعیم، چودھری صاحب،
    جزاک اللہ خیراً و کثیراً
     
  8. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    وعلیکم السلام
    اسکے اصلی شمارے کا نام میں‌بھول چکا ہوں۔ اور یہ اقتباس اسی طرح ایک اور جگہ سے مجھے ملا تھا۔
    ویسے میں‌اسکے اصلی ذریعے کا پتا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اگر ملا تو یہاں‌پوسٹ کر دوں‌گا۔
     
  9. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی

    "آواز دوست" پاکستانی بیوروکریٹ و ادیب مختا ر مسعود کی تصنیف کردہ کتاب ہے۔
    مختا ر مسعود علی گڑھ سے تعلیم یافتہ ہیں وہ محکمہ مالیات کے ایڈیشنل سیکرٹری تھے۔ یعنی پاکستانی بیورو کریسی کاایک حصہ تھے۔ اس کے علاوہ وہ مینار پاکستان کی تعمیر ی کمیٹی کے صدر بھی تھے۔ اُن کے والد صاحب علی گڑھ یونیورسٹی میں معاشیات کے استاد رہ چکے تھے۔ مختا ر مسعود آج کل لاہور میں مقیم ہیں اور اپنے فرائض منصبی سے سبکدوش ہو چکے ہیں۔ آواز دوست کے علاوہ ”لوح ایام“ اور ”سفر نصیب“ کے عنوا ن سے اُن کے دو سفر نامے منظر عام پر آچکے ہیں۔
     
  10. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سیف بھائی
    بہت شکریہ
    جزاک اللہِ خیراً و کثیراً
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    فرخ صاحب اور سیف صاحب۔ وضاحت کا شکریہ ۔
    جزاکما اللہ الخیر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں