1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دل مضطرب ہے اور طبیعت اُداس ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏31 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    دل مضطرب ہے اور طبیعت اُداس ہے
    لگتا ہےآج دل کے کوئی آس پاس ہے

    پھر تشنہ لب کھڑا ھوں سمندر کے سامنے
    یہ میری پیاس ہے کہ سمندر کی پیاس ہے

    کھلتا نہیں نگاہ پہ کہ کس جگہ پہ ھوں
    شہر ِ طلب ہے یاکوئی دشت ِ ہراس ہے

    یہ سادگی نہیں تو اُسے اور کیا کہوں
    پھر آسماں سے مجھ کو بھلائی کی آس ہے

    جانے ھوائے شب کی اداؤں کو کیا ھوا
    شوریدہ سر ہے اور دریدہ لباس ہے
    کرامت بخاری​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں