1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دیوار ۔ مصطفی زیدی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک بلال, ‏6 جولائی 2014۔

  1. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    " دیوار "

    تیرے کمرے کی یہ دیوار تو کُچھ چیز نہیں
    دِل کے آگے سے یہ دیوار ہٹے تو جانیں

    دِل کی دیوار سے بڑھ کر کوئی دیوار نہیں
    ذہن کی دَھار سی جیسی کوئی تلوار نہیں
    اپنے پندار سے آگے کوئی پندار نہیں

    بیچ سے اپنا یہ پندار ہٹے ، تو جانیں

    تو اُدھر اپنے خیالات میں جلتی ہوگی !
    میں اِدھر اپنی جراحت میں پھنکا جاتا ہوں

    اِس جراحت کے لئے کوئی مسِیحا بھی نہیں
    تیرا آنچل بھی نہیں ہے ، تیرا سایا بھی نہیں،
    اس میں ماضی تو کہاں ، وعدہؑ فردا بھی نہیں

    دوش و فردا کا یہ انبار ہٹے ، تو جانیں

    ہٹ چُکے ہیں ترے ہونٹوں سے نہ ملنے کے حجاب
    اب تری رُوح کا انکار ہٹے ، تو جانیں

    شاعر : مصطفیٰ زیدی

    [​IMG]
     
    مجاھدحسین گوھر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    واہ ۔۔۔۔!

    لاجواب انتخاب ہے۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں