1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 ستمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    الطاف حسین حالیؔ
    دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا
    سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا
    تم کو ہزار شرم سہی مجھ کو لاکھ ضبط
    اُلفت وہ راز ہے کہ چھپایا نہ جائے گا
    راضی ہیں ہم کہ دوست سے ہو دشمنی مگر
    دشمن کو ہم سے دوست بنایا نہ جائے گا
    بگڑیں نہ بات بات پہ کیوں جانتے ہیں وہ
    ہم وہ نہیں کہ ہم کو منایا نہ جائے گا
    مقصود اپنا کچھ نہ کھلا لیکن اس قدر
    یعنی وہ ڈھونڈتے ہیں کہ پایا نہ جائے گا
    جھگڑوں میں اہل دیں کے نہ حالیؔ پڑیں بس آپ
    قصہ حضور سے یہ چکایا نہ جائے گا

     

اس صفحے کو مشتہر کریں