1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دھڑکنیں بند تکلف سے ذرا آزاد کر

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏31 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    دھڑکنیں بند تکلف سے ذرا آزاد کر
    برملا ممکن نہیں دل میں کسی کو یاد کر

    زندگی اک دوڑ ہے تو سانس پھولے گی ضرور
    یا بدل مفہوم اس کا یا نہ پھر فریاد کر

    ہر خزاں کی کوکھ سے ہوتی ہے پیدا نو بہار
    دامن امید میلا اور نہ دل ناشاد کر

    بستیاں تو نے خلاؤں میں بسائیں بھی تو کیا
    دل کے ویرانوں کو دیکھ ان کو بھی کچھ آباد کر
    شریف کنجاہی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں