1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دہشت گردی اور اسلام

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از علی عمران, ‏3 ستمبر 2010۔

  1. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    دہشت گردی اور اسلام
    مسلمانوں کے تشخص کو بگاڑنے، ان کو بدنام کرنے اور یہ ثابت کرنے کے لئے کہ دنیا میں جتنی دہشت گردی ہوتی رہی ہے یا ہو رہی ہے اس کے ذمہ دار مسلمان ہی ہیں، مغربی ذرائع ابلاغ یہ کہتے ہیں کہ:
    “All Muslims are not terrorists but all terrorists are Muslims"
    یعنی سارے مسلمان تو دہشت گرد نہیں ہیں لیکن سارے دہشت گرد ضرور مسلمان ہیں۔
    قارئین اس سے بڑا کوئی اور جھوٹ ہو ہی نہیں سکتا۔ تاریخ کے سارے طالبِ علم یہ جانتے ہیں کہ دہشت گردی مسلمانوں کا کبھی بھی شیوہ نہیں رہا۔ ہمارا مذہب تو امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور جو لوگ حالیہ دور میں اپنے آپ کو مسلمان کہہ کر دہشت گردی کر رہے ہیں وہ تو بھیڑ کی کھال میں بھیڑیے ہیں ان کے پیچھے غیر مسلم طاقتیں ہیں۔ دراصل بات یہ ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا پھر بھی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ دنیا کے زیادہ تر دہشت گردی کے واقعات میں غیر مسلم ہی ملوث رہے ہیں۔
    انیسویں صدی عیسوی میں شاید ہی کوئی ایسی دہشت گردی کی واردات ہوئی ہو جس میں کوئی مسلمان ملوث تھا لیکن اگر مغرب 1857 کی جنگِ آزادی کو بھی دہشت گردی کہنا چاہتا ہے تو یہ دہشت گردی تو پھر اہلِ امریکہ نے بھی کئی سو سال تک کی اور پھر ان کو آزادی نصیب ہوئی۔ حقیقت یہ ہے کہ آزادی کی جنگیں جو شمالی امریکہ سے لے کر جنوبی افریقہ تک ہر قوم نے لڑیں یا جو فلسطین، کشمیر، افغانستان اور عراق میں اب لڑی جا رہی ہیں، دہشت گردی نہیں کہی جا سکتیں۔ قارئین کی اطلاع کے لئے تاریخ سے چند دہشت گردی کی وارداتوں کا حوالہ دینا چاہتا ہوں جس میں سارے غیر مسلم ہی ملوث تھے۔
    1:۔ 1881 میں روس کے سر الیگزینڈر دوئم کو قتل کرنے والا (Ignus) ایک عیسائی دہشت گرد تنظیم کا رکن تھا۔
    2:۔ 1886 میں امریکہ میں شکاگو کے شہر میں مزدوروں کے جلسے پر گرنیڈز پھینکے گئے جس میں 12 مزدور اور ایک پولیس والا ہلاک ہوئے اس واردات میں کوئی مسلمان ملوث نہیں تھا۔
    3:۔ 6 ستمبر 1901 کو امریکی صدر ولیم کو ایک عیسائی نے قتل کر ڈالا۔ اسی طرح امریکی صدر کینڈی کا قاتل اور صدر ریگن کو گولی مارنے والا دونوں غیر مسلم تھے۔
    4:۔ یکم اکتوبر 1910 میں لاس اینجلس ٹائم کے اخبار کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 21 لوگ لقمہ اجل بن گئے اس واردات کی ذمہ داری جیمز اور جوزف نے قبول کی جو ظاہر ہے مسلم نہیں بلکہ عیسائی تھے۔
    5:۔ 28 جون 1914 کو بوسنیا کے ایک سرب غیر مسلم نے آسڑیا کے ڈیوک کو قتل کر ڈالا اور دہشت گردی کا یہی واقعہ جنگِ عظیم اول کا پیش خیمہ یا فوری وجہ بن گیا اور پھر لاکھوں لوگ اس جنگ کی نظر ہو گئے۔ اس قتل و غارت میں بھی کوئی مسلمان فرد یا مسلمان ریاست ملوث نہ تھی۔
    6:۔ 16 اکتوبر 1925 کو بلگیریا میں ایک چرچ پر غیر مسلم کمیونسٹ پارٹی نے حملہ کیا جس میں 105 لوگ مر گئے۔
    7:۔ 9 اکتوبر 1934 کو ایک غیر مسلم گن مین Lada نے یوگوسلاویہ کے بادشاہ الیگزینڈر کو قتل کر دیا۔
    8:۔ 1968 میں گوئٹے مالا کے سفیر کو ایک عیسائی نے قتل کیا۔
    9:۔ 1969 میں جاپان کے ایک سفیر کو کچھ لوگوں نے اغواء کر لیا جو مسلمان نہیں تھے۔
    10:۔ 1969 میں برازیل کے سفیر کو اغوا کر کے قتل کر دیا گیا قاتل غیر مسلم تھا۔
    11:۔ 1995 میں Oklahoma شہر میں بارود سے بھرا ہوا ٹرک ایک عمارت سے ٹکرا دیا گیا۔ (پاکستان میں بارود سے بھری گاڑیوں سے حملوں کو غیر مسلم ایجنسیز نے اسی حملہ سے مستعار لیا ہے۔) دہشت گردی کی اس واردات میں 166 لوگ مر گئے۔ یہ واردات بھی 2 عیسائیوں Timmothy اور Terry نے کی۔
    12:۔ 1941 سے 1948 تک کے تقریبا آٹھ سالوں میں دہشت گردی کی 259 وارداتیں ہوئیں جن میں یہودی تنظیم “Ignon“ ملوث تھی۔
    13:۔ 22 جولائی 1946 کو King David ہوٹل پر حملہ ہوا جس میں 91 لوگ مارے گئے یہ انگریزوں پر حملہ تھا جو اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے بعد میں بننے والے وزیرِ اعظم بیگن نے کروایا تھا جس کو بعد میں نوبل پرائز بھی ملا۔
    14:۔ قارئیں 1945 سے پہلے دنیا کے نقشے پر اسرائیل کا وجود نہ تھا۔ دوسری جنگِ عظیم میں جب عیسائی ہٹلر نے یہودیوں کو چن چن کر مارا اور ان کو گیس چیمبر میں جلانے والی انسانیت سوز کاروائی کی جس کو مسلمان بھی دہشت گردی اور غیر انسانی فعل کہتے ہیں تو یہودی یورپ سے بھاگے اور فلسطین پر قابض ہو گئے اور اب وہ نہتے فلسطینیوں پر ظلم کرتے ہیں جس کو ریاستی دہشت گردی نہ کہا جائے تو اور کیا کہا جائے؟
    15:۔ 1968 سے 1982 تک جرمنی کے "Butter Gang" نے بہت سارے لوگ قتل کئے۔
    16:۔ جاپان کی بدھ مذہب کو ماننے والی فوج نے بہت سارے لوگ زیرِ زمین ریلوے سٹیشنوں پر گیس سے مار دئیے اس سے 5000 مسافر متاثر ہوئے۔
    17:۔ آئیر لینڈ کے گوریلوں نے تقریباََ 100 سال سے زیادہ عرصے تک برطانیہ کی اینٹ سے اینٹ بجائے رکھے اور بہت سے دھماکے کر کے لوگ مارے ان کو کسی نے بھی عیسائی دہشت گرد نہیں کہا جیسے آج مسلمان دہشت گرد کہنے کا رواج پڑ چکا ہے 2001 میں IRA (ائیریش ریپبلکن آرمی) نے لندن میں BBC کا دفتر بم سے اڑا دیا۔
    18:۔ افریقہ کی ایک بدنامِ زمانہ دہشت گرد عیسائی تنظیم “لارڈ آف سالویشن آرمی“ نے بہت ساری وارداتیں کیں۔
    19:۔ سری لنکا کے تامل گوریلوں نے بھارت کی بدنام زمانہ ایجنسی “را“ کی مدد سے سری لنکا میں بہت سارے خودکش حملے کئے یہ سارے دہشت گرد ہندو ہی تھے۔
    20:۔ 5 جون 1984 کو ہندوستان کی حکومت نے سکھوں کے گولڈن ٹمپل پر حملہ کیا جس میں 100 سکھ مارے گئے اس کے بعد سکھوں نے وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کو قتل کر دیا جس پر ہزاروں سکھوں کو فوج کشی کر کے قتل کیا گیا یہ دونوں دہشت گردی کی وارداتیں تھیں ایک ریاستی اور ایک انفرادی جس میں کوئی مسلمان یا اسلامی ملک ملوث نہ تھا۔
    21:۔ امریکہ کا سب سے پہلا طیارہ ایک غیر مسلم نے ہی اغواء کیا تھا جس کا تعلق کیوبا سے تھا۔
    22:۔ شمالی مشرقی ہندوستان میں عیسائی دہشت گرد تنظیم ATTF قتل و غارت کرتی ہے اس کے علاوہ نیشنل لبریشن فرنٹ تری پورہ NLFT نے سینکڑوں ہندو مارے ہیں جس کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔
    23:۔ آسام کی دہشت گرد تنظیم ULFA نے 1999 سے لیکر 2006 تک 749 دہشت گردی کی وارداتیں کیں ہیں یہ تنظیم زیادہ تر مسلمانوں کو ہی قتل کرتی ہے۔
    24:۔ ہندوستان کے 600 اضلاع میں سے 150 سے زائد کے اندر Maoists سرگرمِ عمل ہیں بھارتی حکومت نے اس تنظیم سے 875 راکٹ بھی برآمد کئے ہیں۔ بھارت کے وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے حال ہی میں کہا ہے کہ بھارت کی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ انہی (غیر مسلم) دہشت گرد تنظیموں سے ہے۔
    قارئین ان سارے حقائق کو سامنے رکھا جائے تو یہ نتیجہ اخذ کرنے میں دیر ہی نہیں لگتی کہ دہشت گردی پوری دنیا میں رہی ہے اب بھی ہے اور آئیندہ بھی ہوتی رہے گی اور اس میں ہر طبقہ فکر کے لوگ ملوث ہیں اور رہیں گے۔ جہاں تک اسلام کا تعلق ہے یہ تو ایک عظیم مذہب ہے جو کہتا ہے کہ کسی بھی بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اگر بین الاقوامی ادارے اور بڑی طاقتیں دلچسپی رکھتی ہیں تو ان کو دنیا کے اندر سے ناانصافیوں کو ختم کرنا ہو گا۔
    اسلام لفظ سلام سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے امن۔ چند بھٹکے ہوئے لوگوں کے ہاتھوں خودکش دھماکوں سے قیمتی جانوں کا ضیاع تو بلاشبہ ایک بدترین دہشت گردی ہے لیکن ریاستی سطح پر بین الاقوامی قوانین کی پرواہ کیے بغیر لاکھوں لوگوں کا قتل عام تو درندگی کے زمرے میں آئے گا۔ چند مثالیں:
    1:۔ سٹالن نے 15 لاکھ لوگ مارے
    2:۔ ماؤزے تنگ نے تقریبا 20 لاکھ قتل کئے
    3:۔ اٹلی کے مسولینی کے ہاتھوں 4 لاکھ لوگ تہہ تیغ ہوئے
    4:۔ انڈین آشوکا جنگجوؤں نے 40 ہزار مسلمان قتل کئے
    5:۔ جارج بُش نے عراق میں تقریبا 5 لاکھ بچے، عورتیں اور بوڑھے شہید کئے افغانستان میں بھی تعداد لاکھوں میں ہے۔
    ان حقائق کے پیشِ نظر دہشت گردی کو صرف مسلمانوں سے منسلک کرنے والے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں دکھ کی بات یہ ہے کہ اس وقت پاکستان کی طرح مسلم دنیا میں بھی قیادت کے بحران کی وجہ سے کوئی بھی بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کا دفاع کرنے والا نہیں بلکہ ہم اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔اللہ ہمیں راہِ راست پر لائے۔آمین
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    اچھی معلومات فراہم کی ھیں عمران جی،،،،،،،، اس میں‌ شک نہیں کہ اسلام یہ سب نہیں سکھاتا

    مگر کیا کریں اس حقیقت کا کہ اب ہر جگہ یہ کام مسلمان ہی کر رھے ھیں
     
  3. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    دہشت گردی کرنے والے مسلمان ہو ہی نہیں سکتے بلکہ یہ اسلام کو بدنام کرنے والے بہروپیے ہیں۔
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    تو آپ کا مطلب ھے جو کچھ لاہور میں ہو رہا ھے اسے کرنے والے مسلمان نہیں، مگر ان کا تو کہنا ھے وہ جنت میں جانے کے لئے ایسا کر رھے ھیں
     
  5. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    ہمممممممم میں ایسے لوگوں کو مسلمان نہیں سمجھتا جنت جانے کی بات تو دور کی۔۔۔۔۔۔۔اسلام تو جنگ میں بھی بوڑھوں،عورتوں اور بچوں کو مارنے سے منع کرتا ہے امن کی حالت میں تو دور کی بات۔۔۔۔۔۔جنگ میں بھی صلح کرنے اور نہ لڑنے والے کو نہیں مارا جاتا جبکہ یہاں تو پُر امن لوگوں کو مارا جا رہا ہے یہ مسلمان نہیں بلکہ بہرپیے ہیں۔یہ جہاد نہیں فسار فی الارض پھیلا رہے ہیں۔جنت جیسی فریبی ادائیں ان جیسے کم عقلوں کو محظوظ کر سکتی ہیں پڑھے لکھے اور دین سے آشنا لوگوں کو نہیں۔
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    بہت شکریہ عمران جی، کاش اس بات کو وہ لوگ بھی سمجھ لیں جو نام نہاد جہاد کا نام لے کے پوری امت اسلامیہ کی نام پہ دھبہ لگا رھے ھیں
     
  7. اداس ساحل
    آف لائن

    اداس ساحل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 اگست 2010
    پیغامات:
    90
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    محترم اراکین!!!

    السلام علیکم!!!

    اس تھریڈ میں میں جو کہنے جا رہا ہوں وہ شاید تھوڑا سا تکلیف دہ اور دل شکن ہو لیکن اس کا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں ہے اور نہ ہی کسی کو نیچا دکھانا ہے۔ شاید میری بات کو سمجھ کر کوئی ایک سچ کا کڑوا گھونٹ پی لے اور اس کڑوے کی تاثیر شاید ان زخموں کی عیادت کر دے جو ہر روڑ رستے ہیں۔

    تو صاحب یہ بات تو واضح ہے کہ اسلام اور دہشت گردی دو مختلف چیزیں ہیں۔ ہاں اس تھریڈ کا عنوان ہونا چاہیے تھا "مسلمان اور دہشت گردی" تو کافی لوجیکل ہو جاتا۔

    محترم علی عمران نے جو مثالیں پیش کی ہیں وہ آٹے میں نمک کے برابر ہیں اور یہ تمام دہشت گرد یا تو قانون کے شکنجے میں ہیں یا تاریخ کے سیاہ پنوں میں ہیں اور کافی ہیں جو اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں جیسے کہ اوکلا ہوما کا مجرم اب اس دنیا میں نہیں ہے۔

    بات یہ نہیں ہے۔۔۔۔۔۔


    مسلمان جو آج کل ہر شکل میں ہیں جیسے کہ سنی، شیعہ، بریلوی، دیو بندی وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔۔۔ایک دوسرے کو ایسے مار رہے ہیں جیسے کوئی ساون میں حشرات الارض کو مار رہا ہو اور ان کا احتساب نہیں ہے۔ ان کی پہچان ہے "نا معلوم" اور ان لوگوں نے جو "مسلمان" کہلاتے ہیں دہشت کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ان کے 30 نہیں 3000 واقعات ہیں جو اسلام کی نہیں انسانیت کی تزلیل ہیں۔ میرے پاس وقت اور توانائی نہیں کہ میں آپ کو واقعات کی فہرست بتا سکوں۔ ابھی رمضان کے ہی کچھ واقعات لے لیجیے۔

    ہم کہتے ہیں اور شاید کہتے ہی رہيں گے کہ یہ لوگ اسلام سے خارج ہیں اور مسلمان نہیں ہیں۔ کچھ فرق نہیں پڑتا ان کلمات کو کہنے سے۔ ہم میں سے کتنوں نے کتنوں کی زبان روک دی ہے یہ کر کہ غیر مسلموں کے لیے اتنا بغض نہیں رکھو۔ ابھی جمعے کو ہی مسجدوں میں مولانا کی تقریر سن لیجیے گا۔

    یہ سب لوگ جو ایسے کام کرتے ہیں ان میں طالبان، القاعدہ، لشکر جھنگوی اور دیگر ایسے سر پھرے لوگ ہیں جو مسلمانوں کے ماتھے کا کلنک ہیں۔ یہ لوگ ہیں جو کہلاتے ہیں "مسلمان اور دہشت گرد"۔

    یہ حقیقت ہے اور سب جانتے ہیں اس بات کو۔ یہ باتیں ہی مسلمانوں کو دنیا کی ساری قوموں سے الگ کرتی ہیں کیونکہ شاید اب یہ ہی پہچان ہے مسلمانوں کی، اسلام کی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    شکریہ
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    شکریہ ساحل جی

    اس میں کوئی شک نہیں کہ آج کل مسلمانوں کی اکثریت شدت پسند اور متعصب ھے اور اس میں سارا قصور نام نہاد علما کا ھے اور دوسرا اس ملا ازم نے ستیاناس کر دیا ھے
     
  9. اداس ساحل
    آف لائن

    اداس ساحل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 اگست 2010
    پیغامات:
    90
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    خوشی جی!!!

    السلام علیکم!!!

    آپ کا بھی بہت شکریہ-

    جیسا کہ آپ نے کہا ہے کہ کچھ مسلمان شدّت پسند اورمعتصب ہیں لیکن اس میں نام نہاد صرف علماء کا سارا قصور نہیں ہے۔

    وہ ایسے---------

    کہ جب ایک پڑھا لکھا طبقہ ایسی باتیں کرتا ہے جس سے شدّت کی بد بو آ رہی ہوتی تو اس وقت شاید ان نام نہادوں کا قصور نہیں ہوتا،

    جب کوئی مولوی یا عام شخص تعصب کی باتیں کرتے ہیں تو اس وقت یہ لوگ کیوں نہیں ان کو سمجھاتے؟ کم از کم پاکستان میں ابھی ایسے طالبان نہیں ہیں جن کے سے پر جوں تک نہیں رینگتی ہے

    شکریہ

     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    پاکستان میں کیا ھے کیا نہیں ھے اس پہ مجھے بحث نہیں کرنی، مجھے تو اتنا علم ھے کہ جس دہشت گردی کا اسلا م سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ،جنت کے لالچ میں وہی سکھائی جا رہی ھے اور اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا
    متعصب ہونے کا میں نے کہا اور ایسا ھے بھی ، مگر اس کے معیار بھی پاکستان کی سرحد سے نکلتے بدل جاتے ھیں ، پاکستان میں جو لوگ اپنے کھانے کا برتن عیسائیوں کے برتن کے ساتھ رکھنا پسند نہیں کرتے وہی لوگ یورپ میں‌ آ کے کیا کچھ کرتے ھیں ان لوگوں کے ساتھ اپنی غرض کے لیے مجھے کہنے کی ضرورت نہیں ھے
    خیر بات کسی اور طرف چلی جائے گی اور پھر سچ شاید کسی کو برداشت بھی نہ ہو
     
  11. اداس ساحل
    آف لائن

    اداس ساحل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 اگست 2010
    پیغامات:
    90
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    مس خوشی!!!

    السلام علیکم!!!

    بجا فرمایا آپ نے کہ جنّت کے لالچ میں وہ کچھ کروایا جاتا ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    آپ نے یہ بھی صحیح کہا ہے کہ متعصّب لوگ بھی ہیں۔ یہ ہی بات میں کرنا چاہ رہا ہوں۔ آخر کیوں!!!


    آخر کیوں عیسائیوں کے برتن الگ کیے جاتے ہیں؟ کیوں بچوں کو سکھایا جاتا ہے کہ نوکروں، فقیروں اور عیسائیوں کے برتن علیحدہ ہیں۔

    یہ ہی وہ سوچ ہے جس سے مسلمانوں کو اجتناب کرنا ہو گا۔ جب قدرت نے انسان کا سانچہ ایک ہی بنایا ہے تو انسان کون ہے اس سانچے کی نفی کرنے والا؟

    خوشی جی شاید میں ایک دیوانی سی بات کرنے جا رہا ہوں۔

    اپنے نوکر کو اپنے پاس بیٹھا کر کھانا کھلائیے، اس کی آنکھوں میں جو چمک ہو گی، وہ ہی جنت ہے کیونکہ:

    نشہ پلاء کے گرانا تو سب کو آتا ہے
    مزا تو جب ہے کا گرتوں کو تھام لے ساقی

    اور جہاں تک بات ہے برداشت کی،

    کہ ڈالیے

    شاید کہ اتر جائے تیری بات مبرے دل میں (میں نے اس شعر کو موڈیفائی کیا ہے)
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    علی عمران بھائی ۔ آپ کا ارسال کردہ مضمون بہت حقائق کشا ہے۔ بہت شکریہ ۔ جزاک اللہ ۔

    دراصل دنیا میں Might is Right چل رہا ہے۔ اصول ، نظریہ اور قوانین کی پاسداری بڑی سے بڑی قومیں بھی نہیں کررہیں۔ ہر جگہ جھوٹ ، فراڈ ، جعل سازی ہے۔ صدر بش نے جس جھوٹ کی بنیاد پر عراق میں لاکھوں نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ اگر اس سے 99 گنا چھوٹا جھوٹ بھی کسی مسلمان کی طرف سے بولا گیا ہوتا اور 5 لاکھ کی بجائے صرف 5 انسان ہی مارے گئے ہوتے تو اہل دانش بخوبی جانتے ہیں کہ مسلمانوں‌پر کیا کیا الزامات لگتے۔ لیکن بدقسمتی خود ہم مسلمانوں کی ۔ نہ ہم خود ٹھیک ہیں ، نہ ہم درست قیادت کو پرکھنے اور تسلیم کرنے کے حق میں ہیں اور نہ ہم ذلت و رسوائی کے گڑھوں سے نکلنے کو تیار ہیں ۔
     
  13. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    محترم اداس ساحل آپ نے جو بات کی وہ جذباتی تو ہو سکتی ہے مگر اس میں کڑواہٹ والی کوئی بات نہیں. کسی مذہب کے بارے میں رائے اس کے پیروکاروں کے رویے پر ہی قائم ہوتی ہے۔۔۔۔اسلام کو پڑھنے والے جانتے ہیں کہ اسلام دہشت گرد مذہب نہیں مگر اسلام کو دیکھنے والے مسلمان کو دیکھ کر اسلام کو دہشت گرد مذہب قرار دینے لگتے ہیں جیسا کہ اکثر مغربی ذرائع ابلاغ میں ہوتا رہتا ہے۔میں نے حقیقت میں اسی سوچ اور نظریے کو باطل ثابت کرنے کی کوشش کی۔
    رہی بات انتہا پسندی کی تو محترم آپ مجھے کوئی ایک قوم ایسی دکھا دیں جس میں انتہا پسندی نہ ہو؟ فرق صرف یہ ہے کہ ایک قوم کی انتہا پسند کی پروموٹ کیا جاتا ہے تو دوسرے کی انتہا پسندی کو دہشت گردی کہا جاتا ہے۔جو طاقت ور ہی اسی کا سکہ چلتا ہے۔۔۔۔کسی آزادی پسند تحریک کو دہشت گرد تحریک کہا جاتا ہے تو کسی دوسری جگہ ایسی ہی کسی تحریک کو آزادی کی تحریک کا نام دے دیا جاتا ہے۔۔۔۔۔رہی بات آپس کے تفرقاتی جھگڑوں کی تو یہ جھگڑے تو شاید قیامت کے دن ہی ختم ہوں۔۔۔مگر ان پر سوچ و بچار کر کے انہیں کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔اور سارے علماء دہشت گردی کا سبق نہیں دیتے بلکہ یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو پلتے ہی دہشت گردوں کے پیسوں پر ہیں۔۔۔۔۔۔اگر کوئی بیرونِ ملک سے آپ کو چندہ دے مدرسے کے لئے اور آپ سے کہے کہ میں مزید امداد بڑھا دوں گا فلاں کام میں مدد کرو تو یقیناََ ایسے کام کر گزریں گے صرف رپوں کی خاطر اور عالم کو رپوں کا لالچ نہیں ہوتا اسے صرف علم کا لالچ ہوتا ہے۔۔۔۔اور جہاں تک بات ہے کرداروں کے سزا پانے کی تو محترم چند ایک کے علاوہ اور کس کو سزا ملی ذرا مجھے بتائیں؟
    کیا بُش پکڑا گیا؟
    کیا مسولینی کو سزا ہوئی؟ِ
    کیا ماؤزے تنگ ہیرو نہیں ہے؟
    میں نے کہا کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں ورنہ تاریخ کے اوراق پلٹنے لگوں تو آپ کی حیرت گُم ہو جائے کہ مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا گیا اور اسے دہشت گردی کی بجائے کتنے مقدس نام دئیے گئے۔۔۔۔۔۔صلیبی جگیں۔۔۔۔۔۔۔یہودا کی مقدس جنگیں۔۔۔۔۔وشنو کی مقدس لڑائیاں۔۔۔۔ان سب کا شکار کون ہوئے؟ نہتے غریب مسلمان جن کے پاس ہتھیار تک پورے نہیں تھے۔۔۔کیا آپ کے پاس کوئی جواب ہے؟
     
  14. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    اسلام کسی موقع پر غلاموں اور اقلیتوں سے برا سلوک کرنے کا حکم نہیں دیتا۔۔۔۔اور واحد اسلام ہی ایسا مذہب ہے جہاں سب کو احترام حاصل ہے۔اسلام سکھاتا ہے کہ غلام یا ملازم کو بھی اپنے جیسا انسان سمجھو اسے بھی وہی کھانے کو دو جو خود کھاتے ہو۔۔اتنا ہی کام لو جتنا وہ کر سکے۔۔۔اسے اچھا پہننے کو دو۔۔مگر آج کل کے نام نہاد امیر مسلمان ایسی باتوں کو سمجھنے کو تیار ہی نہیں۔
    رہی بات غیر مسلم کی تو محترم جو لوگ اہلِ کتاب ہیں یعنی عیسائی،وغیرہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانے سے اسلام منع نہیں کرتا مگر ہاں احتیاط کرنے کا ضرور کہتا ہے کہ دیکھو کہیں یہ اپنے مذہب سے پھرے ہوئے تو نہیں؟کہیں یہ ذبیحہ کرتے وقت اللہ کا نام لینا بھول تو نہیں جاتے؟کھانے کے وقت اللہ کو یاد کرنے کی بجائے غیر اللہ(حضرت عیسٰی علیہ اسلام کو اللہ کا بیٹا)کو اللہ کی جگہ یاد تو نہیں کرتے۔۔۔۔۔
    اگر عیسائیوں کی کتابوں میں ترمیم نہ ہوتی تو میرا یہ دعویٰ ہے کہ آج کا عیسائی یقیناََ اسلام کی تعلیمات کے عین مطابق ہوتا۔
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دہشت گردی اور اسلام

    کہوں کیا ،جہاں زندگی کے اصول اپنے لیے کچھ اور دوسروں کے لیے کچھ اور ہوں وہیں ایسے تعصبات پھلتے پھولتے ھیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں