1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از زین عباس, ‏16 جولائی 2010۔

  1. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    ابتدائیہ
    موجودہ دور میں دل کی بیماریوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے پہلے یہ تررقی یافتہ ممالک کی بیماری سمجھی جارتی تھی .لیکن اب یہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں بھی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اور یہ اچانک موت میں سے ایہم وجہ بھی بن رہی ہے.جونا لوگ جن کی عمریں 30 سے 40 کے درمیان ہیں شوگر ، سگریٹ نوشی، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا ، کولسٹرول کی زیادتی ورزش میں کمی ذہنی دباؤ اور پراشنیاں اس کی اہم وجوہات ہیں .
    امید ہے مزید مطالعہ کے بعد دل کی بیماری کو آپ بہتر طور پر جان سکیں گےاور اس سے بچاؤ کی مناسب تدبیر اختیار کر کے اپنی صحت کے معیار کو بہتر بنائیں گے.
    دسمبر 2007 قومی ادارہ امراض قلب ، راولپندی




    دل کی ساخت اور کام
    دل ایک عضلاتی پمپ ہے اور ژخص کا دل تقریبا بند مٹھی کی شکل اور حجم کے برابر ہوتا ہے.


    [​IMG]

    دل کے چار خانے ہوتے ہیں دو دائیں طرف اور دو بائیں طرف ...
    دائیں طرف والا چھوٹا خانہ (RightAtrium) سارے جسم سےواپس آنے والے گندے خون کو اپنے بڑے خانے (Right Ventricle)میں کے بھیجتا ہے وہاں سے خون صاف ہوکر بائیں طرف والے چھوٹے خانے (Left Atrium)میں آتا ہے اور ادھر سے بائیں طرف کے بڑے خانے (Left Ventricle) میں چلاجاتا ہے.یہاں سے جسم میں خون لے جانے والی سب سے بڑی نالی (شریان اعظم ) کے ذریعے سارے جسم میں گردش کے لیے جاتا ہےاور گردش کر کے پھر دل ے دائیں طرف واپس آجاتا ہے.اور یہ عمل جاری رہتا ہےدل خانوں کے درمیان موجود خون کی آمدورفت والوز(Valves) کے ذریعے ہوتی ہے.
    دل جسم کا وہ واحد عضو ہے جو دن رات کام کرتاہے اور اوسطا ایک لاکھ مرتبہ روزانہ دھڑکتہ ہے اور اس طرح تقریبا 9000 لیٹر خؤن پمپ کرتا ہے.(ایک منت میں دل تقریبا 5 لیٹر خون پمپ کرتاہے.)


    [​IMG]

    اگلی لڑی میں
    دل اور شریانوں کا نظام ، قللبی شریانوں کی بیماریاں، قلبی شریانوں کے تنگ ہونے کے نتائج ، دورہ دل کی علامات
    کے موضوعات پر بات ہوگی. شکریہ
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟

    بہت شکریہ زین ان مفید معلومات کے لئے ، بہت عمدہ سلسلہ شروع کیا ھے اگلے قسط کا انتظار رھے گا
     
  3. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟

    بہت شکریہ خوشی ،ایک غلطی ( ژخص کو شخص)پڑھا جائے ۔۔غلطی کی معذرت
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟

    :serious:

    اور جن کا رنگ میں نے لال کر دیا ھے ان کو کیا پڑھیں زین
     
  5. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟

    غلطیوں کی نشادہی کا اور بھی شکریہ خود ہی سب پڑھ لو درست کر کے :152: بار بار نیٹ ڑی سی ہورہا ہے سسٹم بھی تنگ کررہا ہے ہینگ ہوجاتا ہے کچھ بھی نہیں پڑھا جاتا اور اسکی درسگی ہو نہین پاتی خیر میری ٹائپنگ کی غلطیاں ہیں اور کیا ہیں انشا ء اللہ اب نہیں ہونگی
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟


    جی مجھے معلوم نہیں نہیں ہوں کی غلطیاں اب، مگر آپ کو خوش ہونا چاھیئے کہ میں نے سب پڑھا ھے وہ بھی غور سے

    آپ نے بلاشبہ اچھا سلسلہ شروع کیا ھے مزید کا انتظار ھے
     
  7. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ ؟ ؟

    یار انسان ہیں پھر بھی اور دوبارہ غلطیاں ہوسکتی ہیں ۔۔۔ ہے۔سب دوستوں سے بھی اور خوشی جی اگر آپ کے پاس میڈیکل کے حوالے سے کچھ مواد ہو تو ضرور شیئر کریں مجھے ضرورت
     
  8. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    دل کیا کرے جب ؟ (حصہ دوم)

    جیسا کہ ہم نے پچھلی لڑی میں دل کام کا طریقہ اور اسکی بناوٹ پڑھی اب ہم دل کے دورہ کی وجوہات پر کچھ نظر ڈالتے ہیں دل کی شریانوں کا نظام (حصہ اول)دل کی خون سے سیرابی بھی ہر دھرکن کے دوران ضروری ہوتی ہےاور یہ کام شریان اعظم (Aorta) سے نکلی ہوئی تین شریانوں کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے ان قلبی شریانوں کے نام کارونری آرٹریز (Coronary Arteries) ہے ان کا یہ نام اس لیے ہے یہ دل کو کراؤن (تاج) کی مانند گھیرے ہوئی ہیں .قلبی شریان دو ہیں ، دائیں قلبی شریان ( Right Coronary Artery) اور بائیں قلبی شریان (Left Coronary Artery) دائیں قلبی شریان ، دل کے دائیں حصے کو خون فراہم کرتی ہے جبکہ بائیں شریان دل کے بائیں اور پچھلے حصے کو خؤن فراہم کرتی ہے. بائیں شریان کے شروع کے حصے کو بایاں بڑا حصہ (Left Main Stem) کہتے ہیں .اس کو عام طور پر LMS لکھا جاتا ہے.اس کے بعد یہ شریان سامنے والی شریان Left Anterior Decsending

    اور بغلی شریان Left Circumflex Artery میں تقسیم ہوجاتی ہے.ان کو بلترتیب LADاور LCx لکھا جاتا ہے. LAD سامنے والے حصے کو سیراب کرتی ہے ، جبکہ LCx بائیں گھوم کر دل کے پچھلے حصے میں چلی جاتی ہے. دائیں شریان Right Coronary Artery یا RCA بعد میں PDA اور PLV برانچ میں تقسیم ہوجاتی ہے. LAD کی برانچوں کو Diagonal اور LCx کی برانچوں (Obtuse Marginal (OM) کو کہتے ہیں. پائی پاس آپریشن کے دوران گرافٹ عام طور پر ان بڑی نالیوں یا انکی مندرجہ بالا برانچوں میں لگائے جاتے ہیں.

    قلبی شریانوں کی بیماری شریانوں کے سکڑنے کا مرض(Atherosclerosis) ایک سست رفتار عمل ہے.جس میں کولسٹرول اور دوسری چکنائیوں کا ایک مرکب جسے پلاک (Plaque)کہتے ہیں شریونوں کی دیوار میں بننا شروع ہوجاتا ہےاس عمل سے شریانیں سخت اور تنگ ہوجاتی ہیں. یہ عمل جسم کی تقریبا تمام شریانوں میں ہوسکتا ہے . جب یہ عمل قلبی شریانوں میں ہو تو اسے قلبی شریانوں کے مرض (Coronary Artery Disease) کا نام دیا جاتا ہےقلبی شریانیں تنگ ہونے سے دل کو ملنے والی خون کی مقدار کم ہوجاتی ہے.
    [​IMG]

    قلبی شریانوں کے تنگ ہونے کے نتائج:دل کا دورہ (انجائنا پکٹورس)

    لبی شریانیں تنگ ہونے سے دل کو ملنے والی خون کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور ایک وقت ایسا آتا ہے کہ جسمانی ورزش یا جذباتی ہیجان کے وقت دل کو اتنا خون نہیں مل پاتا جتنا اس کو ضرورت ہوتی ہے.دل کو خون کی اس وقتی کمی کا اظہار سینے میں درد ، بوجھ یا گھبراہٹ کی صورت میں ہوتا ہے ، جو اکثر چلنے ،زیادہ ورزش کرنے اور دل کی دھڑکن تیز ہونے سے ہوتا ہے سینے کے درد کے ساتھ ساتھ بائیں کندھے یا گردن میں بھی درد ہوسکتاہےاس انجائنا (Angina) کہتے ہیں.
    دورہ دل (ہارٹ اٹیک)
    دل کی شریان یا اسکی کسی شاخ کے اندر تصلب (Atherosclerosis) کے عمل سے جمع ہونے والا پلاک (یا کسی اور نامعلوم وجہ سے) پھٹ جائے .یا اس کے سطح (Fibrous Cap) میں شگاف یا دراڑ پڑ جائے تو پلاک والی جگہ پر خون کا لوتھڑا جم جاتا ہے تو قلبی شریان یا اسکی کوئی شاخ مکمل بند ہوجاتی ہے اس صورت میں یہ شریان دل کے جس حصے کو خون پہنچاتی ہے اس حصے کو نقصان پہنچتا ہے اور وہ حصہ مردہ ہوجاتا ہے اس کو دل کا دورہ (Heart Attack or Myocardial Infarction ) کہتے ہیں اس قسم کے دورے سے اندازا بیس فیصد مریضوں کی ہسپتال پہنچنے یا علاج شروع ہونے سے قبل ہی موت واقع ہوجاتی ہے . اگر موت واقع نہ ہو تو بھی قلبی شریانوں کی بیماری موجود رہتی ہے اور مستقبل میں ایک اور دورہ کا قطرہ رہتا ہے.
    .
    دورہ دل (ہارٹ اٹیک) کی علامات عام طور پر چھاتی ، یا بائیں بازو یا جبڑے میں درد کے ساتھ ساتھ ٹھنڈے پسینے آتے ہیں اور دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے کئی دفعہ دل کی رفتار بہت آہستہ ہوجاتی ہے یا پھر نبض بے قاعدہ ہوجاتی ہے درد کے ساتھ ساتھ سانس میں بھی دشواری ہوسکتی ہے...
    فوری ابتدائی طبعی امداد.:
    1. اسپرین کی گولی پانی میں گھول کر مریض کو پلادیں .
    2. مریض کی زبان کے نیچے Angised کی گولی رکھیں .
    3.مریض کو نزدیکی ہسپتال میں لے جائیں .
    (مزید :. حصہ سوم پڑھیں)
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ (حصہ دوم)

    واہ بہت خوب زین جی ، بہت مفید معلومات فراہم کی ھیں خوش رھیں ہمیشہ
     
  10. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ (حصہ دوم)

    آپ دوستوں کو شکریہ ۔۔ دعا کریں کہ ہم سب کو اللہ پاک ان بیماریوں سے محفوظ رکھے

    دورہ دل کی وجوہات اور اسباب ؛ (حصہ سوم)کچھ وجوہات تو ایسی ہیں جس میں انسان کا کوئی عمل دخل نہیں ، مثلا عمر کا زیادہ ہونا ، جنس اور خاندان میں دل کی بیماری کا ہونا . ہاں البتہ درجہ ذیل وجوہات کی روک تھام میں ہم بہت کچھ کرسکتے ہیں..ان بیماریوں کی موجودگی میں دل کے دورہ کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں .
    1. ذیابیطس (شوگر کی بیماری )یہ جسم میں لبلبہ سے کیمیائی جز انسولین کی نسبتا کمی سے واقعی ہوتی ہے.اس میں مریض کو پیشاب زیادہ آتا ہے اور زیادہ پیاس اور بھوک لگتی ہے . کئی شوگر کے مریضوں میں انسولین نسبتا زیادہ ہونے کے باوجود قدرتی طور پر غیر موثر رہتی ہے . جو دل کی شریانیں بند کرنے کا سبب بنتی ہے . اسلیے ہمیں چاہیئے کہ ذیابطس کے مریض جسم میں شوگر کی مقدار کم رکھنے کے لیے میٹھی چیزیں مثلا چینی ، مشروبات مٹھائیاں ، بہت میٹھے پھل (آم ، خربوزہ وغیرہ) کم استعمال کریں اور باقاعدگی سے ورزش کریں دوائی یا انسولین کا باقاعدہ استعمال کریں
    2.موٹاپاموٹاپا بیماری کو جنم دیتا ہے خصوصا اگر یہ پیٹ پر ہو. جسامت اور قد کے حساب سے وزن کا مناسب ہونا ضروری ہے . اس کے لیے مناسب خوراک اور ورزش بہت ضروری ہے
    3. بلند فشار خؤن (ہائی بلڈ پریشر)اگر بلڈ پریشر 90/140 سے زیادہ ہے تو دل کی تکلیف یا دل کے دورہ کا امکان زیادہ ہوتا ہے بلڈ پریشر کو کنٹرول کر کے دل کے دورہ سے بچا جاسکتا ہے.بلڈ پریشر 80 /120 ہو تو بہتر ہےجو کہ نارمل کہلاتا ہے
    4. سگریٹ نوشی:سگریٹ نوشی ایک بہت بری اور مضر عادت ہے. اس سے نہ صرف ہارٹ اٹیک کا امکان بڑھ جاتا ہے ، بلکہ مختلف قسم کے سرطان (کینسر) بھی ہوتے ہیں . اور سانس کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں .اس سے خون کے سرخ خلیئے صحیح طور پر آکسیجن لیکر نہیں چل سکتے اور چھوٹے خلیئے (پلیٹلیٹس)چپکنا شروع کردیتے یں جس سے ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے.افسوس یہ ہے کہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی آدمی صرف اپنی زندگی کو ہی آگ نہیں لگاتا بلکہ اس سے اہل عیال اور گردو نواہ میں بیٹھنے والے حضرات بھی متاثر ہوتے ہیں.یہ عادت اکثر لڑکپن میں بری صحبت کی وجہ سے شروع ہوتی ہے .اسلیے والدین پر لازم ہے کہ وہ اپنی اولاد کو پاک و صاف ستھرے ماحول اچھے مشاغل اور اچھی صحبت میں رہنے کی تلقین کریں.جن حضرات کو اسے چھوڑنے میں دقت ہو وہ نکوٹین ،چیونگم وغیرہ یا ڈاکٹر کے مشورہ سے کچھ ادویات کا وقتی طور پر استعمال کرسکتے ہیں. تمباکو کسی بھی شکل میں ہو مثلا (پان /نسوار وغیرہ ) میں بھی، دل کے لیے نقصان دہ ہے.
    5. ذہنی دباؤ
    ہر شخص زندگی میں کسی نہ کسی وقت ذہنی دباؤ کا سکار نظر آتا ہےلیکن اگر یہ کیفیت معمول کے حالات میں اکثر اوقات اور روز مرہ زندگی پر اثر انداز ہو تو یہ بیماری ہے.اس کیفیت میں جسم سے کچھ ایسے کیمیائی مواد (جیسے ایڈر ینالین )وغیرہ نکلتے ہیں جو شریانوں کو سکیڑ دیتے ہیں.اور یکدم ہارٹ اٹیک کا موجب بنتے ہیں.ایسی ذہنی کیفیت کے لوگوں کوڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے .وقتی طور پر دباؤ کم کرنے کے لیے آدمی کسی آرام دہ جگہ پر بیٹھ جائے.آنکھیں بند کر کے اپنی ساری توجہ سانس پر مبذول کرے.اور آہستہ آہستہ اندر باہر سانس لیتا رہے. چند منٹ میں دباؤ کم ہوجائے گا.اس کے علاوہ دلوں کے چین کا وعدہ اللہ پاک نے اپنے ذکر مبارک میں رکھا ہے. بشرط یہ کہ آدمی متقی اور پرہیز گار ہو، اور اپنی تمام زندگی خالصتا اللہ اور اسکے محبوب کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق گزارے ، اس سے روحانی بیماریوں کا ازالہ ہوتا ہے.
    6. ورزش کی کمی
    ورزش ایک ایسا عمل ہے کہ اس سے تمام مندرجہ بالا وجوہات کی روک تھام میں مدد ملتی ہے مثلا شوگر ، کولیسٹرول ، موٹاپا ، بلڈ پریشر اور ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے.روزانا آدھا گھنٹہ تیز چلنا یا کوئی ورزش کرنا جس سے دل کی رفتار ایک خاص تخمیہ تک بڑھ سکے دل کے لیے موزوں ہے. ہفتے میں تین سے چار دن 60 منٹ یومیہ تیز چلنا بھی مفید ہے.
    اگر آپ 65-60 سال کی عمر کے بعد یا کافی عرصے کے بعد ورزش شروع کررہے ہیں تو پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں .ورزش کے دوران اگر چھاتی میں درد ہو حد سے زیادہ پسینہ آئے ،متلی یا قے کی کیفیت ہو یا غیر معمولی تھکاوٹ محسوس ہو تو فورا لیٹ جائیں. لواحقین یا نزدیکی حضرات اگر کرسکیں تو فورا ایک ڈسپرین کی گولی کھلادیں، اور مریض کو گاڑی یا ایمبولینس میں ڈاکٹر یا ہسپتال لے جائیں.
    7.کولیسٹرول کی خون میں زیادتی:کولیسٹرول ایک شفاف چکنا مادہ ہوتا ہےجو آپ کے جسم کے ہر خلیئے میں موجود ہوتا ہےکولیسٹرول کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں لیکن دو اقسام اہم ہیں.جن سے آپ واقف ہوں گے یعنی اچھا کولیسٹرول (HDL) اور برا کولیسٹرول .(LDL) اگر چہ انسانی جسم کو کچھ افعال کی انجام دہی کے لیے کولیسٹرول کی ضرورت ہوتی ہےلیکن خون میں کولیسٹرول کی بہت زیادتی نقصان دہ ہوتی ہےاگر آپ کے خون میں برے کولیسٹرول کی زیادتی ہوجائے یہ آپ کی شریانوں کی اندرونی تہوں میں جمع ہوجاتا ہے. کولیسٹرول کے یہ ذخیرے Plaque کہلاتے ہیں اور رفتہ رفتہ آپ کی شریارنوں کو بند کردیتے ہیں.اس کی وجہ سے انجائنا کا درد ، دل کا دورہ یا فالج بھی ہوسکتا ہے.
    چند احتیاطی تدابیر ( اپنے آپ کو انجائنا یا دل کے دورہ سے محفوظ رکھ سکتے ہیں.)
    1 اپنے روزمرہ معمولات میں تبدیلی لایئے .
    ہلکی ورزش باقاعدگی سے کریں.
    اپنا وزن کم کریں.
    اعصابی تناؤ سے بچیں اور خوش و خرم زندگی گزارنے کی کوشش کریں.
    سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں
    سرخ اور چربی والے گوشت سے پرہیز .
    گوشت میں مرغی اور مچھلی کا استعمال بہتر ہے.
    چکنائی والی چیزیں مثلا مکھن ، مچھلی ، گھی اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز.
    سبزیوں اور دال پر مشتمل سادہ خوراک کو ترجیح دیں.
    فروٹ کا زیادہ استعمال کریں.
    کیک ، پیسٹری ،انڈے، پنیر اور مٹھائی اور دیگر کریم اور گھی والی اشاء سے پرہیز کریں.
    ہمیشہ سنت نبوی کے مطابق بھوک رکھ کر کھانا کھائیں.

    اگلی لڑی میں
    دل کی بیماری اور بائی پاس کے لیے ٹیسٹ ، اینجیو پلاسٹی اور اسٹینٹ (Angioplasty and Stents)
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دل کیا کرے جب ؟ (حصہ دوم)

    زین بلا شبہ بہت مفید معلومات ھیں بہت شکریہ ، جیتے رھیں

    امید ھے‌آپ یہ سلسلہ جاری رکھیں گے
     
  12. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    بس شاید بہت زیادہ ہوگیا اس کے بعد تکلیف نہیں دونگا ۔
    دل کی بیماری کے سلسلے کی آخری لڑی ہے یہ ساری تفصیلات پڑھ کر مجھ غریب کو دعاؤں میں یاد رکھیے گا اور کوئی مسلہ ہو تو طبی مشورہ لڑی میں ڈاکٹر صاحب تو موجود ہی ہیں .
    دل کی بیماری اور بائی پاس کےلیے ٹیسٹ:جراحی (آپریشن ) سے پہلے دل کے قلبی شریانوں اور جسم کے تمام ضروری نظاموں کی حالت معلوم کرنے کے لیے بہت سارے ٹیسٹ لیے جاتے ہیں کچھ خاص ٹیسٹ مندرجہ ذیل ہیں.
    1 ای سی جی (ECG) ای سی جی دل کی برقی افعال کو جانچتی ہے.اس سے پتہ چلتا ہے کہ دل کی رفتار کیا ہے اور چھاتی میں ہونے والے درد کی وجہ کیا ہے. کیا یہ درد انجائنا یا دل کے دورہ کی وجہ سے ہے اور دل کو خون کافی مقدار میں جارہا ہے یا نہیں.اس ٹیسٹ سے حرکت قلب کی ترتیب اور دل کے خانوں کے جائزہ کا بھی پتہ چلتا ہے.
    2 ای ٹی ٹی E.T.T ورزش کے دوران ای سی جی سے اس بات کا پتہ چلایا جاتا ہے کہ کیا ورزش کے دوران دل کو خون کی کافی مقدار ملتی ہے ؟ اس ٹیسٹ کو E.T.T کہتے ہیں.اس کا مریض مشین کے اوپر چلتا ہے. اس ٹیسٹ سے دل کی شریانوں میں تنگی کے متعلق کافی معلومات ملتی ہیں اوراس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ سینے میں ہونے والا درد دل کی وجہ سے ہے یا اس کی کوئی اور وجہ ہے.
    3 ایکو کارڈیو گرافی (ECHOCARDIOGRAPHY) ایکو کارڈیوگرافی ایک طرح کا الٹرا ساؤنڈ جس میں صوتی لہروں کے ذریعے دل کی دھڑ کن کو دیکھا جاسکتا ہےاور دل کے مختلف حصوں کی ساخت اور حالت کے بارے میں پتہ چلتا ہے.اس سے دل کے والوز (Valves) کے متعلق بھی معلومات ملتی ہیں.
    4 ایکسرے (X-Ray) چھاتی ( سینہ) کے اکسرے میں پھیپڑوں اور سینے کی ممکنہ بیماری کا پتہ چلتا ہے اس سے دل کے سائز کے متعلق بھی معلومات ملتی ہیں.
    5 اینجیو گرافی (ANGIOGRAPHY) اینجیو گرافی سے قلبی شریانوں کو ایک ایکسرے فلم کے ذریعے دیکھا جاسکتا ہے.اس ٹیسٹ میں ٹانگ کے اوپر والے حصے کی ایک شریان میں ایک پتلی نالی ڈالی جاتی ہے اور اسے ایکسرے سے دیکھتے ہوئے قلبی شریانوں تک لے جایا جاتا ہے.پھر اس نالی میں ایک محلول ڈالا جاتا ہے جو ایکسرے میں نظر آتا ہے .یہ محلول قلبی شریانوں میں سے گذرتا ہے تو شریانوں کے تنگ یا مکمل بند حصے دکھائی دینے لگتے ہیں.اس دوران ایک کیمرہ کے ذریعے ان شریانوں کی فلم بنالی جاتی ہے.
    [​IMG]
    6 نیو کلیئر اسکین.(NUCLEAR SCAN) اس اسکین میں مریض کے جسم میں ایک تابکاری دوا Thallium یا Technicium (Tc99 کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے ورزش کے ساتھ اور اس کے بغیر ایک خاص کیمرہ کی مدد سے دل کی تصویریں لی جاتی ہے..اس ٹیسٹ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دل کے کس حصے کو خون کی سپلائی مناسب مقدار میں حاصل ہے.اور کس حصے کو خون کم پہنچ رہا ہے.
    7 سی ٹی اسکین(MS.CT) یہ ایک عام طرز کا سی ٹی اسکین جو دل کی شریانوں میں موجود تنگی کے متعلق معلومات دیتا ہے. پاکستان میں کم جگہ پر دستیاب ہے.یہ ایک مہنگا ٹیسٹ ہے.
    8 گردن کی شریان کا کیرونڈ ڈوپلر(Carotid Dopplor) عام طور پر پر 60 سال سے زیادہ عمر کے مریضوں میں بائی پاس سے پہلے یہ ٹیسٹ کرایا جاتا ہے ، تاکہ گردن کی شریانوں میں رکاوٹ ہو تو اسے بائی پاس آپریشن کے دوران ٹھیک کردیا جائے .تاکہ مستقبل میں فالج کے حملے سے بچا جاسکے.
    [​IMG]
    اینجیو پلاسٹی اینڈ اسٹینٹ(ANGIOPLASTY AND STENTS)
    .قلبی شریانوں کے بیماری کے ہر مریض کو بائی پاس آپریشن کی ضرورت نہیں ہوتی . کئی ٹیسٹ کر نے کے بعد اس بات کا اندازہ لگایا جاتا ہے کہ مریض کے لیے بہتر علاج کیا ہے. اس کے عللاوہ یہ دیکھا جاتا ہے مریض بائی پاس آپریشن کو سہ بھی سکتا ہے یا نہیں.
    [​IMG]
    بیشتر مریضوں کی بیماری حفاظتی تدابیر اور ادویات سے کنٹرول ہوجاتی ہے.کچھ مریض ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی شریان ایک یا دو جگہ سے تنگ ہوتی ہیں، اس شریانوں میں ایک چھوٹا سا غبارہ نما آلہ ڈال کر تنگ جگہ کو کھلا کردیا جاتا ہےاس عمل کو اینجیو پلاسٹی ANGIOPLASTY کہتے ہیں.اس کے بعد شریان کی تنگ جگہ پر سٹیل کی باریک جالی لگادی جاتی ہے اسے اسٹینٹ STANT کہتے ہیں. اسٹینٹ اس شریان کی جگہ کو کھلا رکھتا ہے اور مزید تنگ ہونے سے کافی حد تک روکتا ہے..اسٹینٹ دو طرح کے ہیں، سادہ اسٹینٹ(BareMetal Stent) اور دوائی لگے اسٹینٹ (Drug Eluting Stent) دل کی شریان کی دوبارہ تنگی کے عمل کو کافی حد سے کم کردیتے ہیں . دوائی لگے اسٹینٹ کی قیمت سادہ اسٹینٹ سے زیادہ ہوتی ہے..
    [​IMG]

    بائی پاس آپریشن کیا ہے​
    قلبی شریانوں کی پیوندکاری (Cornary Artery Bypass Graft) آپریشن میں قلبی شریانوں کے تنگ حصوں سے آگے تک خون کےلیے ایک متبادل گزرگاہ بنائی جاتی ہے یعنی تنگ حصے سے خون گزرنے کے بجائے ایک اور راستے سے گزرتا ہے. یہ متبادل راستہ مریض ہی کسی دوسری رگ کو استعمال کرکے بنایا جاتا ہے، اس آپریشن کا مقصد یہ ہے کہ دل کے اپنے استعمال کےلیے خون کی مقدار بڑھائی جائے تا کہ دل کا درد ختم ہو.اور دل کا دورہ کا خطرہ ٹل جائے.عام طور پر پیوندکاری کے لیے ٹانگ سے رگ نکالی جاتی ہے .مریض کی چھاتی (سینہ) میں موجود شریان Internal Mammary Artery کو بھی اپنی جگہ سے ہلا کر دل کی شریان کے ساتھ پیونداری کے لیے استعمال کیا جاسکتی ہے. چھاتی اور کلائی والی گرافٹ زیادہ عرصہ تک کارآمد رہتی ہے....

    اب آپ ان تمام معلومات کا جائیزہ لیکر اپنی صحت کا خاص طور پر دل کے معاملہ میں بہتر احتاط رکھ سکتے ہیں​

    اس کے علاوہ آپ کو دل کے امراض سے بچاؤ یا شفایابی کے لئے ایک نسخہ جس کو آپ ٹوٹکہ بھی کہ سکتے ہیں اور ساتھ اسکے دعا بھی شامل ہے بتاؤں گا مجھے امید ہے ایسے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند رہیگا.
     
  13. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    بہت خوب زین عباس جی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑی مفید تحریر تھی ، مجھے بھی ایک نئی چیز کا علم ہوا آپکے اس آرٹیکل سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کا بےحد شکریہ آپ نے اتنی اہم معلومات سب سے شیئر کیں وقت نکال کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خوش رہیں
     
  14. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    بہت بہت شکریہ زین عباس جی،!!!!اس خوبصورت معلومات کو شئیر کرنے کیلئے،!!!!
    خوش رہیں،!!!!
     
  15. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    تمام دوستوں کا بہت بہت شکریہ انشا ء اللہ کوشش رہے گی کہ کوئی اور سلسلہ جاری کروں۔ آپ دوستوں کی حوصلہ افزا ئی شامل رہے تو۔​

    یہ نسخہ انٹر نیٹ پر شاید پہلے کہیں ذکر نہ ہوا ہو یا بہت سارے دوستوں کو معلوم ہو.لیکن جہاں اب تک کچھ باتیں دل کی بیماری کے متعلق ہوئیں ہیں تو ضروری سمجھا کہ یہ بھی شایع کیا جائے.
    نسخہ برائے دل کی بیماری یا بلڈ پریشر
    لیموں کا رس (جوس) ایک کپ
    ادرک کا رس (عرق) ٔ#
    لہسن کا رس (عرق) #
    سیب کا سرکہ # (تمام رس ہم وزن لینے ہیں )

    چاروں رس کو ایک برتن میں ڈال کر اتنا پکائیں کہ ایک حصہ کم ہوجائے. یعنی چار کپ کے بجائے تین کپ رہ جائے.محلول کو آگ پر سے اتار لیں اور ٹھنڈا ہونے پر تین پیالی شہد (محلول کی مقدار کے برابر) ڈال کر اچھی طرح مکس کریں اور شیشے کی صاف بوتل میں محفوظ کرلیں.
    طریقہ استعمال :.
    روزانہ نہار منہ 3 (چائے کا چمچ ) ایک گلاس صاف پانی میں ملاکر پئیں
    پیتے وقت یا سلام یا شافی پڑھتے رہیں . خوراک ہمیشہ باوضو لیں.
    جان کا صدقہ (ہم وزن گندم ) دیں .... پرندوں کو دانہ ڈالیں
    روزانہ تھوڑی تھوڑی َسورۃ البقرہ َ پڑھیں.
    احتیاط
    محلول بنانے کا برتن اسٹیل یا سلور کا نہ ہو قلعی وال برتن استعمال کریں.
    نیم گرم پانی میں استعمال انتہائی مفید ہے ٹھنڈا پانی بلکل استعمال نہ کریں.
    پانی کسی چشمہ ، نہر یا دریا کا ہو تو زیادہ بہتر ہے
    (انشاء اللہ بند شریانیں کھولنے یا بلڈ پریشر کے لیے زبردست نتائج کا حامل ہے.)
    یہ نسخہ ایک لیڈی ڈاکٹر مسز کاظمی نے تیار کیا ہے اللہ تعالی ان کی توفیقات میں اضافہ فرمائے اور پنجتن پاک کے صدقے میں ان کی ہر مشکل کو حل کرے.بشکریہ امامیہ جنتری 2010
     
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    بہت خوب بہت عمدہ شئیرنگ ھے زبردست
     
  17. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    شکریہ محترم اچھا کام کیا ہے
     
  18. زین عباس
    آف لائن

    زین عباس ممبر

    شمولیت:
    ‏19 مئی 2007
    پیغامات:
    57
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دل کیا کرے جب؟ (آخری حصہ)

    آپ سب دوستوں کا بہت بہت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں