1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دھڑکن کو تیری یاد سے تحریک مل رہی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏19 ستمبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    دھڑکن کو تیری یاد سے تحریک مل رہی ہے
    چاہت اگر سزا ہے، ہمیں ٹھیک مل رہی ہے
    اس در سے جو بھی لوٹ کے آیا تو رو پڑا وہ
    لگتا ہے آنسوؤں کی وہاں بھیک مل رہی ہے
    ہم نے تو پل صراط کے بارے میں سن رکھا تھا
    ہر راہ بال سے ہمیں باریک مل رہی ہے
    شاید کسی بھی لمحے مقابل ہوں اس کی گلیاں
    جو دور کی صدا تھی وہ نزدیک مل رہی ہے
    جو جگمگا اٹھی تھی تجھے دیکھ کر خوشی سے
    مدت سے راہ وہ ہمیں تاریک مل رہی ہے
    (فاخرہ بتول)​
     
    فیاض أحمد نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں